اسپیشل اولمپکس ورلڈ گیمز میں پاکستانی کھلاڑیوں کی شاندار کارکردگی

اسپیشل اولمپکس ورلڈ گیمزمیں پاکستانی کھلاڑیوں نے14گولڈ اورمجموعی طور پر52 میڈلز جیت کر خوشی کا ایک اور پیغام دیا ہے


Editorial August 04, 2015
حکومت توجہ دے تو پاکستانی کھلاڑی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پوری دنیا میں وطن کا نام روشن کر سکتے ہیں۔

NEW DELHI: امریکا کے شہر لاس اینجلس میں ہونے والے اسپیشل اولمپکس ورلڈ گیمز میں پاکستانی کھلاڑیوں نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے پہلی بار 14 گولڈ میڈلز حاصل کر کے پوری قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا' مجموعی طور پر اسپیشل اولمپکس میں پاکستان نے 52تمغے جیتے۔ پاکستان نے سب سے زیادہ سونے کے چھ تمغے سائیکلنگ میں جیتے' بیڈمنٹن میں 3' سوئمنگ میں2 جب کہ اتھلیٹکس' ٹیبل ٹینس اور ٹینس میں سونا کا ایک ایک میڈل جیتا۔

مقابلوں کے آخری روز بیڈمنٹن کے مکسڈ ڈبل فائنل میں پاکستان نے سونے کا 14واں میڈل جیتا۔ اتھلیٹکس میں قومی کھلاڑیوں نے چاندی کے چار' سوئمنگ اور سائیکلنگ میں دو دو جب کہ ٹینس' روایتی باسکٹ بال اور یونیفائیڈ باسکٹ بال میں چاندی کا ایک ایک تمغہ حاصل کیا۔ حالیہ دنوں پاکستان نے سری لنکا سے ٹیسٹ سیریز، ون ڈے سیریز اور ٹی ٹوئنٹی سیریز جیت کر قوم کو خوشخبری سنائی وہاں اب اسپیشل اولمپکس ورلڈ گیمز میں پاکستانی کھلاڑیوں نے 14 گولڈ اور مجموعی طور پر 52 میڈلز جیت کر خوشی کا ایک اور پیغام دیا ہے۔

اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارے کھلاڑیوں میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں صرف ضرورت مناسب توجہ اور رہنمائی کی ہے۔ ترقی یافتہ ممالک جہاں سائنس اور ٹیکنالوجی میں آگے نکل چکے ہیں وہاں ان کے کھلاڑی کھیلوں کے میدان میں بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہے ہیں۔ پاکستان میں کھیلوں پر اس طرح توجہ نہیں دی جا رہی جو اس کا حق ہے جس کی واضح مثال ہاکی کا کھیل ہے جس میں ہماری ٹیم نے اس وقت ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کر کے پوری قوم کو مایوس کیا ہے۔

حکومت توجہ دے تو پاکستانی کھلاڑی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پوری دنیا میں وطن کا نام روشن کر سکتے ہیں۔ اسپیشل اولمپکس میں میڈلز کی تعداد ثابت کرتی ہے کہ اگر ہمارے ذہنی اور جسمانی طور پر تندرست کھلاڑی اور کھیلوں کے منتظمین توجہ دیں تو اولمپکس گیمز میں بھی 52 تمغے جیتے جا سکتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں