ایگزیکٹ نے5 سال میں30 ارب کا کالا دھن سفید کیا

کمپنی بڑے پیمانے پر منی لانڈرنگ میں ملوث ہے، ایف آئی اے

ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کیس بھی درج کرنے کافیصلہ کیا ہے، ذرائع فوٹو: فائل

وفاقی تحقیقاتی ادارا ایف آئی اے ایگزیکٹ اسکینڈل کی مکمل تحقیقات کے بعد اس نتیجے پرپہنچا ہے کہ کمپنی بڑے پیمانے پر منی لانڈرنگ میں ملوث ہے۔

ایف آئی اے نے کمپنی کیخلاف فراڈکے علاوہ منی لانڈرنگ کے مقدمات درج کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایکسپریس کو بتایاکہ آئی ٹی کمپنی نے اندرون ملک اورآف شوربینک اکاؤنٹس کے ذریعے سالانہ تقریبا6ارب کا کالادھن سفیدکیا ہے۔ایف آئی اے نے5سال کی تقریباً 30 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کے ثبوت حاصل کر لیے ہیں ،ان ثبوتوں کی بنیاد پرایف آئی اے نے ایگزیکٹ کیخلاف منی لانڈرنگ کامقدمہ بھی درج کرنے کافیصلہ کیا ہے ۔


واضح رہے ملک کا سب سے بڑا آئی ٹی ہاؤس ہونے کی دعویدارکمپنی کیخلاف ایف آئی اے نے نیویارک ٹائمزکی رپورٹ کے بعد تحقیقات شروع کی تھی ۔رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایگزیکٹ بین الاقوامی سطح پرمختلف یونیورسٹیوں کی جعلی ڈگریاں جاری کرنے میں ملوث ہے ۔

ایف آئی اے نے کمپنی کے چیف ایگزیکٹیواورچنددوسرے ڈائریکٹرز کوحراست میں لے کر ابتدائی تفتیش شروع کی اور انھیں کراچی سے اسلام آباد منتقل کردیا تھا۔یہ افراد تفتیش کیلیے ریمانڈ پرایف آئی اے کے پاس ہیںجوان کے اصل کاروباراورغیرقانونی سرگرمیوں کوبے نقاب کرنے کیلیے تحقیقات کررہی ہے۔
Load Next Story