مائیکل کلارک کے سر پر برطرفی کی تلوار لٹکنے لگی
ٹیم پرفارمنس منیجر کی رائے اہم ہوگی، میڈیا نے بھی کپتان کو جانے کا مشورہ دیدیا
ناقص کارکردگی کے سبب مائیکل کلارک کے سر پر برطرفی کی تلوار لٹکنے لگی، کرکٹ آسٹریلیا نے ایشز میں شکست کی صورت میں انکی کپتانی کا جائزہ لینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
ٹرینٹ برج ٹیسٹ میں کینگروز ایشز تاریخ کے دوسرے کمترین اسکور 60 پر ڈھیر ہوئے، رواں برس کے شروع میں ہوم گراؤنڈ پر ورلڈ کپ جیتنے والے مائیکل کلارک کیلیے اب کٹھن وقت آگیا ہے، ٹیم پرفارمنس منیجر پیٹ ہاورڈ کی رپورٹ سے اصل صورتحال واضح ہوگی، وہ بورڈ میں انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں، غالب امکان یہی ہے کہ بطور کپتان کلارک کے لیے حالیہ ایشز آخری سیریز ہوگی۔
ٹیسٹ پلیئر کی حیثیت سے مستقبل کا فیصلہ سلیکٹرز کے ہاتھوں میں ہوگا، اگر انھوں نے اکتوبر میں دورہ بنگلہ دیش کے لیے بھی کلارک پر اعتماد برقرار رکھا تو ایسے میں کرکٹ آسٹریلیا یقینی طور پر خوش نہیں ہوگا، کلارک نے گذشتہ دنوں اپنے کالم میں لکھاتھا کہ وہ ابھی کرکٹ سے دور جانے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے لیکن ٹرینٹ برج ٹیسٹ کے بعد فضا تبدیل ہوتی دکھائی دے رہی ہے، ان کی موجودہ فارم انتہائی مایوس کن جبکہ ٹیم میں اچھا پرفارم نہیں کر رہی ہے۔دوسری جانب آسٹریلوی میڈیا نے ٹرینٹ برج ٹیسٹ کے آغازکو اپنی ٹیم کیلیے ایشز کی تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دے دیا ۔
مایوس کن کارکردگی کے بعد کلارک پر ریٹائر ہونے کیلیے موجود دباؤ میں اضافہ بھی ہوگیا، برسبین کے معروف روزنامے ''کوریئرمیل'' نے لکھاکہ ایشزکی تاریخ میں سیاہ ترین دن کے بعد آسٹریلوی کرکٹ شدید بحران میں گھر گئی، چوتھے ٹیسٹ کے ابتدائی دن لنچ سے قبل ہی کینگروز کی پہلی اننگز 60رنز پر ختم ہوگئی تھی۔
ایک صحافی بین ہورن نے لکھاکہ آسٹریلوی کرکٹ میں اب بڑے پیمانے پر صفائی کی ضرورت ہے، انتہائی بُرا ہوا، یہ وہ واحد سیریز ہے جس کی آسٹریلوی شائقین کو بڑی فکر ہوتی ہے، ایک اخبار نے مائیکل کلارک کی صلاحیتوں اور ماضی میں خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انھیں کھیل سے دور ہونے کا مشورہ بھی دے دیا۔
ٹرینٹ برج ٹیسٹ میں کینگروز ایشز تاریخ کے دوسرے کمترین اسکور 60 پر ڈھیر ہوئے، رواں برس کے شروع میں ہوم گراؤنڈ پر ورلڈ کپ جیتنے والے مائیکل کلارک کیلیے اب کٹھن وقت آگیا ہے، ٹیم پرفارمنس منیجر پیٹ ہاورڈ کی رپورٹ سے اصل صورتحال واضح ہوگی، وہ بورڈ میں انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں، غالب امکان یہی ہے کہ بطور کپتان کلارک کے لیے حالیہ ایشز آخری سیریز ہوگی۔
ٹیسٹ پلیئر کی حیثیت سے مستقبل کا فیصلہ سلیکٹرز کے ہاتھوں میں ہوگا، اگر انھوں نے اکتوبر میں دورہ بنگلہ دیش کے لیے بھی کلارک پر اعتماد برقرار رکھا تو ایسے میں کرکٹ آسٹریلیا یقینی طور پر خوش نہیں ہوگا، کلارک نے گذشتہ دنوں اپنے کالم میں لکھاتھا کہ وہ ابھی کرکٹ سے دور جانے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے لیکن ٹرینٹ برج ٹیسٹ کے بعد فضا تبدیل ہوتی دکھائی دے رہی ہے، ان کی موجودہ فارم انتہائی مایوس کن جبکہ ٹیم میں اچھا پرفارم نہیں کر رہی ہے۔دوسری جانب آسٹریلوی میڈیا نے ٹرینٹ برج ٹیسٹ کے آغازکو اپنی ٹیم کیلیے ایشز کی تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دے دیا ۔
مایوس کن کارکردگی کے بعد کلارک پر ریٹائر ہونے کیلیے موجود دباؤ میں اضافہ بھی ہوگیا، برسبین کے معروف روزنامے ''کوریئرمیل'' نے لکھاکہ ایشزکی تاریخ میں سیاہ ترین دن کے بعد آسٹریلوی کرکٹ شدید بحران میں گھر گئی، چوتھے ٹیسٹ کے ابتدائی دن لنچ سے قبل ہی کینگروز کی پہلی اننگز 60رنز پر ختم ہوگئی تھی۔
ایک صحافی بین ہورن نے لکھاکہ آسٹریلوی کرکٹ میں اب بڑے پیمانے پر صفائی کی ضرورت ہے، انتہائی بُرا ہوا، یہ وہ واحد سیریز ہے جس کی آسٹریلوی شائقین کو بڑی فکر ہوتی ہے، ایک اخبار نے مائیکل کلارک کی صلاحیتوں اور ماضی میں خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انھیں کھیل سے دور ہونے کا مشورہ بھی دے دیا۔