فیشن عورت کا حق ہے مگر ثقافتی اقدار فراموش نہ کرے بشریٰ انصاری
آج فیشن انڈسٹری فروغ پا رہی ہے مگر اس میں مشرقی رنگ زیادہ ہونا چاہیے، بشریٰ انصاری
LONDON:
اداکارہ بشریٰ انصاری نے کہا ہے کہ فیشن کرنا ہر عورت کا حق ہے مگر اپنی ثقافت کو کسی صورت فراموش نہیں کرنا چاہیے ، آج فیشن انڈسٹری فروغ پا رہی ہے مگر اس میں مشرقی رنگ زیادہ ہونا چاہیے ۔
میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ فیشن کرانا عورت کا حق ہے لیکن اپنی ثقافت کے مطابق ملبوسات پہننے چاہیے ۔ ذاتی طور پر مجھے شلوار قمیض اچھی لگتی ہے ۔ایک سوال کے جواب میں بشریٰ انصاری نے کہا کہ لوگ مجھے مزاحیہ اداکاری کے باعث زیادہ پسند کرتے ہیں مگر مجھے خود المیہ اداکاری کرنے کا زیادہ مزہ آتا ہے ۔
شوبز میں میری کامیابیوں میں میرے شوہر اقبال انصاری کا سب سے بڑا ہاتھ ہے جنھوں نے ہر قدم پر مجھے سپورٹ کیا ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ میری خوبصورتی کا راز خوش رہو اور دوسروں کو بھی خوش رکھو میں ہے ۔
اداکارہ بشریٰ انصاری نے کہا ہے کہ فیشن کرنا ہر عورت کا حق ہے مگر اپنی ثقافت کو کسی صورت فراموش نہیں کرنا چاہیے ، آج فیشن انڈسٹری فروغ پا رہی ہے مگر اس میں مشرقی رنگ زیادہ ہونا چاہیے ۔
میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ فیشن کرانا عورت کا حق ہے لیکن اپنی ثقافت کے مطابق ملبوسات پہننے چاہیے ۔ ذاتی طور پر مجھے شلوار قمیض اچھی لگتی ہے ۔ایک سوال کے جواب میں بشریٰ انصاری نے کہا کہ لوگ مجھے مزاحیہ اداکاری کے باعث زیادہ پسند کرتے ہیں مگر مجھے خود المیہ اداکاری کرنے کا زیادہ مزہ آتا ہے ۔
شوبز میں میری کامیابیوں میں میرے شوہر اقبال انصاری کا سب سے بڑا ہاتھ ہے جنھوں نے ہر قدم پر مجھے سپورٹ کیا ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ میری خوبصورتی کا راز خوش رہو اور دوسروں کو بھی خوش رکھو میں ہے ۔