اسپیشل اولمپکس پاکستانی سفر 14 گولڈ میڈلز کے ساتھ تمام

قومی ایتھلیٹس نے حسب توقع عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے 9 کھیلوں میں 52 میڈلز حاصل کیے


قومی ایتھلیٹس نے حسب توقع عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے 9 کھیلوں میں 52 میڈلز حاصل کیے۔

اسپیشل اولمپکس ورلڈ گیمز میں پاکستان کا سفر 14 گولڈ میڈلز کیساتھ اپنے اختتام کو پہنچ گیا، قومی دستے میں شامل ایتھلیٹس نے توقعات کے عین مطابق شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے11 سلور اور8 برانز سمیت مجموعی طور پر صرف 9کھیلوں میں 52 تمغے حاصل کیے۔

مقابلوں کے آخری روز پاکستان نے سونے کا مزید ایک میڈل جیتا، بیڈمنٹن کے مکسڈ ڈبلز فائنل میں جہانزیب اور میمونہ نے پہلی پوزیشن کیساتھ گولڈ میڈلز کی تعداد میں اضافہ کیا، قومی اسپیشل کھلاڑیوں نے ایتھلیٹکس میں بھی مزید 2میڈلز جیتے، لانگ جمپ میں امجد اسلام نے چاندی، ثاقب وسیم نے کانسی کا تمغہ جیتا، ٹینس میں پاکستانی کھلاڑیوں نے ایک چاندی اور ایک کانسی کا تمغہ جیتا، سنگلز میں محمد آصف قیوم نے سلور اور احسن انور نے برانز میڈ ل لیا۔ پاکستانی ٹینس کھلاڑیوں نے آٹھ سال کے طویل عرصے کے بعد اسپیشل اولمپکس ورلڈگیمز میں شرکت کی اور انتہائی متاثر کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔اسی طرح مقابلوں کے آخری روز قومی یونیفائیڈ باسکٹ بال ٹیم نے بھی سلور میڈل حاصل کرکے اپنی بہترین کارکردگی دکھائی۔ فیصل خورشید اور رقیہ نے ٹیبل ٹینس کے مکسڈ ڈبلز میں کانسی کا تمغہ جیت لیا۔ پاکستان نے سائیکلنگ میں سب سے زیادہ سونے کے 6 تمغے جیتے۔ بیڈمنٹن میں تین، سوئمنگ میں دو جبکہ ایتھلیٹکس، ٹیبل ٹینس اورٹینس میں سونے کا ایک ایک میڈل پاکستان کے حصے میں آیا۔

ایتھلیٹکس میں قومی کھلاڑیوں نے چاندی کے 4، سوئمنگ اور سائیکلنگ میں 2،2 جبکہ ٹینس، روایتی باسکٹ بال اور یونیفائیڈ باسکٹ بال میں ایک ایک چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔ ایتھلیٹس نے کانسی کے تین،ٹیبل ٹینس کھلاڑیوں نے دو میڈل پائے، سائیکلنگ ، ٹینس اور فٹبال میں ایک ایک کانسی کا تمغہ پاکستان کے ہاتھ آیا اور یوں قومی دستہ مجموعی طور پر 52 میڈلز اپنی تجوری میں بھر کر 3 الگ الگ پروازوں کے ذریعے وطن واپس روانہ ہو گا۔ پاکستان اسپیشل اولمپکس کی چئیرپرسن رونق لاکھانی دیگر آفیشلز کے ہمراہ لاس اینجلس میں قومی دستے میں شامل کھلاڑیوں کا ہر لمحہ حوصلہ بڑھاتی رہیں، انھوں نے پاکستان کی کارکردگی کو بہترین قرار دیتے ہوئے کھلاڑیوں اور آفیشلز کو مبارکباد دی۔ رونق لاکھانی کا کہنا تھا کہ گیمز کیلیے پاکستانی کھلاڑیوں نے شبانہ روز محنت کی اور وہ سمجھتی ہیں کہ کارکردگی توقعات کے عین مطابق رہی اور انھیں یقین ہے کہ ان کھیلوں میں شاندار پرفارمنس سے ملک میں اسپیشل کھلاڑیوں کے درمیان کھیلوں میں آگے بڑھنے کا جذبہ پروان چڑھے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |