پرافٹ ٹیکنگ اسٹاک مارکیٹ ملے جلے رجحان سے دوچار

کاروباری حجم جمعرات کی نسبت13.81 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 29 کروڑ11 لاکھ46 ہزار370 حصص کے سودے ہوئے


Business Reporter August 08, 2015
کاروباری حجم جمعرات کی نسبت13.81 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 29 کروڑ11 لاکھ46 ہزار370 حصص کے سودے ہوئے۔ فوٹو: پی پی آئی/فائل

ایم کیو ایم کی جانب سے سندھ اسمبلی میں آصف زرداری اور عمران خان کے خلاف قرارداد پیش کیے جانے سے سیاسی افق پر غیریقینی صورتحال کے علاوہ ہفتے کے اختتامی سیشن کی وجہ سے پرافٹ ٹیکنگ کے بڑھتے ہوئے رحجان کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعہ کو تیزی کا تسلسل قائم نہ رہ سکا۔

100 انڈیکس میں اگرچہ کمی ہوئی لیکن آل شیئر اور کے ایم آئی انڈیکس میں اضافے کے نتیجے میں نہ صرف 59.12 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں بلکہ حصص کی مالیت میں بھی مزید16 ارب21 کروڑ 65 لاکھ 92 ہزار 50 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ کیپٹل مارکیٹ داخلی سیاسی،اقتصادی اور امن وامان کی صورتحال کے حوالے حساس مارکیٹ بن گئی ہے جسے مدنظر رکھتے ہوئے سرمایہ کارمارکیٹ میں اپنی کاروباری ترجیحات کا تعین کرتے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ جمعہ کو سندھ اسمبلی میں نئی قرارداد پیش کیے جانے کا مارکیٹ نے اثر لیا اور کاروباری صورتحال ملے جلے رحجان سے دوچار رہی حالانکہ کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر100 انڈیکس میں99.67 پوائنٹس اور 30 انڈیکس میں 43.66 پوائنٹس کا بھی اضافہ ہواجو بعد ازاں برقرار نہ رہ سکا، ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں، میوچل فنڈزاور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر 25 لاکھ73 ہزار 818 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جبکہ بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے12 لاکھ 11 ہزار 835 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے11 لاکھ46 ہزار192 ڈالر اور این بی ایف سیز کی جانب سے4 ہزار80 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا۔

کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 6.25 پوائنٹس کی کمی سے 36222.63 پوائنٹس اور کے ایس ای30 انڈیکس 43.66 پوائنٹس کی کمی سے 22431.76 ہوگیا جبکہ اس کے برعکس کے ایم آئی30 انڈیکس90.41 پوائنٹس کے اضافے سے 60151.79 اور آل شیئر انڈیکس 57.81 پوائنٹس کے اضافے سے25235.97 ہوگیا۔

کاروباری حجم جمعرات کی نسبت13.81 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 29 کروڑ11 لاکھ46 ہزار370 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 389 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں230 کے بھاؤ میں اضافہ 139 کے داموں میں کمی اور20 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں ہینوپاک موٹرز کے بھاؤ 57.12 روپے بڑھ کر1199.53 روپے اور فروز سنز لیب کے بھاؤ39.96 روپے بڑھ کر839.27 روپے ہو گئے جبکہ رفحان میظ کے بھاؤ174.99 روپے کم ہو کر 9500.01 روپے اور آرکروما پاک کے بھاؤ16.70 روپے کم ہوکر450.54 روپے ہوگئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔