پیپلزپارٹی نے متفقہ احتساب بل کیلیے مذاکراتی عمل شروع کردیا
اتحادیوں،اپوزیشن کواعتماد میں لیںگے،نویدقمر(ن) لیگ سے مذاکرات کررہے ہیں،خورشید شاہ
پیپلزپارٹی نے نئے احتساب بل پر تمام جماعتوںکورضامندکرنے کیلیے ان سے مذاکراتی عمل شروع کر دیا ہے۔
بدھ کو پی پی رہنما اور وفاقی وزیرمذہبی امور سید خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ان کی جماعت نئے احتساب بل پراتحادی جماعتوں سمیت اپوزیشن کوبھی اعتماد میں لے گی حکومت نیا احتساب بل صرف اس بنیاد پرنہیں پیش کرناچاہتی کہ اس کے پاس اکثریت ہے بلکہ اسے متفقہ طورپر پارلیمنٹ سے منظورکراناچاہتے ہیں اس حوالے سے وزیر دفاع نوید قمر (ن) لیگ سے مذاکرات کررہے ہیں۔
جبکہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون وانصاف کا آج (جمعرات) ہونیوالا اجلاس بھی ملتوی کردیاگیا ہے اب یہ اجلاس 23 اور 24 اکتوبرکوہوگا اس سے قبل ن لیگ سمیت دیگرسیاسی جماعتوںکواحتساب بل کی حمایت کیلئے قائل کرنیکی کوشش کی جا ئیگی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کوئی متنازع قانون نہیں بناناچاہتی۔
بدھ کو پی پی رہنما اور وفاقی وزیرمذہبی امور سید خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ان کی جماعت نئے احتساب بل پراتحادی جماعتوں سمیت اپوزیشن کوبھی اعتماد میں لے گی حکومت نیا احتساب بل صرف اس بنیاد پرنہیں پیش کرناچاہتی کہ اس کے پاس اکثریت ہے بلکہ اسے متفقہ طورپر پارلیمنٹ سے منظورکراناچاہتے ہیں اس حوالے سے وزیر دفاع نوید قمر (ن) لیگ سے مذاکرات کررہے ہیں۔
جبکہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون وانصاف کا آج (جمعرات) ہونیوالا اجلاس بھی ملتوی کردیاگیا ہے اب یہ اجلاس 23 اور 24 اکتوبرکوہوگا اس سے قبل ن لیگ سمیت دیگرسیاسی جماعتوںکواحتساب بل کی حمایت کیلئے قائل کرنیکی کوشش کی جا ئیگی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کوئی متنازع قانون نہیں بناناچاہتی۔