ایل ای ڈی لائٹس خوراک کو محفوظ رکھنے میں معاون
ایل ای ڈیز غذا کو خراب کرنے والے بیکٹیریا کا خاتمہ کرتی ہیں
روشنی خارج کرنے والے ڈائی اوڈز (Light Emitting Diodes) جنھیں مختصراً ایل ای ڈی کہا جاتا ہے، کا استعمال دنیا بھر میں وسیع پیمانے پر ہورہا ہے۔
یہ ننھی ننھی رنگین روشنیاں ایمرجینسی لائٹ سے لے کر موبائل فون اور ٹریفک سگنلز کے علاوہ روز مرّہ استعمال کی ان گنت چیزوں کا حصہ بن چکی ہیں۔ ایل ای ڈی دراصل کئی سائنس دانوں کی محنت کا نتیجہ ہے، تاہم نیلی ایل ای ڈی کی تیاری اور ان روشنیوں کو عام استعمال کے قابل بنانے کا سہرا دو جاپانی اور ایک امریکی سائنس داں کے سَر ہے۔ انھیں اس کاوش پر 2014ء میں طبیعیات کا نوبیل انعام بھی دیا گیا تھا۔
ایل ای ڈیز کا استعمال مختلف آلات میں روشنی کے ماخذ کے طور پر ہوتا ہے۔ تاہم جلد ہی یہ روشنیاں غذا و خوراک سے متعلق کلیدی اہمیت حاصل کرسکتی ہیں۔ خوراک بالخصوص فاسٹ فوڈز کو تادیر محفوظ رکھنے اور خراب ہونے سے بچانے کے لیے مختلف اجزا اور کیمیکل وغیرہ استعمال کیے جاتے ہیں۔ سائنس دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ اب ان کے استعمال کی ضرورت نہیں رہے گی، کیوں کہ ایل ای ڈی لائٹس غذائی اجزا میں تعفن پیدا کرنے والے بیکٹیریا کا خاتمہ کرکے کھانے پینے کی چیزوں کو زیادہ عرصے تک تروتازہ رکھیں گی۔
یہ دعویٰ نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور کے سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے کیا ہے۔ یونیورسٹی کے فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پروگرام سے وابستہ پروفیسر Yuk Hyun-Gyun اور ان کے ساتھیوں کے مطابق ان کی تین سالہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ نیلی ایل ای ڈیز میں بیکٹیریا کا خاتمہ کرنے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے۔ بلیو ایل ای ڈیز بالخصوص مرطوب اور تیزابی ماحول میں خوراک کو بیکٹیریا سے وہی تحفظ فراہم کرتی ہیں، جو اس ( خوراک) میں کیمیائی اجزا ملانے سے حاصل ہوتا ہے۔ غذائی اجزا میں تعفن ای کولی اور سالمونیلا بیکٹیریا پیدا کرتے ہیں۔ بلیو ایل ای ڈی ان جراثیم کے لیے زہرہلاہل ثابت ہوتی ہے۔ یہ روشنی کم درجۂ حرارت ( 4 سے 15 ڈگری سیلسیئس) پر زیادہ مؤثر ثابت ہوتی ہے۔ محققین کے مطابق کم درجۂ حرارت پر بلیو ایل ای ڈی پھل، مچھلی اور گوشت کے لیے کیمیائی حفاظتی اجزا ( preservatives) کا متبادل ثابت ہوسکتی ہے۔
بیکٹیریا کے خلیوں میں روشنی سے حساسیت رکھنے والے مرکبات موجود ہوتے ہیں۔ یہ خلیے روشنی جذب کرتے ہیں۔ سائنس دانوں کی ٹیم کا دعویٰ ہے کہ بلیو ایل ای ڈی لائٹ کی موجودگی ان خلیوں میں اس پروسیس کا آغاز کردیتی ہے جس کے نتیجے میں ان کی موت واقع ہوجاتی ہے۔
پروفیسر Yuk Hyun-Gyun کہتے ہیں،'' بلیو ایل ای ڈی کی اس صلاحیت پر ایک تحقیق پہلے بھی ہوچکی ہے۔ ان تحقیقات سے یہ بات ثابت ہوجاتی ہے کہ بلیو ایل ای ڈی کم درجۂ حرارت پر تیزابی خاصیت کی حامل خوراک کو بیکٹیریا کے اثر سے محفوظ رکھ سکتی ہے۔''
جیسے جیسے خوراک کو خراب ہونے سے بچانے کے لیے استعمال ہونے والے کیمیائی اجزا کے بارے میں شعور بیدار ہورہا ہے، ویسے ویسے عالمی سطح پر ان اجزا سے پاک غذائی اشیا کی طلب بڑھ رہی ہے۔ بالخصوص نوجوان نسل مضر صحت کیمیائی حفاظتی اجزا سے بالکل پاک یا ایسی خوراک کو ترجیح دینے لگی ہے جس میں preservatives کا کم سے کم استعمال کیا گیا ہو۔
اس طرح حالیہ تحقیق فاسٹ فوڈ انڈسٹری کے لیے بے حد اہمیت رکھتی ہے جس میں خوراک کو محفوظ رکھنے والے مرکبات کا استعمال بڑے پیمانے پر ہوتا ہے۔
اگر یہ تحقیق عالمی سطح پر تسلیم کرلی جاتی ہے تو جلد ہی بازار میں ایسے ریفریجریٹر اور فریزر دستیاب ہوں گے جن میں نیلی ایل ای ڈی لائٹس نصب ہوں گی۔ علاوہ ازیں اس تحقیق سے انسانی صحت پر فاسٹ فوڈ کے منفی اثرات سے متعلق تصور کا بھی خاتمہ ہوجائے گا، اور فاسٹ فوڈ انڈسٹری کو بھی ترقی ملے گی۔
یہ ننھی ننھی رنگین روشنیاں ایمرجینسی لائٹ سے لے کر موبائل فون اور ٹریفک سگنلز کے علاوہ روز مرّہ استعمال کی ان گنت چیزوں کا حصہ بن چکی ہیں۔ ایل ای ڈی دراصل کئی سائنس دانوں کی محنت کا نتیجہ ہے، تاہم نیلی ایل ای ڈی کی تیاری اور ان روشنیوں کو عام استعمال کے قابل بنانے کا سہرا دو جاپانی اور ایک امریکی سائنس داں کے سَر ہے۔ انھیں اس کاوش پر 2014ء میں طبیعیات کا نوبیل انعام بھی دیا گیا تھا۔
ایل ای ڈیز کا استعمال مختلف آلات میں روشنی کے ماخذ کے طور پر ہوتا ہے۔ تاہم جلد ہی یہ روشنیاں غذا و خوراک سے متعلق کلیدی اہمیت حاصل کرسکتی ہیں۔ خوراک بالخصوص فاسٹ فوڈز کو تادیر محفوظ رکھنے اور خراب ہونے سے بچانے کے لیے مختلف اجزا اور کیمیکل وغیرہ استعمال کیے جاتے ہیں۔ سائنس دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ اب ان کے استعمال کی ضرورت نہیں رہے گی، کیوں کہ ایل ای ڈی لائٹس غذائی اجزا میں تعفن پیدا کرنے والے بیکٹیریا کا خاتمہ کرکے کھانے پینے کی چیزوں کو زیادہ عرصے تک تروتازہ رکھیں گی۔
یہ دعویٰ نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور کے سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے کیا ہے۔ یونیورسٹی کے فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پروگرام سے وابستہ پروفیسر Yuk Hyun-Gyun اور ان کے ساتھیوں کے مطابق ان کی تین سالہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ نیلی ایل ای ڈیز میں بیکٹیریا کا خاتمہ کرنے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے۔ بلیو ایل ای ڈیز بالخصوص مرطوب اور تیزابی ماحول میں خوراک کو بیکٹیریا سے وہی تحفظ فراہم کرتی ہیں، جو اس ( خوراک) میں کیمیائی اجزا ملانے سے حاصل ہوتا ہے۔ غذائی اجزا میں تعفن ای کولی اور سالمونیلا بیکٹیریا پیدا کرتے ہیں۔ بلیو ایل ای ڈی ان جراثیم کے لیے زہرہلاہل ثابت ہوتی ہے۔ یہ روشنی کم درجۂ حرارت ( 4 سے 15 ڈگری سیلسیئس) پر زیادہ مؤثر ثابت ہوتی ہے۔ محققین کے مطابق کم درجۂ حرارت پر بلیو ایل ای ڈی پھل، مچھلی اور گوشت کے لیے کیمیائی حفاظتی اجزا ( preservatives) کا متبادل ثابت ہوسکتی ہے۔
بیکٹیریا کے خلیوں میں روشنی سے حساسیت رکھنے والے مرکبات موجود ہوتے ہیں۔ یہ خلیے روشنی جذب کرتے ہیں۔ سائنس دانوں کی ٹیم کا دعویٰ ہے کہ بلیو ایل ای ڈی لائٹ کی موجودگی ان خلیوں میں اس پروسیس کا آغاز کردیتی ہے جس کے نتیجے میں ان کی موت واقع ہوجاتی ہے۔
پروفیسر Yuk Hyun-Gyun کہتے ہیں،'' بلیو ایل ای ڈی کی اس صلاحیت پر ایک تحقیق پہلے بھی ہوچکی ہے۔ ان تحقیقات سے یہ بات ثابت ہوجاتی ہے کہ بلیو ایل ای ڈی کم درجۂ حرارت پر تیزابی خاصیت کی حامل خوراک کو بیکٹیریا کے اثر سے محفوظ رکھ سکتی ہے۔''
جیسے جیسے خوراک کو خراب ہونے سے بچانے کے لیے استعمال ہونے والے کیمیائی اجزا کے بارے میں شعور بیدار ہورہا ہے، ویسے ویسے عالمی سطح پر ان اجزا سے پاک غذائی اشیا کی طلب بڑھ رہی ہے۔ بالخصوص نوجوان نسل مضر صحت کیمیائی حفاظتی اجزا سے بالکل پاک یا ایسی خوراک کو ترجیح دینے لگی ہے جس میں preservatives کا کم سے کم استعمال کیا گیا ہو۔
اس طرح حالیہ تحقیق فاسٹ فوڈ انڈسٹری کے لیے بے حد اہمیت رکھتی ہے جس میں خوراک کو محفوظ رکھنے والے مرکبات کا استعمال بڑے پیمانے پر ہوتا ہے۔
اگر یہ تحقیق عالمی سطح پر تسلیم کرلی جاتی ہے تو جلد ہی بازار میں ایسے ریفریجریٹر اور فریزر دستیاب ہوں گے جن میں نیلی ایل ای ڈی لائٹس نصب ہوں گی۔ علاوہ ازیں اس تحقیق سے انسانی صحت پر فاسٹ فوڈ کے منفی اثرات سے متعلق تصور کا بھی خاتمہ ہوجائے گا، اور فاسٹ فوڈ انڈسٹری کو بھی ترقی ملے گی۔