دوستی جیسے رشتے پربنائی جانے والی بالی ووڈ فلمیں

کہا جاتا ہے کہ دوستی کا رشتہ سب سے اہم اور تمام تعلقات اور رشتوں پر بھاری ہوتا ہے

اس خوب صورت رشتے کے موضوع پر بنائی جانے والی بولی وڈ کی فلمیں۔ فوٹو : فائل

دنیا کا ہر رشتہ ہی انوکھا ، قیمتی اور لازوال ہوتا ہے، لیکن صرف اس صورت میں جب اس رشتے میں کھراپن اور شفافیت ہو۔ کہا جاتا ہے کہ دوستی کا رشتہ سب سے اہم اور تمام تعلقات اور رشتوں پر بھاری ہوتا ہے۔

دوستی بہن بھائی کے درمیان بھی ہو سکتی ہے اور شوہر بیوی کے رشتے پر بھی دوستی کا جذبہ غالب آسکتا ہے باپ بیٹا بھی دوست ہو سکتے ہیں، تو ماں بیٹی بھی ایک دوسرے کی اچھی دوست ثابت ہو سکتی ہیں۔ منافقت ، دھوکا دہی اور کینہ پروری سے دنیا کا کوئی رشتہ تادیر قائم نہیں رہ سکتا ۔ بولی وڈ میں یوں تو بے شمار موضوعات پر فلمیں صدیوں سے بنتی آرہی ہیں لیکن ان موضوعات میں دوستی ایک ایسا موضوع ہے جو کبھی بھی پرانا نہیں ہوتا۔ اس تحریر میں ہم ا بولی وڈ کی چند ایسی سپرہٹ فلموں کا تذکرہ کر رہے ہیں جو دوستی پر بنائی گئیں اور کام یاب ہوئیں:

٭آنند

راجیش کھنہ اور امیتابھ بچن کی سپر ہٹ فلم آنند کا موضوع ہی دوستی جیسا خوب صورت جذبہ تھا۔ ایک ڈاکٹر کی ایک ایسے مریض سے دوستی کی داستان جو مرتے ہوئے مریض کی جان بچانے کے لیے سر دھڑ کی بازی لگا رہا ہے۔ ڈاکٹر اور مریض کی دوستی ہی اس فلم کاسب سے خوب صورت پہلو ہے ایک مرتا ہوا شخص آنند (راجیش کھنہ) ڈاکٹر (امیتابھ بچن) کو سکھاتا ہے کہ زندگی کس طرح خوشی سے گزاری جائی جاسکتی ہے۔ اصل زندگی میں راجیش کھنہ اور بگ بی ایک دوسرے کے حریف سمجھے جاتے تھے، لیکن بہت جلد کاکا جی کا دور ختم اور اینگری ینگ میں کا دور شروع ہوگیا، لیکن ان تمام تنازعات سے قطع نظر آنند ان دونوں سپراسٹارز کی یاد گار فلم تھی۔

٭دل چاہتا ہے:

تین دوستوں آکاش، سدھ اور سمیر کی دوستی پر مشتمل یہ فلم جس میں بالترتیب عامر خان، اکشے کھنہ اور سیف علی خان نے یہ کردار ادا کے تھے۔ دل چاہتا ہے میں واضح پیغام یہ تھا کہ دوستی کو کس طرح نبھایا جاتا ہے۔

دوست کی غلطیوں کو بھول کر کیسے اسے گلے لگا یا جاتا اور معاف کیا جاتا ہے اور ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا کہ دوست کے لیے ہر حال میں اپنے دوست کی سچی خواہش کا احترام کرنا لازمی ہے۔ 2000 میں ریلیز ہونے والی فلم دل چاہتا ہے کی کہانی اور ڈائریکشن فرحان اختر کی تھی۔ اس فلم نے سپرہٹ کام یابی حاصل کی اور اس فلم ہی سے ٹرائی اینگل فرینڈ شپ کے موضوع کا آغاز بھی ہوا۔دل چاہتا ہے کو عامر خان اپنے کیریر کی بہترین فلم مانتے ہیں۔

٭شعلے:

رمیش سپی کی یہ فلم کسی تعارف کی محتاج نہیں۔ اس فلم نے ہندی سنیما کو ایک نئے رحجان سے متعارف کرایا فلم کا سب سے مضبوط حصہ اس کا اسکرپٹ اور ڈائیلاگز تھے، جن میں جان امیتابھ بچن اور دھرمیندر نے ڈالی۔ ان دونوں اسٹارز نے ایسے گہرے دوستوں جے اور ویرو کا کردار ادا کیا کہ آج اتنے سال کے گزر جانے کے بعد بھی بچے بچے کو ویرو اور جے کے نا م معلوم ہیں۔

شعلے میں کامیڈی کے ساتھ جذبات بھی دوستی کا احاطہ کئے نظر آتے ہیں فلم کا ایک گانا یہ دوستی ہم نہیں توڑیں گے خود ویرو اور جے کی دوستی کی وضاحت کرتا ہے کہ ایسی دوستی کہ ایک دوست دوسرے دوست کے لئے اپنی جان بھی قربان کرنے سے دریغ نہ کرے یہ ہی ایک سچے اور کھرے دوست کی پہچان بھی ہے امیتابھ بچن نے اس فلم کے آخری سین میں وہ کام کیا کہ جے اور ویرو کی دوستی کو ہمیشہ کے لیے امر کردیا۔ اس فلم کے ذریعے بگ بی کو اینگری ینگ مین کا خطاب بھی ملا۔

٭منا بھائی ایم بی بی ایس:

سنجے دت کے کیریر کی سب سے اہم فلم جس نے شاید ان کے ختم ہوتے ہوئے کیریر کو پھر سے زندہ کردیا۔ حیران کن بات یہ ہے کہ اس فلم میں ٹائیٹل رول کے لیے پروڈیوسر ونو ونود چوپڑہ کی پہلی ترجیح شاہ رخ خان تھے، متبادل کے طور پر یہ کردار سنجے دت کو آفر کیا گیا۔

سرکٹ کے رول کے لیے پہلی چوائس ارشد وارثی ہی تھے۔ منابھائی ایم بی بی ایس میں سرکٹ اور منا کی دوستی دکھائی گئی ہے کہ دونوں اچھے برے حالات میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے نظر آتے ہیں۔ یہ بھی خالص دوستی کی ایک پہچان ہے کہ ایک اچھا دوست وہی ہوتا ہے جو مشکل کی کسی گھڑی میں اپنے دوست کو تنہا نہ چھوڑے۔ یہ فلم اتنی کام یاب ہوئی کہ پروڈیوسر نے اس کا سیکوئل لگے رہو منا بھائی کے نام سے بنایا۔ یہ بھی فلم کام یابی سے ہمکنا ہوئی تھی۔

٭یارانہ:

امیتابھ کی ایک اور کام یاب فلم یارانہ تھی، جس میں انہوں نے گاؤں کے ایک سیدھے سادھے معصوم لڑکے کا کردار کیا تھا، جس کا صرف ایک ہی دوست بشن (امجد خان) ہے جو پڑھنے کے لیے شہر چلا جاتا ہے اور جب وہ پڑھ لکھ کر واپس گاؤں آتا ہے تو اپنے دوست وجے کو ساتھ لے جانے کی کوشش کرتا ہے۔

امجد خان ایک ایسے کھرے دوست کے روپ میں سامنے آئے جو ہر حال میں اپنے دوست کی مدد کرنے اور اسے اونچے مقام پر دیکھنے کے خواہش مند ہیں۔ اس لیے وہ اپنا گھر بار سب گروی رکھ دیتے ہیں دوسری طرف امیتابھ نے بھی ایک ایسے سچے دوست کا کردار ادا کیا کہ اپنے دوست کی جمع پونجی کو واپس اس تک لوٹایا اس فلم کے ذریعے یہ پیغام بھی دیا گیا کہ ایک دوست دوسرے دوست کی زندگی میں کتنی زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔


٭تھری ایڈیٹس:

عامر خان، آر مدھوان اور شرمن جوشی کی دوستی پر مشتمل یہ فلم دوستی کے موضوع پر سب سے سپرہٹ فلم سمجھی جاتی ہے۔ تین دوست جن کی ملاقات انجنیئرنگ کالج میں ہوتی ہے۔

زندگی بھر کے لیے دوستی جیسے مضبوط رشتے میں بندھ جاتے ہیں تین کلاس میٹس کی اسٹوری جو مزاح ، جذبات اور ڈرامے سے بھرپور ہے۔ ان تینوں دوستوں میں سے ایک انہیں چھوڑ کر اپنی زندگی میں گم ہو جاتا ہے اور کس طرح دوسرے دو دوست اس کی تلاش کرتے ہیں، اس سے واقعی یہ سبق ملتا ہے کہ اچھا دوست اگر کھو بھی جائے تو اسے ڈھونڈ ہی لینا چاہیے ۔ تھری ایڈیٹس میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ دوست ایک دوسرے کے کس طرح اور کن کن مواقع پر کام آتے ہیں۔

٭راک آن:

فرحان اختر، ارجن رام پال، پورب کوہلی اور لیوک کینے پر مشتمل چار دوستوں کی کہانی پر مبنی فلم راک آن نئی جنریشن کے لیے بہترین فلم ثابت ہوئی۔ ان چاروں دوستوں کا ایک ہی مقصد دکھایا گیا ہے کہ وہ میوزک میں اپنا نام بنائیں اور اس کے لیے زندگی میں مشکلات اور مسائل سے کس طرح نبرد آزما ہوتے ہیں۔

اس فلم میں یہ دکھایا گیا کہ کس طرح سچے دوست اپنے مقصد کو پانے کے لیے متحد رہتے ہیں اور غلطی سے بھی ایک دوسرے کا ساتھ چھوڑنے کے بارے میں نہیں سوچتے۔ اس فلم میں فرحان اختر کی بہترین پرفارمینس پر انہیں کئی ایوارڈ دیے گئے۔ انہوں نے ثابت کیا کہ وہ نہ صرف اچھے ڈائریکٹر بلکہ بہترین اداکار بھی ہیں۔

٭رنگ دے بسنتی:

عامر خان، شرمن جوشی، آر مدھوان، سوہا علی خان، سدھارتھ اور کنال کپور پر مشتمل فلم رنگ دے بسنتی عامر خان کی ایک اور کام یاب ترین فلم تھی، جس نے کئی بڑے ایوارڈ اپنے نام کیے۔ اس فلم میں یہ چھے اداکار دوستوں کے گروپ کی شکل میں سامنے آئے۔ اس فلم کی ریلیز کے بعد بھی کئی سالوں تک اس کی کام یابی کی دھوم مچی رہی تھی۔ فلم کا موضوع انڈین ایرفورس میں ہونے والی کرپشن تھا۔ یہ بدعنوانی اس وقت بے نقاب ہوتی ہے جب ان چھے دوستوں کے گروپ میں سے ایک کی ایرفورس پلین کریش میں موت واقع ہوجاتی ہے۔

تب باقی دوست اس کی موت کا پتا چلانے اور ایرفورس میں ہونے والی بے ضابطگیوں کو بے نقاب کرنے کا عزم کرتے ہیں اور اس کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں۔

٭زندگی نہ ملے گی دوبارہ:

فرحان اختر کے بعد جاوید اختر کی ہو نہار بیٹی زویا اختر کی بہ طور ڈائریکٹر پہلی فلم زندگی نہ ملے گی دوبارہ تھی۔ اس فلم کی مکمل شوٹنگ اسپین میں کی گئی تھی۔ زویا کی اس فلم میں پہلی بار انڈر واٹر بھی سین فلم بند کرائے گئے تھے۔ یہ فلم سپرہٹ کام یابی سے ہم کنار ہوئی تھی اور اس کام یابی پر امیتابھ بچن نے زویا کو ایک بہت بڑا گل دستہ اتنی خوب صورت فلم بنانے پر بھجوایا تھا۔ یہ فلم بھی تین دوستوں ریتھک روشن، فرحان اختر اور ابھے دیول کی دوستی کے گرد گھومتی ہے۔ تین ایسے دوست جو ایک لمبے عرصے کے بعد دوبارہ یورپ کے ٹرپ کے دوران ملتے ہیں۔ یہ فلم زندگی کے دو بڑے رشتوں دوستی اور محبت کے بارے میں بہت کچھ بتاتی ہے۔

٭ویک اپ سد:

رنبیر کپور اور کون کوناسین کی فلم ویک اپ سد رنبیر کے کیریر کی شان دار فلم تھی۔ اس فلم میں سد اور آئشہ کی دوستی کو موضوع بنایا گیا ہے۔ یہ کردار بالترتیب رنبیر اور کون کون نے کیے تھے۔ آئشہ کی دوستی کس طرح سد کو ایک ذمے دار اور فرض شناس انسان بناتی ہے، یہی اس فلم کا بنیادی اسکرپٹ تھا۔ یہ فلم سیمی کمرشیل تھی۔ اس لیے باکس آفس پر زیادہ دھوم نہ مچا سکی۔

٭ساجن:

مادھوری ڈکشٹ ، سنجے دت اور سلمان خان کی بہترین میوزیکل فلم جس کے گانے آج بھی کانوں کو بھلے لگتے ہیں۔ فلم کا موضوع یو ں تو ٹرائی اینگل لو اسٹوری بھی تھا، لیکن اس میں بچپن کی دوستی کو بھی نمایاں کیا گیا تھا۔ کہانی کے مطابق سلمان اور سنجے دونوں بچپن کے بہترین دوست ہیں اور ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔ مشکل اس وقت درپیش آتی ہے جب ان دونوں کو ایک ہی لڑکی یعنی مادھوری سے پیار ہو جاتا ہے یہ فلم بتاتی ہے کہ اپنی خوشیوں کو دوست کی خوشی پر قربان کر دینے کا نام ہی سچی دوستی ہے۔

٭کچھ کچھ ہوتا ہے:

کرن جوہر کی ایک ایسی کام یاب اور شان دار فلم جو کئی اعتبار سے یادگار ٹھیری۔ فلم میں شاہ رخ خان، کاجول اور رانی مکرجی کے ساتھ سلمان خان نے گیسٹ اپیئرنس دی تھی۔ اس فلم میں راہول (شاہ رخ) اور انجلی (کاجول) کی سچی اور گہری دوستی کو موضوع بنایا گیا تھا۔ فلم میں انجلی نے ایک ایسی دوست کا کردار کیا جو اپنی محبت کو اپنی دوستی پر قربا ن کردیتی ہے۔ بلاشبہہ کاجول نے اس فلم میں اپنے کیریر کا یادگار کردار ادا کیا تھا۔
Load Next Story