شام فورسز کی گولہ باری سے مزید25افراد ہلاک چین اثر و رسوخ استعمال کرے بان کی مون

مبصرین، کوئی حملہ نہیںکیا، جو کچھ ہوا تصادم کا نتیجہ ہے، شامی وزارت خارجہ


ایکسپریس July 16, 2012
مبصرین، کوئی حملہ نہیںکیا، جو کچھ ہوا تصادم کا نتیجہ ہے، شامی وزارت خارجہ فوٹو ایکسپریس

شامی فورسز کی مختلف علاقوں میں گولہ باری سے مزید 25 افراد ہلاک ہو گئے، راستان میں ایک لڑکی سمیت 4، دیرایزر میں 3 شہری اور 5 باغی مارے گئے جبکہ شہری زندگیاں بچانے کیلیے پناہ گاہوں کی طرف جارہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مبصرین کے وفد نے کہا ہے کہ شامی فوج نے ترسیما میں باغیوں کے گھروں کو نشانہ بنایا۔

مبصرین کے مطابق شامی فوج نے حملے میں توپ خانے اور مارٹروں کا استعمال کیا۔ دوسری طرف شامی حکومت نے ترسیما گائوں میں قتل عام کی تردید کی ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان جہاد مقصدی نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ افواج نے تر سیما پر کوئی حملہ نہیں کیا اور نہ حملے کے دوران ٹینکوں اور ہیلی کاپٹروں کا استعمال کیا۔ انھوں نے کہا کہ گائوں میں جو کچھ ہوا وہ تصادم کی وجہ سے ہوا۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے چین کے وزیر خارجہ سے اپیل کی ہے کہ وہ شام کے صدر بشار الاسد پر تصادم ختم کرنے کے لیے دبائو ڈالنے میں اپنا اثرورسوخ استعمال کریں۔

یو این ترجمان مارٹن نسر نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سربراہ نے چین پر زور دیا ہے کہ وہ یواین، عرب لیگ کے مشترکہ نمائندے کوفی عنان کے امن منصوبے پر مکمل اور فوری عملدرآمد یقینی بنانے کیلیے اپنا اثرورسوخ استعمال کرے۔ ریڈ کراس نے متحارب فریقین کو جنگی قوانین کی پاسداری کی تلقین کی ہے۔ فرانس کے صدر فرانسوواولاند نے کہا ہے کہ اب بھی وقت ہے شام میں بحران کا سیاسی حل تلاش کر کے ملک کو خانہ جنگی سے بچایا جاسکتا ہے۔ فرانسیسی صدر نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ہم شام میں بحران کا سیاسی حل تلاش کرکے ملک کو خانہ جنگی سے بچاسکتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں