بھارتی وزیر داخلہ کا بیان امن و سلامتی کیلیے خطرہ ہے پاکستان

بھارتی وزیر داخلہ کے اشتعال انگیز بیانات سے خطے کے امن وسلامتی کو خطرہ لاحق ہے، ترجمان دفتر خارجہ

بھارت کی جانب سے ورکنگ باؤنڈری پر معاہدوں کی خلاف ورزی پر تشویش ہے، ترجمان دفتر خارجہ، فوٹو: فائل

پاکستان نے گورداسپور حملے سے متعلق بھارت کےالزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہےکہ بھارتی وزیرداخلہ کے اشتعال انگیز بیانات سے خطے کے امن و سلامتی کو خطرہ لاحق ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گوردارسپور حملے سے متعلق پاکستان بھارت کے غیرمنطقی اور بلا جواز دعوے کو مسترد کرتا ہے، اس طرح کے اشتعال انگیز بیانات سے خطے کے امن وسلامتی کو خطرہ لاحق ہے۔



ترجمان نے بھارت کی جانب سے دہشت گردی کے کسی بھی واقعے کا الزام پاکستان پر عائد کرنے کے مسلسل رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی میڈیا نے گورداسپور واقعے کا الزام اس وقت ہی پاکستان پر عائد کردیا جب دہشت گردوں سے مقابلہ جاری تھا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان گورداسپور پولیس اسٹیشن پر حملے کی بھرپور مذمت کرتا ہے کیونکہ پاکستان خود بھی دہشت گردی کا شکار ہے، گورداسپور واقعہ کے بعد پاکستانی ہائی کمشنر نے بھارتی پنجاب کو دورہ منسوخ کردیا ہے۔ قاضی خلیل اللہ نے کہا کہ بھارت کی جانب سے ورکنگ باؤنڈری پر معاہدوں کی خلاف ورزی پر تشویش ہے اور پاکستان اپنے قومی مفاد میں تمام تر اقدامات اٹھائے گا۔

https://www.dailymotion.com/video/x2zsqo1_pakistan-foriegn-office_news





اس سے قبل ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغان طالبان کے امیر ملا عمر کی ہلاکت کے بعد افغان امن مذاکرات کا دوسرا راؤنڈ ملتوی کردیا گیا ہے، افغان طالبان قیادت کی بھی درخواست تھی کہ اس راؤنڈ کو ملتوی کردیا جائے تاہم پاکستان اوردوست ممالک پرامید ہیں کہ طالبان قیادت امن مذاکرات سےجڑی رہے گی۔




قاضی خلیل اللہ نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان برادر پڑوسی ملک ہیں، افغانستان میں امن مذاکرات کی حمایت جاری رکھیں گے اور خواہش ہے کہ افغانستان میں امن قائم ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبان کے امیر ملا عمر کی ہلاکت سے متعلق پہلے بھی افواہیں گردش کرتی رہی ہیں، ملا عمر کی ہلاکت سے متعلق افواہوں کا جائرہ لے رہے ہیں، جیسے ہی تصدیق ہوئی تو میڈیا کو آگاہ کردیں گے۔





دوسری جانب بھارت نے ایک بار پھر اپنے ملک میں ہونے والے دہشت گردی کے بعد پاکستان پر الزام تراشی کا سلسلہ شروع کردیا ہے اور گوردارسپور پر حملے کا الزام بھی پاکستان کے سر ڈالتے ہوئے کہا ہےکہ اس میں ملوث دہشت گرد پاکستان سے ہی آئے تھے، بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے راجیہ سبھا میں پاکستان کے خلاف زہر افشانی کرتے ہوئے کہا کہ گورداسپور کے پولیس اسٹیشن پر حملہ کرنے والے دہشت گرد دریائے راوی کے راستے بھارت میں داخل ہوئے کیونکہ ابتدائی تحقیقات سے جو معلومات سامنے آئی ہیں اس سے ظاہرہوتا ہے کہ دہشت گرد گورداسپور کی تحصیل تاش سے داخل ہوئے جب کہ اس بات کا بھی شبہ ہے کہ دہشت گردوں نے ریلوے کو تلوانڈی کے قریب 5 مقامات سے بارودی مواد کے ذریعے اڑانے کی بھی منصوبہ بندی کررکھی تھی۔





بھارتی وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ دشمن کی جانب سے ایسا کوئی بھی اقدام جس میں علاقائی سالمیت ،سیکیورٹی اور شہریوں کی حفاظت کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی ہو اس کا بھارتی سیکورٹی فورسز کی جانب سے مؤثر جواب دیا جائے گا جب کہ حکومت اس سے پہلے بھی اس سلسلے میں پختہ اقدامات کرتی رہی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی۔



وزیر داخلہ کے بیان کے دوران اپوزیشن جماعت کانگریس کے ارکان نے شور شرابہ شروع کردیا اور وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ کے خلاف نعرے بازی کی تاہم اس دوران راج ناتھ سنگھ نے اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے راجیہ سبھا (ایوان بالا) کو یقین دلایا کہ حکومت سختی سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے گی اورسرحد پار سے دہشت گردی کو روکنے کے لیے ہر طرح کے اقدامات کو یقینی بنائے گی۔

https://www.dailymotion.com/video/x2zrvex_india-s-interior-minister_news
Load Next Story