فیملیز پر پابندی آسٹریلیا کو پلیئرز کی ’’طلاقوں‘‘ کے خدشات
21ویں صدی میں بھی مردوں کی غلطیوں کا قصوروار عورتوں کو ٹھہرایا جارہا ہے، ہیرس
KARACHI:
آسٹریلوی ٹیم کے ساتھ بیگمات کی موجودگی کا تنازع طول پکڑگیا، چیف سلیکٹر روڈنی مارش نے خدشہ ظاہر کیا کہ فیملیز پر پابندی لگائی تو کھلاڑیوں کی طلاقیں ہوجائیں گی۔
فاسٹ بولر ریان ہیرس کا کہنا ہے کہ 21 ویں صدی میں بھی مردوں کی غلطیوں کا قصوروار عورتوں کو ٹھہرایا جارہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق انگلینڈ کے خلاف ایشز سیریز میں آسٹریلیا کی ناکامی میں کھلاڑیوں کے ساتھ فیملیز کی موجودگی کو ٹھہرایا گیا، یہ تنازع طول پکڑتا جارہا ہے۔ چیف سلیکٹر روڈنی مارش نے بھی فیملیز کو پلیئرز کے ساتھ رہنے کی اجازت دینے کا دفاع کیا، انھوں نے کہا کہ اگر ایسی کوئی پابندی لگائی گئی تو کھلاڑیوں کی طلاقیں بھی ہوسکتی ہے۔
مارش نے اعتراض کرنے والوں سے سوال کیا کہ کیا وہ پلیئرز کی طلاقیں اور انھیں ناخوش دیکھنا چاہتے ہیں؟انھوں نے کہا کہ ان دنوں بہت زیادہ کرکٹ کھیلی جارہی ہے اور جب تک آپ اپنی فیملی کو نہ دیکھ لیں کھیل نہیں سکتے، آپ اپنے پارٹنرز کے بغیر خوش نہیں رہ سکتے، سب یہی کہتے ہیں، جب ہم نے لارڈز میں انگلینڈ کو 405 رنز کے مارجن سے زیر کیا تب بھی فیملیز پلیئرز کے ہمراہ تھیں، ہماری حکمت عملی رہی کہ کھلاڑی جو کرنا چاہتے ہیں انھیں کرنے دیا جائے، کوچ ڈیرن لی مین اس کے حامی اور بھی اس سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
دوسری جانب گھٹنے کی تکلیف کے باعث ایشز کے دوران ہی ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے والے فاسٹ بولر ریان ہیرس بھی اس تنازع سے خوش نہیں ہیں، انھوں نے کہا کہ کتنی حیرت کی بات ہے کہ 2015 میں بھی ہم مردوں کی ناقص کارکردگی کا ذمہ دار عورتوں کو ٹھہرا رہے ہیں، پروفیشنل کھلاڑیوں کو کھیلنے کے لیے معاوضہ دیا جاتا ہے،اگر اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکیں تو پھر اس کی ذمہ داری بھی انفرادی طور پر انہی پر عائد ہوتی ہے۔ ہیرس نے سوال کیا کہ ورلڈ کپ کے دوران بھی تو فیملیز پلیئرز کے ساتھ تھیں اس وقت یہ اعتراض کیوں نہیں کیا گیا؟آپ کو تو الٹا یہ کہنا چاہیے کہ جب عورتیں ساتھ نہیں ہوتیں تب مردوں سے اچھا نہیں کھیلا جاتا۔
آسٹریلوی ٹیم کے ساتھ بیگمات کی موجودگی کا تنازع طول پکڑگیا، چیف سلیکٹر روڈنی مارش نے خدشہ ظاہر کیا کہ فیملیز پر پابندی لگائی تو کھلاڑیوں کی طلاقیں ہوجائیں گی۔
فاسٹ بولر ریان ہیرس کا کہنا ہے کہ 21 ویں صدی میں بھی مردوں کی غلطیوں کا قصوروار عورتوں کو ٹھہرایا جارہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق انگلینڈ کے خلاف ایشز سیریز میں آسٹریلیا کی ناکامی میں کھلاڑیوں کے ساتھ فیملیز کی موجودگی کو ٹھہرایا گیا، یہ تنازع طول پکڑتا جارہا ہے۔ چیف سلیکٹر روڈنی مارش نے بھی فیملیز کو پلیئرز کے ساتھ رہنے کی اجازت دینے کا دفاع کیا، انھوں نے کہا کہ اگر ایسی کوئی پابندی لگائی گئی تو کھلاڑیوں کی طلاقیں بھی ہوسکتی ہے۔
مارش نے اعتراض کرنے والوں سے سوال کیا کہ کیا وہ پلیئرز کی طلاقیں اور انھیں ناخوش دیکھنا چاہتے ہیں؟انھوں نے کہا کہ ان دنوں بہت زیادہ کرکٹ کھیلی جارہی ہے اور جب تک آپ اپنی فیملی کو نہ دیکھ لیں کھیل نہیں سکتے، آپ اپنے پارٹنرز کے بغیر خوش نہیں رہ سکتے، سب یہی کہتے ہیں، جب ہم نے لارڈز میں انگلینڈ کو 405 رنز کے مارجن سے زیر کیا تب بھی فیملیز پلیئرز کے ہمراہ تھیں، ہماری حکمت عملی رہی کہ کھلاڑی جو کرنا چاہتے ہیں انھیں کرنے دیا جائے، کوچ ڈیرن لی مین اس کے حامی اور بھی اس سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
دوسری جانب گھٹنے کی تکلیف کے باعث ایشز کے دوران ہی ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے والے فاسٹ بولر ریان ہیرس بھی اس تنازع سے خوش نہیں ہیں، انھوں نے کہا کہ کتنی حیرت کی بات ہے کہ 2015 میں بھی ہم مردوں کی ناقص کارکردگی کا ذمہ دار عورتوں کو ٹھہرا رہے ہیں، پروفیشنل کھلاڑیوں کو کھیلنے کے لیے معاوضہ دیا جاتا ہے،اگر اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکیں تو پھر اس کی ذمہ داری بھی انفرادی طور پر انہی پر عائد ہوتی ہے۔ ہیرس نے سوال کیا کہ ورلڈ کپ کے دوران بھی تو فیملیز پلیئرز کے ساتھ تھیں اس وقت یہ اعتراض کیوں نہیں کیا گیا؟آپ کو تو الٹا یہ کہنا چاہیے کہ جب عورتیں ساتھ نہیں ہوتیں تب مردوں سے اچھا نہیں کھیلا جاتا۔