سپریم کورٹ نے ایف آئی اے کی تفتیش کے لئے کم بجٹ مختص کرنے کا نوٹس لے لیا
ناقص تفتیش کےباعث ملزم رہا ہوتے ہیں اگرعدالت کومطمئن نہ کیا گیا توآئندہ سماعت پرسیکرٹری داخلہ کوطلب کرینگے،جسٹس جواد
سپریم کورٹ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو تفتیش اور پراسیکیوشن کے لئے کم بجٹ مختص کرنے کا نوٹس لے لیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں اسمگلنگ کیس میں ملوث ملزم اظہرکی ضمانت منسوخی کے لئے ایف آئی اے کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی۔ اس موقع پر عدالت کے علم میں یہ بات لائی گئی کہ ایف آئی اے کو ایک سال کے دوران تفتیش کے لئے صرف 15 لاکھ روپے فراہم کئے گئے جب کہ ایف آئی اے نے 11 کروڑ روپے طلب کئے تھے۔
جسٹس جواد ایس خواجہ نے ایف آئی اے کو تفتیش کے لئے فراہم کردہ کم بجٹ کا نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری داخلہ سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ ناقص تفتیش کے باعث ملزم رہا ہوتے ہیں اس لئے اگر آئندہ سماعت پر عدالت کومطمئن نہ کیا گیا تو سیکرٹری داخلہ کوطلب کیا جائے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں اسمگلنگ کیس میں ملوث ملزم اظہرکی ضمانت منسوخی کے لئے ایف آئی اے کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی۔ اس موقع پر عدالت کے علم میں یہ بات لائی گئی کہ ایف آئی اے کو ایک سال کے دوران تفتیش کے لئے صرف 15 لاکھ روپے فراہم کئے گئے جب کہ ایف آئی اے نے 11 کروڑ روپے طلب کئے تھے۔
جسٹس جواد ایس خواجہ نے ایف آئی اے کو تفتیش کے لئے فراہم کردہ کم بجٹ کا نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری داخلہ سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ ناقص تفتیش کے باعث ملزم رہا ہوتے ہیں اس لئے اگر آئندہ سماعت پر عدالت کومطمئن نہ کیا گیا تو سیکرٹری داخلہ کوطلب کیا جائے گا۔