قائمہ کمیٹی نے بلوچستان کے ترقیاتی منصوبوں کی تفصیل مانگ لی

یوایس ایف منصوبوںپرتشویش،آفات متاثرین کیلیے امدادی کارروائیوںکی تفصیل بھی طلب .

گندم برآمدات شفاف بنانے کیلیے کسانوںکی رجسٹریشن کی جائیگی،ایم ڈی پاسکوکی بریفنگ. فوٹو: اے پی پی/ فائل

LONDON:
سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے مسائل کم ترقی یافتہ علاقہ جات نے بلوچستان میںیو ایس ایف کے منصوبوں پرپیشرفت پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میںمکمل تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت کردی۔


کمیٹی کا اجلاس میرولی محمد بادینی کی زیرصدارت ہوا، کمیٹی نے یوایس ایف کے پروگراموں سے متعلق بریفنگ پرعدم اطمینان کا اظہار کیا جس میں بتایا گیا کہ یوایس ایف کے تحت ملک میں چارمنصوبے جاری ہیں، بلوچستان کوترجیح دی جارہی ہے تاہم سیکیورٹی کے معاملات رکاوٹ بن رہے ہیں،کمیٹی ارکان نے یو ایس ایف کوکہاکہ درپیش مشکلات کا مقابلہ کرتے ہوئے منصوبے آگے بڑھائے جائیں،کمیٹی نے بلوچستان میںقدرتی آفات کے متاثرین کیلیے امدادی کارروائیوںکی تفصیلات بھی نیشنل ڈیزائیسٹر مینجمنٹ اتھارٹی سے طلب کر لیں۔

دریں اثنا قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل فوڈسیکیورٹی اینڈ ریسرچ کااجلاس جاوید اقبال وڑائچ نے زیر صدارت ہواجس میںپاسکوکے منیجنگ ڈائریکٹرنے گندم کے حصول،ذخیرے اورتقسیم سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ کسانوں سے گندم کی خریداری کیلیے جامع حکمت عملی تیارکی جارہی ہے، گندم کی برآمدات سمیت دیگرمعاملات کوشفاف بنانے کیلیے کسانوں کی رجسٹریشن کی جائیگی ۔
Load Next Story