سندھ سیلاب متاثرین کے لیے ایک ارب روپے کی امداد

ملک بھر میں سیلاب کے نتیجے میں اب تک مجموعی طور پر151 افراد جاں بحق جب کہ 101 زخمی ہوچکے ہیں


Editorial August 06, 2015
امید کی جانی چاہیے کہ سیلاب سے ملک بھر کے متاثرین کی بحالی اور آبادکاری میں کوئی کسر نہ اٹھا رکھی جائے گی۔ فوٹو: فائل

وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ سب سے زیادہ پیسہ سیلاب روکنے پر لگانا چاہیے اورساتھ ہی انھوں نے سندھ کے سیلاب زدگان کے لیے ایک ارب روپے کی امداد کا اعلان کیا۔ انھوں نے منگل کو سندھ میں سکھر و گھوٹکی کے مقام پر سیلاب سے متاثرہ علاقوں، شینک بند کے دورے ، متاثرین سیلاب سے خطاب اور لیگی کارکنوں سے ملاقات میں سیلاب سے ہونے والے نْقصان کو کم کرنے کے لیے سندھ حکام اور وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے تبادلہ خیال کیا۔

اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید، سینئر صوبائی وزیر آبپاشی و اطلاعات نثار احمد کھوڑو، صوبائی وزیر صحت جام مہتاب حسین ڈہر، صوبائی وزیر زراعت علی نواز خان مہر، صوبائی مشیر بحالیات علی حسن ہنگورو، ایم پی اے احمد علی پتافی، چیف سیکریٹری محمد صدیق میمن، این ڈی ایم اے کے چیئرمین میجر جنرل (ر) اصغر نواز، آئی جی سندھ، پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل سید سلمان شاہ اور کمشنر سکھر عباس بلوچ وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔

سیلاب متاثرین کے دکھ درد کو شیئر کرنے کے لیے وزیراعظم نے گھوٹکی کے مقام پر جو اعلانات اور ہدایات جاری کیں ان پر حکام بالا کو سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنانا چاہیے، عموماً سیلاب سے پہلے حکومتی اعلانات کا شور کافی رہتا ہے مگر کچھ روز بعد متاثرین اپنے ڈوبے ہوئے مکانات سے دور کسی کیمپ میں پڑے امداد ملنے کا انتظار کرتے ہیں۔ این ڈی ایم اے کے مطابق گڈو بیراج اور سکھر بیراج پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔

این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں سیلاب کے نتیجے میں اب تک مجموعی طور پر151 افراد جاں بحق جب کہ 101 زخمی ہوچکے ہیں۔ اب تک 4,517 مکانات تباہ، 2,276 دیہات اور818,044 افراد متاثر ہوئے ہیں۔ یہ خوش آیند بات ہے کہ وزیراعظم نے سیلاب سے متعلق بھرپور بریفنگ لی اور حکام کو خصوصی ہدایات دیں ۔

انھوں نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتوں کو مل کر حفاظتی بندوں کو مستقل بنیادوں پر مضبوط بنانا چاہیے تاکہ سیلاب کو ہمیشہ کے لیے روک کر لوگوں کی جان و مال کو بچایا جاسکے، وزیر اعظم نوازشریف نے سیلاب سے نمٹنے کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور ان کے وزراء کی کارکردگی کی تعریف کی ۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2010ء کے خطرناک سیلاب کے بعد حکومت سندھ نے اپنے وسائل پر تمام حفاظتی بندوں کی سطح کو 6 فٹ تک بلند کیا ہے۔ انھوں نے وزیراعظم سے کہا کہ فیڈرل فلڈ کمیشن کے تحت سندھ کے حفاظتی بندوں کو مضبوط بنایا جائے تاکہ سیلاب کا خطرہ ہمیشہ کے لیے ٹل جائے۔

وزیر اعظم نواز شریف کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سیلاب کی وجہ سے 3 اضلاع خیرپور ، سکھر اور گھوٹکی کے کچے کے علاقے میں آباد 375,000 سے زائد افراد بے گھر ہوچکے ہیں اور 350,000ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں ۔ امید کی جانی چاہیے کہ سیلاب سے ملک بھر کے متاثرین کی بحالی اور آبادکاری میں کوئی کسر نہ اٹھا رکھی جائے گی اور ماضی میں جو انتظامی اور ریسکیو کوتاہیاں ہوئی ہیں ان کا اعادہ اس بار نہیں ہونا چاہیے جب کہ حکومتی امداد کے علاوہ بھی سیلاب متاثرین ملک کے تمام مخیر حضرات کی امداد کے مستحق ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں