بیٹسمینوں کی رہنمائی کوچ کے تقرر کا فیصلہ

پی سی بی کی ویب سائٹ پر اشتہار جاری،4 نومبر تک درخواستیں طلب، لیول تھری کوالیفائیڈ اورانٹرنیشنل کرکٹرز کے ساتھ۔۔۔


Sports Reporter October 18, 2012
لیول تھری کوالیفائیڈ اورانٹرنیشنل کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے کا 5 سالہ تجربہ لازمی قرار۔ فوٹو: اے ایف پی

ٹوئنٹی20 ورلڈ کپ میں بیٹسمینوں کی کمزوریاں کھل کر سامنے آنے کے بعد ان کی رہنمائی کیلیے پاکستان کرکٹ بورڈ نے کوچ کی تقرری کا فیصلہ کر لیا ہے۔

اس ضمن میں ویب سائٹ پر اشتہار جاری کرکے4 نومبر تک درخواستیں طلب کی گئی ہیں، امیدواروں کو کوائف بھجوانے کیلیے زیادہ وقت نہ دینے سے ظاہر ہوتا ہے کہ کسی موزوں امیدوار کا فیصلہ پہلے سے ہی کر لیا گیا تاہم باقاعدہ اعلان رسمی کارروائی کے بعد کر دیا جائے گا۔ یوں چیف کوچ ڈیو واٹمور کو نہ چاہتے ہوئے بھی ایک اور آفیشل کی مداخلت برداشت کرنا پڑے گی،اشتہار میں بتائی گئی سخت شرائط پر پورا اترناآسان نہیں لگتا تاہم بولنگ کوچ کی تقرری سے پہلے بھی ایسی صورتحال تھی مگر بعد ازاں مصلحت پسندی سے کام لیتے ہوئے محمد اکرم کو ذمہ داری سونپی گئی۔

تفصیلات کے مطابق ٹوئنٹی20ورلڈ کپ میں بیٹسمین مسلسل کارکردگی میں عدم تسلسل کا شکار نظر آئے، کوئی کھلاڑی ایک میچ میں ہیرو بنا تو دیگر مقابلوں میں زیروثابت ہوا، یہ صورتحال دیکھتے ہوئے پی سی بی نے آخرکاربیٹنگ کوچ کی تقرری کا فیصلہ کر لیا ہے،اس سے قبل بورڈ کا اصرار رہا تھا کہ واٹمور کے ہوتے ہوئے کسی بیٹنگ کوچ کی ضرورت نہیں مگر اب موقف تبدیل ہو گیا، بھاری معاوضے پر کام کرنے والے ڈیو واٹمور،فیلڈنگ کوچ جولین فائونٹین اور بولنگ کوچ محمد اکرم ابھی تک اتنے موثر ثابت نہیں ہوئے جتنی توقعات وابستہ کی گئی تھیں۔

ڈائریکٹر جنرل پی سی بی جاوید میانداد ٹوئنٹی20 ورلڈ کپ سے سری لنکا گئے جہاں انھوں نے کھلاڑیوں سے ملاقاتوں کے ساتھ بیٹنگ ٹپس بھی دیں، سابق کپتان کی مداخلت واٹمور کو پسند نہیں آئی تھی، بیٹنگ کوچ کے اشتہار میں4نومبر تک درخواستیں طلب کی گئی ہیں، ڈیڈ لائن سے قبل چند روز عید الاضحیٰ تعطیلات کی نذر ہو جائیں گے، قلیل وقت دینے سے ایسا لگتا ہے کہ کوئی فیصلہ پہلے ہی کیا جا چکا درخواستیں طلب کرنے کی رسمی کارروائی کے بعد بیٹنگ کوچ کے نام کا اعلان کر دیا جائے گا۔اشتہار میں بظاہر کڑی شرائط رکھی گئی ہیں، امیدوار کیلیے لیول تھری کوالیفائیڈ کوچ اورانٹرنیشنل کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے کا 5 سالہ تجربہ لازمی قرار دیا گیا ہے۔ قومی اور ریجنل سطح پر کامیاب کوچنگ، کھلاڑیوں کی مہارت نکھارنے کیلیے منصوبہ بندی، کرکٹ سسٹم کو منظم کرنے کی اہلیت، قائدانہ صلاحیتوں کا مالک ہونے کا بھی تقاضا کیا گیا ہے۔

مختلف پس منظر سے تعلق رکھنے والے افراد کے ساتھ موثر طریقے سے کام کرنے کا ہنر، دیانتداری، پیشہ ورانہ سوچ، مسائل حل کرنے کیلیے معاملہ فہمی جیسی خصوصیات بھی امیدوار میں ہونی چاہئیں،کمپیوٹر میں مہارت کے ساتھ کوچنگ سافٹ ویئرسمیت کورسز میں دسترس بھی درکار ہوگی۔کسی ایک ہی فرد میں اتنی ساری خوبیاں تلاش کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ شائد ہی کوئی اس معیار پر پورا اتر سکے، دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ بولنگ کوچ کی تقرری کے لیے بھی سخت معیار اپنایا گیا تھا، بعد ازاں مصلحت سے کام لیتے ہوئے محمد اکرم پر ہی گزارہ کر لیا گیا جو کئی شرائط پر پورا نہیں اترتے تھے، اس بار بھی کوئی ایسا ہی فیصلہ کر لیا جائے گا۔ دریں اثنا ذرائع کا کہنا ہے کہ غیرممالک سے مناسب کوچ نہ ملنے پر کسی ملکی آفیشل کو ہی فرائض سونپ دیے جائیں گے، نیشنل اکیڈمی میں موجود اعجاز احمد بھی امیدواروں میں شامل ہوں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں