مستقبل میں آنے والا شمسی طوفان دنیا میں خوفناک تباہی پھیلا دے گا ماہرین فلکیات

دنیا بھرکا نیٹ سسٹم تباہ ہو گا اورکھربوں ڈالرکا نقصان ہوگا جودنیا کو ایک بڑے معاشی بحران میں مبتلا کردے گا

شمسی طوفان سے فضا میں بلند جہاز گر جائیں گے جب کہ دنیا بھر میں بجلی کا نظام درہم برہم ہوجائے گا، ماہرین، فوٹو:فائل

جیسے جیسے گرمی کی شدت میں اضافہ ہورہا ہے اوردنیا بھرمیں درجہ حرارت کے بڑھنے کی وجہ سے ہزاروں لوگ موت کا شکار ہورہے ہیں ویسے ویسے سائنس دان اورماہرین فلکیات شمسی طوفان کے قریب آنے کا خدشہ ظاہر کررہے ہیں اور اب ایک نئی پیش گوئی میں اس خطرے کا اظہار کیا گیا ہے کہ مستقبل میں شمسی طوفان سے آگ کا ایک ایسا طوفان برپا ہوگا کہ جس سے صرف 12 گھنٹے میں دنیا ایک بڑی تباہی سے دوچار ہوگی۔

برطانوی سائنس دانوں اورماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ اس شمسی طوفان سے فضا میں بلند جہازگرجائیں گے، دوڑتی ٹرینیں ٹریک سے اترجائیں گی جب کہ دنیا بھرمیں بجلی کا نظام درہم برہم ہوجائے گا جس سے ہر طرف تاریکی چھا جائے گی اس کے علاوہ سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کا نظام بھی تباہ ہو جائے گا جس کی وجہ سے انٹرنیٹ،موبائل سمیت دنیا بھر کا نیٹ سسٹم تباہ ہو گا اورایک اندازے کے مطابق کھربوں ڈالر کا نقصان ہوگا جو دنیا کو ایک بڑے معاشی بحران میں مبتلا کردے گا۔ کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگربجلی کے نظام کو فوری طور پر بحال نہ کیا گیا تو گلیوں اور سڑکوں پر افرا تفری اورانارکی پھوٹ پڑے گی۔


برطانوی حکومت نے سائنس دانوں کی اس پیش گوئی یعنی شسمی طوفان (سولر اسٹورم) کو بڑا خطرہ قرار نہیں دے رہی تاہم برطانوی کیبنٹ نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ دنیا بہرحال اس تباہی کے لیے خود کو تیارنہیں کر سکتی کیوں کہ اگر واقعی یہ طوفان آتا ہے تو پھر 12 گھنٹے میں کسی بھی حفاظتی انتظام کے لیے ناکافی ہوں گے۔ ماہرین کے نزدیک طوفان کے نتیجے میں انتہائی بڑے پیمانے پر سورج سے توانائی کا اخراج ہوگا جس سے انتہائی طاقتور ایکس ریز اور تابکاری شعاعوں کا زمین کی طرف اخراج ہوگا جس سے دنیا بھر میں موجود جوہری پلانٹس اور ہتھیار تباہ ہوسکتے ہیں اور تباہی دوگنی ہوجائے گی۔

برطانوی ڈیپارٹمنٹ آف بزنس، انوویشن اینڈ اسکلز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کی قدرتی آفت کا آنا ممکن ہے تاہم جدید معاشرے اس المناک حادثے کے لیے تیار نہیں ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ شمسی طوفان کے دوران سورج سے نکلنے والے پلازما کی وجہ سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوسکتی ہے تاہم اس طوفان کے وقت کی پیش گوئی کرنا مشکل ہے لیکن ہر 11 سال بعد اس کی طاقت میں اضافہ ہوجاتا ہے جب سورج اپنی مقناطیسی فیلڈ کو ریورس کرتا ہے۔

رپورٹ میں خبردارکیا گیا ہے کہ خطرناک بات یہ ہے کہ اس خوفناک خطرے کو سنجیدگی سے نہیں لیا جا رہا اور ضرورت اس بات کی ہے کہ اس سے متعلق سنجیدہ اقدامات کیے جائیں۔ ایک برطانوی کنسورشیم نے اس خطرے کے لیے خصوصی مشن کی تجویز دی ہے جو اس کے لیے وارننگ سسٹم قائم کرے گا اور یہ سسٹم طوفان سے 5 دن قبل کی وارننگ جاری کر سکے گا۔
Load Next Story