عدالتی بیلف کے قتل کیخلاف جوڈیشل اسٹاف کی ہڑتال

عالم زیب کے قتل پرعملے نے عدالتی بائیکاٹ کیااورقلم چھوڑ ہڑتال کرکے باہر آگئے

وکلا اور عدالتی عملے کے بائیکاٹ کے باعث سٹی کورٹ میں آنیوالے سائلین پریشان ہیں۔ فوٹو : محمد نعمان / ایکسپریس

عدالتی بیلف عالم زیب کے بہمانہ قتل کے خلاف جوڈیشل اسٹاف نے قلم چھوڑ ہڑتال ہڑتال کی اور احتجاجی ریلیاں نکالیں، نیشنل ہائی وے اور ایم اے جناح روڑ پر دھرنا اور احتجاج ریکارڈ کرایا۔


تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز عدالتی بیلف عالم زیب کے بہیمانہ قتل کے خلاف جوڈیشل اسٹاف نے عدالتی بائیکاٹ کیا اور قلم چھوڑ ہڑتال کرتے ہوئے عدالتوں سے باہر آگئے تھے اس موقع پر کراچی بار کے صدر محمود الحسن نے کراچی میں بدامنی اور وکلا کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف جوڈیشل اسٹاف کے بائیکاٹ کی حمایت کی اور عدالتی بائیکاٹ کا اعلان کیا اور عدالتی عملے نے سائلین کو اگلی تاریخ دیے بغیر تمام عدالتوں کے داخلی دروازوں کو بند کرکے کسی سائل کو عدالت جانے نہیں دیا، سائلین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

جیل حکام نے 135قیدیوں کو پیشی کیلیے عدالتوں میں بھیجا تھا انھیں بھی عدالتوں میں پیش کیے بغیر واپس جیل بھیج دیا گیا ملیر کے جوڈیشل اسٹاف نے ہیڈ بیلف ارشی کی قیادت میں ریلی نکالی اور نیشنل ہائی وے پر دھرنا دیا اور شدید احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے حکومت سے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا جبکہ سٹی کورٹ میں جوڈیشل اسٹاف نے نعیم اعوان کی قیادت میں وکلا کے ہمراہ ریلی نکالی اور شدید نعرے بازی کرتے ہوئے حکومت سے ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا، وکلا اور عدالتی عملے کی ہڑتال کے باعث ملیر ڈسٹرکٹ کورٹس ، سٹی کورٹ سمیت صوبائی اور وفاقی بدعنوانی کی خصوصی عدالتوں میں زیر سماعت ہزاروں مقدمات التوا کا شکار ہوگئے بعدازاں سندھ ہائی کورٹ نے وکیل مرزا وقار حسین نقوی کے انتقال پر چائے کے وقفے کے بعد تمام عدالتی امور پر کام معطل کردیا گیا۔
Load Next Story