تیزرفتارترقی کے باوجودبھارت کی 95 فیصدعوام بدستورغریب
امیر کل آبادی کا صرف0.3 فیصد ، اگلے 5 سال میں 53 فیصد کا اضافہ ہوگا
بھارت میں تیز رفتار ترقی کے باعث امیروں کی تعداد اگلے پانچ سال میں 53 فیصد بڑھ کر 2 لاکھ 42 ہزار ہو جائے گی لیکن95 فیصدعوام، جن کی املاک پانچ لاکھ 30 ہزارروپے سے کم ہیں، بدستور غریب ہیں۔
مالی معاملات کی اہم کمپنی کریڈٹ سوئس کے تحقیقی ادارے کی طرف سے پیش کیے گئے اعداد وشمار کے مطابق ایک لاکھ ڈالر یعنی تقریباً 53 لاکھ روپے سے زیادہ مالیت کی املاک رکھنے والوں کی تعداد کل آبادی کا صرف صفر اعشاریہ تین(0.3) فیصد ہے۔اس رپورٹ میں کہا گیا ہے، "بھارت میں دولت تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ملک میں امیروں اور متوسط طبقے کی تعداد بھی بڑھتی جا رہی ہے لیکن اس ترقی میں ہر کوئی حصہ دار نہیں ہے اور بھارت میں اب بھی غربت ایک بڑا مسئلہ ہے"۔
رپورٹ کے مطابق بھارت میں 1500 ایسے امیر افراد ہیں جن کی املاک کی مالیت پانچ ارب ڈالر ہے جبکہ 700 امیروں کے پاس ایک ارب ڈالر سے زیادہ کی املاک ہیں۔ دنیا بھر کے امیروں کی بات کی جائے تو رپورٹ کے مطابق 2012 سے 2017 کے درمیان دنیا کے امیروں کی تعداد 2 کروڑ80 لاکھ سے بڑھ کر 4کروڑ 60 لاکھ افراد تک پہنچ جائے گی۔
مالی معاملات کی اہم کمپنی کریڈٹ سوئس کے تحقیقی ادارے کی طرف سے پیش کیے گئے اعداد وشمار کے مطابق ایک لاکھ ڈالر یعنی تقریباً 53 لاکھ روپے سے زیادہ مالیت کی املاک رکھنے والوں کی تعداد کل آبادی کا صرف صفر اعشاریہ تین(0.3) فیصد ہے۔اس رپورٹ میں کہا گیا ہے، "بھارت میں دولت تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ملک میں امیروں اور متوسط طبقے کی تعداد بھی بڑھتی جا رہی ہے لیکن اس ترقی میں ہر کوئی حصہ دار نہیں ہے اور بھارت میں اب بھی غربت ایک بڑا مسئلہ ہے"۔
رپورٹ کے مطابق بھارت میں 1500 ایسے امیر افراد ہیں جن کی املاک کی مالیت پانچ ارب ڈالر ہے جبکہ 700 امیروں کے پاس ایک ارب ڈالر سے زیادہ کی املاک ہیں۔ دنیا بھر کے امیروں کی بات کی جائے تو رپورٹ کے مطابق 2012 سے 2017 کے درمیان دنیا کے امیروں کی تعداد 2 کروڑ80 لاکھ سے بڑھ کر 4کروڑ 60 لاکھ افراد تک پہنچ جائے گی۔