ورلڈ ٹوئنٹی 20 پلان حفیظ کمزور کڑی ثابت ہونے لگے
ٹوئنٹی 20میں حفیظ کی کارکردگی بطور بیٹسمین کافی عرصے سے زوال کا شکار ہے۔
ورلڈ ٹوئنٹی 20 پلان کیلیے محمد حفیظ کمزور کڑی ثابت ہونے لگے، آل راؤنڈر کا اسٹیٹس چھن جانے کے بعد مختصر ترین فارمیٹ میں افادیت آدھی سے بھی کم رہ گئی،انھیں اس طرز میں 50 پلس اسکور بنائے2برس اور 13 اننگز بیت گئیں، کپتان شاہد آفریدی بھی ون ڈاؤن پوزیشن کیلیے قابل اعتماد بیٹسمین کی ضرورت کا عندیہ دے چکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق محمد حفیظ کافی عرصے سے ٹیم میں اپنی آل راؤنڈرخصوصیات کی وجہ سے جگہ بنائے ہوئے تھے، مگر غیرقانونی ایکشن کے سبب بولنگ پر ایک سالہ پابندی سے ان کی خاص طور پر محدود اوورز کے فارمیٹس میں افادیت بہت کم ہوگئی،ٹوئنٹی 20میں حفیظ کی کارکردگی بطور بیٹسمین کافی عرصے سے زوال کا شکار ہے۔
اگرچہ حال ہی میں انھوں نے سری لنکا کے خلاف دونوں ٹوئنٹی 20 میچز کھیلے مگر بطور اسپیشلسٹ بیٹسمین ٹیم میں اپنی جگہ سے انصاف کرنے میں ناکام رہے۔ سلیکٹرز پہلے ہی آل راؤنڈرز کیلیے شعیب ملک کو واپس لانے کے ساتھ عماد وسیم کو ٹیم میں شامل کرچکے ہیں۔ حفیظ نے اس فارمیٹ میں آخری مرتبہ ففٹی پلس اسکور نومبر 2013 میں بنایا تھا جب کیپ ٹاؤن میں جنوبی افریقہ کے خلاف 63 رنز جوڑے،اس کے بعد 13 اننگز میں ایک مرتبہ وہ 42 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے مگر وہ میچ افغانستان کے خلاف تھا۔ 12 میں سے 10 اننگز میں حفیظ 20 رنز سے بھی آگے نہیں بڑھ پائے جبکہ باقی 2میچز میں 32 اور 26 رنز تک محدود رہے۔
شاہد آفریدی نے بھی گذشتہ دنوں تیسری پوزیشن کیلیے ایک مضبوط بیٹسمین کی ضرورت کا عندیہ دیا، عام طور پر اس پوزیشن پر حفیظ ہی کھیلتے ہیں،کپتان نے زمبابوے میں 2،3 سینئرز کو باہر بٹھانے کا بھی اشارہ دیا، اس طرح حفیظ کی پوزیشن نہ صرف خطرے میں ہے بلکہ وہ کپتان اور کوچ کے ورلڈ کپ پلان سے بھی باہر ہوتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق محمد حفیظ کافی عرصے سے ٹیم میں اپنی آل راؤنڈرخصوصیات کی وجہ سے جگہ بنائے ہوئے تھے، مگر غیرقانونی ایکشن کے سبب بولنگ پر ایک سالہ پابندی سے ان کی خاص طور پر محدود اوورز کے فارمیٹس میں افادیت بہت کم ہوگئی،ٹوئنٹی 20میں حفیظ کی کارکردگی بطور بیٹسمین کافی عرصے سے زوال کا شکار ہے۔
اگرچہ حال ہی میں انھوں نے سری لنکا کے خلاف دونوں ٹوئنٹی 20 میچز کھیلے مگر بطور اسپیشلسٹ بیٹسمین ٹیم میں اپنی جگہ سے انصاف کرنے میں ناکام رہے۔ سلیکٹرز پہلے ہی آل راؤنڈرز کیلیے شعیب ملک کو واپس لانے کے ساتھ عماد وسیم کو ٹیم میں شامل کرچکے ہیں۔ حفیظ نے اس فارمیٹ میں آخری مرتبہ ففٹی پلس اسکور نومبر 2013 میں بنایا تھا جب کیپ ٹاؤن میں جنوبی افریقہ کے خلاف 63 رنز جوڑے،اس کے بعد 13 اننگز میں ایک مرتبہ وہ 42 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے مگر وہ میچ افغانستان کے خلاف تھا۔ 12 میں سے 10 اننگز میں حفیظ 20 رنز سے بھی آگے نہیں بڑھ پائے جبکہ باقی 2میچز میں 32 اور 26 رنز تک محدود رہے۔
شاہد آفریدی نے بھی گذشتہ دنوں تیسری پوزیشن کیلیے ایک مضبوط بیٹسمین کی ضرورت کا عندیہ دیا، عام طور پر اس پوزیشن پر حفیظ ہی کھیلتے ہیں،کپتان نے زمبابوے میں 2،3 سینئرز کو باہر بٹھانے کا بھی اشارہ دیا، اس طرح حفیظ کی پوزیشن نہ صرف خطرے میں ہے بلکہ وہ کپتان اور کوچ کے ورلڈ کپ پلان سے بھی باہر ہوتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔