آزاد تجارتی معاہدہ پاک تھائی مذاکرات آئندہ ماہ شروع ہوں گے
آزاد تجارتی معاہدے کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور 27اور28 ستمبرکو تھائی لینڈ میں منعقد ہوگا
پاکستان اور تھائی لینڈ کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) کے لیے معاملات طے پا گئے، معاہدے کے لیے مذاکرات کا پہلا دور آئندہ ماہ ہوگا، پاکستان کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے کی بدولت تھائی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کر سکیں گی اورپاکستان کوآسیان کی وسیع منڈیوں تک رسائی مل جائے گی۔
وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے تھائی لینڈ کے وزیر تجارت جنرل چیٹ چائی ساریکلیا سے ملاقات کے بعد میڈیا کانفرنس کی۔ دونوں وزرا نے پاکستان تھائی لینڈ مشترکہ تجارتی کمیٹی کے تیسرے اجلاس میں بھی شرکت کی جو 12اور13اگست کو اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ تھائی وزیر تجارت کے ہمراہ کاروباری افراد کابڑا وفد بھی تھا، دونوں ممالک کے وفود نے ٹیکسٹائل، زراعت، جیمز اینڈ جیولری، فشریز، پورٹس اینڈ شپنگ، انٹلیکچوئل پراپرٹی رائٹس انجینئرنگ، انویسٹمنٹ، ٹیرف، صحت اور سیاحت کے شعبوں میں مذاکرات کیے۔ پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے تھائی لینڈ کے تاجروں کی پاکستانی کاروباری افراد سے براہ راست ملاقات کرائی گئی جس میں پرائیویٹ سیکٹر نے تجارت میں اضافے پر اپنی تجاویز پیش کیں اور باہمی تجارتی رابطے بھی استوار کیے۔
آزاد تجارتی معاہدے کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور 27اور28 ستمبرکو تھائی لینڈ میں منعقد ہو گا، اس سے قبل دونوں ممالک کی اعلیٰ قیادت نے 2013میں اتفاق کیا تھا کہ 2018 تک باہمی تجارت کو دگنا کیا جائے جس کے نتیجے میں دونوں حکومتوں کے مابین مذاکرات کے لیے مشترکہ تجارتی کمیٹی اور پرائیویٹ سیکٹر کے مابین گفت وشنید کے لیے مشترکہ بزنس کونسل کا قیام عمل میں لایا گیا، دونوں ممالک نے آزاد تجارتی معاہدے سے قبل فزیبلٹی اسٹڈی کے انعقاد کا فیصلہ کیا، ان سٹڈیز کے نتائج یہ ظاہر کرتے ہیں کہ پاکستان تھائی لینڈ آزاد تجارتی معاہدہ دونوں ممالک کے عوام کے لیے انتہائی فائدہ مند ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق پاکستان کو تھائی لینڈ پر کاٹن یارن، ریڈی میڈ گارمنٹس، لیدر کی اشیا، سرجیکل آلات اور اسپورٹس کے سامان میں برتری حاصل ہے جبکہ تھائی لینڈ کو الیکٹرک اور الیکٹرک اشیا، مشینری اور آٹو موبائل پارٹس میں پاکستان پر تقابلی برتری حاصل ہے، تھائی لینڈ کو ایک ہزار اشیا پر تجارتی برتری جبکہ پاکستان کو 684اشیا پر برتری حاصل ہے جس سے پاکستان کی برآمدات میں 7 ارب ڈالر اور تھائی لینڈ کی برآمدات میں 9ارب ڈالر اضافے کا امکان ہے، گزشتہ چند دہائیوں کے دوران ایشیا میں مینوفیکچرنگ میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی عالمی تجارتی اور مینوفیکچرنگ نیٹ ورک کا اہم حصہ بن چکی ہے، تھائی لینڈ آٹو پارٹس، الیکٹرک اور الیکٹرونکس کی عالمی ویلیو چین کا اہم جزو ہے۔
وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے تھائی لینڈ کے وزیر تجارت جنرل چیٹ چائی ساریکلیا سے ملاقات کے بعد میڈیا کانفرنس کی۔ دونوں وزرا نے پاکستان تھائی لینڈ مشترکہ تجارتی کمیٹی کے تیسرے اجلاس میں بھی شرکت کی جو 12اور13اگست کو اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ تھائی وزیر تجارت کے ہمراہ کاروباری افراد کابڑا وفد بھی تھا، دونوں ممالک کے وفود نے ٹیکسٹائل، زراعت، جیمز اینڈ جیولری، فشریز، پورٹس اینڈ شپنگ، انٹلیکچوئل پراپرٹی رائٹس انجینئرنگ، انویسٹمنٹ، ٹیرف، صحت اور سیاحت کے شعبوں میں مذاکرات کیے۔ پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے تھائی لینڈ کے تاجروں کی پاکستانی کاروباری افراد سے براہ راست ملاقات کرائی گئی جس میں پرائیویٹ سیکٹر نے تجارت میں اضافے پر اپنی تجاویز پیش کیں اور باہمی تجارتی رابطے بھی استوار کیے۔
آزاد تجارتی معاہدے کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور 27اور28 ستمبرکو تھائی لینڈ میں منعقد ہو گا، اس سے قبل دونوں ممالک کی اعلیٰ قیادت نے 2013میں اتفاق کیا تھا کہ 2018 تک باہمی تجارت کو دگنا کیا جائے جس کے نتیجے میں دونوں حکومتوں کے مابین مذاکرات کے لیے مشترکہ تجارتی کمیٹی اور پرائیویٹ سیکٹر کے مابین گفت وشنید کے لیے مشترکہ بزنس کونسل کا قیام عمل میں لایا گیا، دونوں ممالک نے آزاد تجارتی معاہدے سے قبل فزیبلٹی اسٹڈی کے انعقاد کا فیصلہ کیا، ان سٹڈیز کے نتائج یہ ظاہر کرتے ہیں کہ پاکستان تھائی لینڈ آزاد تجارتی معاہدہ دونوں ممالک کے عوام کے لیے انتہائی فائدہ مند ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق پاکستان کو تھائی لینڈ پر کاٹن یارن، ریڈی میڈ گارمنٹس، لیدر کی اشیا، سرجیکل آلات اور اسپورٹس کے سامان میں برتری حاصل ہے جبکہ تھائی لینڈ کو الیکٹرک اور الیکٹرک اشیا، مشینری اور آٹو موبائل پارٹس میں پاکستان پر تقابلی برتری حاصل ہے، تھائی لینڈ کو ایک ہزار اشیا پر تجارتی برتری جبکہ پاکستان کو 684اشیا پر برتری حاصل ہے جس سے پاکستان کی برآمدات میں 7 ارب ڈالر اور تھائی لینڈ کی برآمدات میں 9ارب ڈالر اضافے کا امکان ہے، گزشتہ چند دہائیوں کے دوران ایشیا میں مینوفیکچرنگ میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی عالمی تجارتی اور مینوفیکچرنگ نیٹ ورک کا اہم حصہ بن چکی ہے، تھائی لینڈ آٹو پارٹس، الیکٹرک اور الیکٹرونکس کی عالمی ویلیو چین کا اہم جزو ہے۔