انتخابی اصلاحات اہم پیش رفت

آیندہ شفاف انتخابات کو یقینی بنانے کی سمت سفرکے اس فیصلہ کے بڑے مثبت اور دوررس نتائج برآمد ہونگے

اس میں شک نہیں کہ انتخابی اصلاحات کا باب سیاسی تاریخ کا اہم باب ہے جس سے پاکستان کی انتخابی تاریخ کا دھارا بدل جائے گا۔ فوٹو: فائل

ROME:
پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات کی ذیلی کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس منگل کوکنوینرکمیٹی زاہد حامدکی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات کی ذیلی کمیٹی کی طرف سے الیکشن کمیشن کو مکمل مالی خودمختاری دینے کی منظوری دینے کی خبر انتہائی خوش آیند ہے۔

آیندہ شفاف انتخابات کو یقینی بنانے کی سمت سفرکے اس فیصلہ کے بڑے مثبت اور دوررس نتائج برآمد ہونگے۔کمیٹی نے انتخابات میں بائیو میٹرک نظام متعارف کرانے سے متعلق الیکشن کمیشن سے بھی حتمی رائے مانگ لی،کنوینرکمیٹی کا کہنا تھا کہ بائیو میٹرک نظام کے لیے درکار مشینوںکی خریداری پر125ملین ڈالر درکار ہیں، صائب اقدام ہے کہ کمیٹی نے بدھ سے نئے قانونی مسودے کی شق وار منظوری کا عمل شروع کیا ۔کمیٹی کے اجلاس میں نادرا حکام نے بائیومیٹرک نظام اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے معاملے پر بریفنگ دی۔


اجلاس میں الیکشن کمیشن کی طرف سے جوڈیشل انکوائری کمیشن رپورٹ کی روشنی میں الیکشن کمیشن کی خامیوں اورکوتاہیوںکو دور کرنے کے لیے کیے گئے اقدامات پر بریفنگ بھی دی گئی۔ اجلاس کے بعد صحافیوںکو زاہد حامد نے بریفنگ میں بتایا کہ نادرا نے بائیومیٹرک نظام متعارف کرانے کے لیے تین تجاویز دی ہیں، نادرا کا موقف بھی سناگیا کہ بائیومیٹرک نظام کے لیے اسے اپنا سسٹم بھی اپ گریڈکرنا ہوگا۔ کمیٹی نے بائیومیٹرک نظام متعارف کرانے پر الیکشن کمیشن سے حتمی رائے مانگ لی ہے۔

اس میں شک نہیں کہ انتخابی اصلاحات کا باب سیاسی تاریخ کا اہم باب ہے جس سے پاکستان کی انتخابی تاریخ کا دھارا بدل جائے گا۔بتایا جاتا ہے کہ الیکشن کمیشن کی ازسر نو تشکیل ، دو حلقوں سے زائد پر الیکشن لڑنے پر پابندی کی سفارش کی گئی ہے جب کہ آرٹیکل 224 میں ترمیم کے ذریعے عام الیکشن کو 60 روزکے بجائے 90روزکے اندر منعقدکرانے کا کہا گیا ہے۔یہ سارے فیصلے اہم نوعیت کے ہیں۔
Load Next Story