فریال تالپور کے تحفظات کے باوجود وٹو پی پی پنجاب کے صدر مقرر

فریال سمجھتی تھیں وٹو کی تقرری سے جیالے ناراض ہونگے، امتیاز صفدر کے حق میں تھیں


Khalid Qayyum October 18, 2012
وٹو نے کئی پارٹیاں تبدیل کیں، انھیں پارٹی کے اندر پہلے اپنے لیے قبولیت پیدا کرنا ہوگی، ذرائع۔ فوٹو: فائل

SUKKUR: صدر آصف زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کے تحفظات کے باوجود میاں منظور وٹوکو پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کا صدربنایا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق فریال تالپور، امتیاز صفدر وڑائچ کو زیادہ اختیارات کے ساتھ صدر برقرار رکھنا چاہتی تھیں وہ سمجھتی تھیں کہ منظور وٹو کو صدر بنانے سے پیپلزپارٹی کے جیالے ناراض ہونگے۔ فریال تالپور سابق صدر امتیاز صفدر وڑائچ کی کارکردگی سے مطمئن تھیں ان کا خیال تھا کہ اگرانہیں زیادہ اختیارات دیئے جائیں گے تو اس سے وہ بہترکارکردگی دکھا سکتے ہیں، تاہم صدر زرداری سمجھتے تھے کہ امتیاز صفدرکو صدر بنائے دو سال ہوگئے ہیں وہ اس دوران پنجاب میں پیپلزپارٹی کے کارکنوں کو متحرک نہیں کر سکے۔

اب الیکشن قریب آ رہے ہیں، صدر زرداری کے بقول امتیاز صفدر اچھے آدمی ہیں اور وہ ان کی بڑی عزت کرتے ہیں مگر وہ پنجاب میںپارٹی کو متحرک کرنے میںکامیاب نہیں ہوسکے۔ بتایا گیا ہے کہ منظور وٹو اپنے بیٹے معظم وٹو کو ساہیوال ڈویژن کا کوارڈینیٹر بھی بنوانا چاہتے تھے مگر امتیاز صفدر وڑائچ نے پیپلزپارٹی کے بانی رہنما مہر غلام فرید کاٹھیا کو ڈویژنل کوارڈینیڑ بنوا دیا تھا۔

ذرائع کے مطابق وفاقی وزیراطلاعات قمر زمان کائرہ کو بھی پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کا صدر بننے کی پیشکش کی گئی تاہم انکے آمادہ نہ ہونے پر سابق صوبائی وزیر خزانہ تنویراشرف کائرہ کو پیپلزپارٹی کا صوبائی جنرل سیکرٹری بنایا گیا ہے۔ پیپلزپارٹی کے ذرائع کے مطابق منظور وٹو کو صدر بنائے جانے سے پیپلزپارٹی کیلیے قربانیاں دینے والے لیڈروں اور کارکنوں کو سائیڈ لائن کرکے نئے لوگوںکو سامنے لائے جانے کا تاثر پیدا ہو رہا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں