شام میں سرکاری فوج کا لڑاکا طیارہ گر کر تباہ 31 افراد ہلاک
القاعدہ کی حمایت یافتہ عسکریت پسند تنظیم النصرہ فرنٹ نے طیارہ مارگرانے کا دعویٰ کردیا
شام میں سرکاری فوج کا لڑاکا طیارہ گر کر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں 31 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے جب کہ دوسری جانب عسکریت پسند تنظیم النصرہ فرنٹ نے لڑاکا طیارہ مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سرکاری افواج کا لڑاکا طیارہ صوبہ ادلیت کے قصبے اریحا میں گر کرتباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں 31 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ شام میں خانہ جنگی پر نظر رکھنے والی انسانی حقوق کی تنظیم سیریئن آبزرویٹری کے مطابق شامی فوج کا لڑاکا طیارہ باغیوں کے زیر قبضہ علاقے اریحامیں بمباری کررہا تھا کہ اس دوران تکنیکی خرابی کی وجہ سے سبزیوں کی ایک مصروف مارکیٹ میں گر کر تباہ ہوگیا۔
دوسری جانب القاعدہ کی حمایت یافتہ عسکریت پسند تنظیم النصرہ فرنٹ نے لڑاکا طیارہ مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے جب کہ حکومت کا مؤقف ہے کہ حادثہ خراب موسم اور شدید دھند کی وجہ سے پیش آیا ۔حادثے میں ہلاک ہونے والوں میں 2 بچے بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ رواں سال جنوری میں بھی ایک حکومتی جنگی طیارہ ادلیب میں گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 35 فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔ مارچ 2011 میں شام کے صدر بشار الاسد کے خلاف بغاوت کے بعد سے خانہ جنگی میں اب تک 2 لاکھ 30 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ لاکھوں لوگ اندرون اور بیرون ملک ہجرت پر مجبور ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سرکاری افواج کا لڑاکا طیارہ صوبہ ادلیت کے قصبے اریحا میں گر کرتباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں 31 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ شام میں خانہ جنگی پر نظر رکھنے والی انسانی حقوق کی تنظیم سیریئن آبزرویٹری کے مطابق شامی فوج کا لڑاکا طیارہ باغیوں کے زیر قبضہ علاقے اریحامیں بمباری کررہا تھا کہ اس دوران تکنیکی خرابی کی وجہ سے سبزیوں کی ایک مصروف مارکیٹ میں گر کر تباہ ہوگیا۔
دوسری جانب القاعدہ کی حمایت یافتہ عسکریت پسند تنظیم النصرہ فرنٹ نے لڑاکا طیارہ مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے جب کہ حکومت کا مؤقف ہے کہ حادثہ خراب موسم اور شدید دھند کی وجہ سے پیش آیا ۔حادثے میں ہلاک ہونے والوں میں 2 بچے بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ رواں سال جنوری میں بھی ایک حکومتی جنگی طیارہ ادلیب میں گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 35 فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔ مارچ 2011 میں شام کے صدر بشار الاسد کے خلاف بغاوت کے بعد سے خانہ جنگی میں اب تک 2 لاکھ 30 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ لاکھوں لوگ اندرون اور بیرون ملک ہجرت پر مجبور ہیں۔