بحیرہ روم میں تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے درجنوں افراد ہلاک

400 کے قریب افرد کو بچالیا گیا ہے جبکہ 200 سے زائدلاپتا افراد کی تلاش جاری ہے


رواں برس بحیرہ روم میں 2 ہزار سے زائد غیر قانونی تارکین وطن یورپ جانے کی کوشش کے دوران لقمہ اجل بن چکے ہیں،فوٹو:فائل

لیبیا کے قریب بحیرہ روم میں یورپ جانے والے غیر قانونی تارکین وطن کی کشتی الٹ گئی جس کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق لیبیا کے ساحل کے قریب افریقا سے آنے والے تارکین وطن کی ایک کشتی یورپ پہنچنے کی کوشش کے دوران وزن زیادہ ہونے کے باعث الٹ گئی ،کشتی میں 600 سے زائد افراد سوار تھے جو روزگار کی تلاش کے لیے غیر قانونی طریقے سے یورپ میں داخل ہونا چاہتے تھے۔

اٹلی کوسٹ گارڈز کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حادثے کے وقت کشتی لیبیا کے ساحل سے محض 15 ناٹیکل میل دور تھی اور انہوں نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے 400 کے قریب افرد کو بچالیا اوراب تک سمندر سے 25 لاشیں نکالی گئی ہیں جب کہ 200 سے زائد افراد لاپتا ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔

واضح رہے کہ رواں برس بحیرہ روم میں اب تک افریقا اورایشیا سے تعلق رکھنے والے 2 ہزار سے زائد غیر قانونی تارکین وطن شمالی افریقا سے یورپ جانے کی کوشش کے دوران لقمہ اجل بن چکے ہیں جب کہ افریقا اور مشرق وسطیٰ کے جنگ سے متاثرہ علاقوں سے ہزاروں کی تعداد میں تارکین وطن یورپ پہنچنے کی امید میں بحیرہ روم کو پار کرنے کا خطرناک سفر اختیار کرتے ہیں جن کی پہلی منزل اٹلی ہوتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں