مالی سال152014 قومی بچت اسکیموں میں366 ارب روپے کی سرمایہ کاری
جون میں سال بہ سال 17 فیصد کمی سے 27 ارب 10 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی
JERUSALEM:
قومی بچت کی اسکیموں میں گزشتہ مالی سال کے دوران سرمایہ کاری 62.38 فیصد بڑھ کر3کھرب36ارب10کروڑ30لاکھ روپے تک پہنچ گئی جو مالی سال 2013-14 میں 2 کھرب 6 ارب 98کروڑ 22 لاکھ روپے ریکارڈ کی گئی تھی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمارکے مطابق جون2015 کے دوران بچت اسکیموں میں 27ارب 10 کروڑ 11 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی جو جون2014 میں 32ارب 80کروڑ 6 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری سے 17.37 فیصد کم ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق جون میں ڈیفنس سیونگ سرٹیفکیٹس میں 1 ارب 75کروڑ 85 لاکھ روپے، انعامی بانڈز میں 13 ارب 29کروڑ 82لاکھ اور دیگر اسکیموں میں 18 ارب 20 کروڑ 91 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری ہوئی جبکہ اسپیشل سیونگ سرٹیفکیٹ (آر) سے 5 ارب 89 کروڑ 71 لاکھ اور ریگولرانکم سرٹیفکیٹس سے 26 کروڑ 75 لاکھ روپے نکال لیے گئے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ مالی سال کے پہلے ماہ جولائی 2014میں 21 ارب 40کروڑ 48 لاکھ روپے، اگست میں 29ارب 68 کرور 7 لاکھ، ستمبر میں 15ارب 2کرور 67 لاکھ روپے، اکتوبر میں 16ارب 65کروڑ 6 لاکھ روپے، نومبر میں 90ارب 26کروڑ 15 لاکھ روپے، دسمبر میں 22 ارب 53کروڑ 72 لاکھ روپے، جنوری 2015 میں 34 ارب 41کروڑ 50 لاکھ روپے، فروری میں 16 ارب 59کروڑ18 لاکھ روپے، مارچ میں 22 ارب 40کروڑ 57 لاکھ روپے، اپریل میں 8ارب 37 کروڑ 74 لاکھ روپے اور مئی 2015 میں 31ارب 65 کروڑ 5 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی تھی۔
قومی بچت کی اسکیموں میں گزشتہ مالی سال کے دوران سرمایہ کاری 62.38 فیصد بڑھ کر3کھرب36ارب10کروڑ30لاکھ روپے تک پہنچ گئی جو مالی سال 2013-14 میں 2 کھرب 6 ارب 98کروڑ 22 لاکھ روپے ریکارڈ کی گئی تھی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمارکے مطابق جون2015 کے دوران بچت اسکیموں میں 27ارب 10 کروڑ 11 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی جو جون2014 میں 32ارب 80کروڑ 6 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری سے 17.37 فیصد کم ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق جون میں ڈیفنس سیونگ سرٹیفکیٹس میں 1 ارب 75کروڑ 85 لاکھ روپے، انعامی بانڈز میں 13 ارب 29کروڑ 82لاکھ اور دیگر اسکیموں میں 18 ارب 20 کروڑ 91 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری ہوئی جبکہ اسپیشل سیونگ سرٹیفکیٹ (آر) سے 5 ارب 89 کروڑ 71 لاکھ اور ریگولرانکم سرٹیفکیٹس سے 26 کروڑ 75 لاکھ روپے نکال لیے گئے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ مالی سال کے پہلے ماہ جولائی 2014میں 21 ارب 40کروڑ 48 لاکھ روپے، اگست میں 29ارب 68 کرور 7 لاکھ، ستمبر میں 15ارب 2کرور 67 لاکھ روپے، اکتوبر میں 16ارب 65کروڑ 6 لاکھ روپے، نومبر میں 90ارب 26کروڑ 15 لاکھ روپے، دسمبر میں 22 ارب 53کروڑ 72 لاکھ روپے، جنوری 2015 میں 34 ارب 41کروڑ 50 لاکھ روپے، فروری میں 16 ارب 59کروڑ18 لاکھ روپے، مارچ میں 22 ارب 40کروڑ 57 لاکھ روپے، اپریل میں 8ارب 37 کروڑ 74 لاکھ روپے اور مئی 2015 میں 31ارب 65 کروڑ 5 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی تھی۔