ۜایتھلیٹس کی جانب سے غیر معمولی دھوکہ دہی کا انکشاف

ماضی میں تمغہ جیتنے والے ایک تہائی پلیئرز کے خون کے نمونے مشتبہ پائے گئے،بی بی سی کی رپورٹ


Sports Desk August 03, 2015
ماضی میں تمغہ جیتنے والے ایک تہائی پلیئرز کے خون کے نمونے مشتبہ پائے گئے،بی بی سی کی رپورٹ۔ فوٹو: فائل

بین الاقوامی ایتھلیٹکس میں مشتبہ خون کے نتائج کے انکشاف سے کئی سوالات پیدا ہورہے ہیں، انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف ایتھلیٹکس فیڈریشنز (آئی اے اے ایف) کو ڈوپنگ کے تازہ مشتبہ الزامات سامنے آنے کے بعد ایک نئے بحران کا سامنا ہے۔

منظرعام پر آنیوالے شواہد کی بنیاد پر ماہرین نے یہ شک ظاہر کیا ہے کہ 2001 سے 2012 کے درمیان ہونے والے اولمپکس اور بین الاقوامی مقابلوں میں میڈل جیتنے والے ایک تہائی ایتھلیٹس نے محدود منشیات یا پھر کارکردگی میں اضافہ کرنے والی ادویات کا استعمال کیا تھا، یہ انکشافات برطانوی اخبار' دی سنڈے ٹائمز 'اور جرمنی کے براڈ کاسٹر اے آر ڈی/ ڈبلیو آرڈی کو دستیاب پانچ ہزارکھلاڑیوں کے خون کے 12,000 نمونے کے نتائج کی بنیاد پر سامنے آئے ہیں، رپورٹ کے مطابق یہ شواہد عالمی پیمانے پر ہونیوالے ایتھلیٹکس کے مقابلوں میں غیر معمولی دھوکہ دہی کو ظاہر کرتے ہیں۔ بی بی سی نے بھی لیک ہونیوالے ان شواہد کو دیکھا ہے، ماہرین کے مطابق لیک ہونیوالے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 800 ایتھلیٹس یعنی فائل میں موجود ہر سات میں سے ایک ایتھیلٹ کے نمونے ڈوپنگ کے بہت قریب یا کم از کم غیر معمولی ہیں، جن ممالک کے کھلاڑی شک کے دائرے میں ہیں، ان میں روس اورکینیا کے نام سرفہرست ہیں، ایک مقبول برطانوی کھلاڑی بھی ان سات برطانوی کھلاڑیوں میں شخص ہیں جو شک کے دائرے میں ہیں۔

ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ 2012 میں منعقدہ لندن اولمپکس میں 10تمغے ان کھلاڑیوں نے جیتے جن کے ٹیسٹ نتائج مشتبہ تھے، بہت سے فائنل مقابلوں میں پہلے، دوسرے اور تیسرے نمبر پر آنے والے کھلاڑیوں میں سے کم از کم ایک کے ٹیسٹ نتائج مشتبہ تھے، معروف برطانوی ایتھلیٹ محمد فاراح اور جمیکا کے یوسین بولٹ کے خون کے ٹیسٹ نتائج مشتبہ نہیں ہیں، نمونوں کی جانچ کا کام دنیا کے دو اینٹی ڈوپنگ ماہرین سائنسداں روبن پیریسوٹو اور مائیکل اشینڈن کو دیا گیا تھا،یہ رپورٹ انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف ایتھلیٹکس فیڈریشنز کی ملکیت ہیں جسے ایک شخص نے افشا کر دیا، آئی اے اے ایف کا کہنا ہے کہ وہ ڈوپنگ روکنے کیلیے نت نئی تراکیب کے استعمال میں پیش پیش رہی ہے، پیریسوٹو نے کہا کہ میں نے کبھی اس قدر غیر معمولی خون کے نمونے نہیں دیکھے، بظاہر کتنے سارے کھلاڑیوں نے ڈوپ کیا اور سزا سے بچے رہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ بات قابل مذمت ہے کہ آئی اے اے ایف بظاہر سستی کا مظاہرہ کرتی رہی اور یہ سب ہونے دیتی رہی۔ایشنڈن نے کہا کہ جانچ نمونوں کی فائلیں یہ بتاتی ہیں کہ ایتھلیٹکس اسی مخمصے کا شکار ہے جس کا لانس آرمسٹرونگ کے زمانے میں سائیکلنگ شکار تھی۔ انھوں نے کہا کہ اپنے کھیل کی نگرانی کرنا اور صاف ستھرے ایتھلیٹس کو تحفظ فراہم کرنے کی اپنی بنیادی ذمہ داری سے غداری شرم ناک ہے۔اگرچہ یہ شواہد ڈوپنگ کا ثبوت نہیں ہیں تاہم اس انکشاف سے سنجیدہ سوالات اٹھیں گے کہ عالمی تنظیم اسی ماہ بیجنگ میں شروع ہونے والے عالمی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ سے قبل دھوکہ دہی اور فریب کو روکنے کیلیے کتنا کچھ کر رہی ہے؟آئی اے اے ایف نے جاری کیے جانے والے اعداد وشمار کی درستگی پر سوال نہیں اٹھائے ہیں لیکن تنظیم نے' سنڈے ٹائمز' کو بتایا کہ آئی اے اے ایف ہمیشہ ڈوپنگ کو روکنے کے لیے نئی اور اعلیٰ درجے کی تراکیب کے استعمال کرنے میں پیش پیش رہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |