ریحام خان متاثرہ بچوں کے والدین کا دکھ بانٹنے قصور پہنچ گئیں
وزیراعلیٰ پنجاب قصورنہیں آسکتےتواس واقعے پرایکشن ہی لےلیں تاہم پی ٹی آئی معاملے پرسخت موقف اپنائے گی،اہلیہ عمران خان
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی اہلیہ ریحام خان نے قصور کے گاؤں خان والا کا دورہ کیا جہاں انہوں نے متاثرہ بچوں کے والدین سے ملاقات کر کے ان کے دکھ کم کرنے کی کوشش کی۔
ریحام خان قصور پہنچیں تو تحریک انصاف کی مقامی قیادت نے ان کا استقبال کیا جس کے بعد وہ گاؤں خان والا گئیں جہاں انہوں نے بدفعلی کا شکارہونے والے بچوں کے والدین سے ملاقات کی۔ اس موقع پران کا کہنا تھا کہ بچوں سے زیادتی کرنے والے ہی نہیں ہم سب اس کے ذمے دار ہیں، افسوس کی بات ہے کہ 4 سال قبل پیش آنے والے واقعات پر اب کارروائی ہورہی ہے، ان واقعات کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے اور متاثرہ خاندانوں کا درد سمجھنے کی کوشش کریں، قصورواقعے سے متعلق وزیراعلیٰ پنجاب پر بہت بھاری ذمے داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو تحفظ فراہم کرناحکمرانوں اورریاستی اداروں کی ذمے داری ہے، چائلڈ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ اس معاملے میں فوری ایکشن لے۔
چیئرمین تحریک انصاف کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ قصورواقعات کو شہہ سرخی کے بعد بھلایا نہ جائے، ایسے واقعات کراچی اور پشاورسمیت ہر جگہ ہورہے ہیں، قصور واقعے کے مجرموں کو مثالی سزا دی جائے، ہمیں پورے پاکستان سے اس معاشرتی برائی کا خاتمہ کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سانحات کی جوڈیشل انکوائری ہوتی ہے لیکن اس کے آگے کچھ نہیں ہوتا اورحادثات کی ہونے والی انکوائریوں کا کوئی نتیجہ نظرنہیں آتا، وزیراعلیٰ پنجاب قصور نہیں آ سکتےتواس واقعے پر ایکشن ہی لے لیں تاہم تحریک انصاف اس معاملے پر سخت موقف اپنائے گی۔
ریحام خان قصور پہنچیں تو تحریک انصاف کی مقامی قیادت نے ان کا استقبال کیا جس کے بعد وہ گاؤں خان والا گئیں جہاں انہوں نے بدفعلی کا شکارہونے والے بچوں کے والدین سے ملاقات کی۔ اس موقع پران کا کہنا تھا کہ بچوں سے زیادتی کرنے والے ہی نہیں ہم سب اس کے ذمے دار ہیں، افسوس کی بات ہے کہ 4 سال قبل پیش آنے والے واقعات پر اب کارروائی ہورہی ہے، ان واقعات کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے اور متاثرہ خاندانوں کا درد سمجھنے کی کوشش کریں، قصورواقعے سے متعلق وزیراعلیٰ پنجاب پر بہت بھاری ذمے داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو تحفظ فراہم کرناحکمرانوں اورریاستی اداروں کی ذمے داری ہے، چائلڈ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ اس معاملے میں فوری ایکشن لے۔
چیئرمین تحریک انصاف کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ قصورواقعات کو شہہ سرخی کے بعد بھلایا نہ جائے، ایسے واقعات کراچی اور پشاورسمیت ہر جگہ ہورہے ہیں، قصور واقعے کے مجرموں کو مثالی سزا دی جائے، ہمیں پورے پاکستان سے اس معاشرتی برائی کا خاتمہ کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سانحات کی جوڈیشل انکوائری ہوتی ہے لیکن اس کے آگے کچھ نہیں ہوتا اورحادثات کی ہونے والی انکوائریوں کا کوئی نتیجہ نظرنہیں آتا، وزیراعلیٰ پنجاب قصور نہیں آ سکتےتواس واقعے پر ایکشن ہی لے لیں تاہم تحریک انصاف اس معاملے پر سخت موقف اپنائے گی۔