18ویں اور21ویں آئینی ترامیم سے متعلق کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا

18ویں آئینی ترمیم صوبائی خودمختاری اور 21ویں ترمیم فوجی عدالتوں کے قیام سے متعلق تھی۔


ویب ڈیسک August 04, 2015
چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں فل کورٹ نے 18ویں اور 21ویں آئینی ترامیم کے خلاف دائردرخواستوں کی سماعت کی۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ 18ویں اور 21ویں آئینی ترامیم کے خلاف دائر متفرق درخواستوں پرمحفوظ کیا جانے والا فیصلہ آج سنائے گی۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق سپریم کورٹ نے18ویں اور21ویں آئینی ترامیم سے متعلق 35 درخواستوں پر دلائل مکمل ہونے کے بعد 27 جون کو کیس پرفیصلہ محفوظ کرلیا تھا جو آج سنایا جائے گا۔ چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں فل کورٹ نے 18ویں اور 21ویں آئینی ترامیم کے خلاف دائردرخواستوں کی سماعت کی جس کا فیصلہ چیف جسٹس ناصرالملک نے خود تحریرکیا۔ سپریم کوٹ میں دائردرخواستوں میں فوجی عدالتوں کے قیام کے علاوہ ججز کی تقرری کے طریقہ کار کو بھی چیلنج کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ 18ویں آئینی ترمیم صوبائی خودمختاری اور 21ویں ترمیم فوجی عدالتوں کے قیام سے متعلق تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔