بھارت کے کشتی ڈرامے کا پول کھولنے والے ڈی آئی جی کوسٹ گارڈ کے کورٹ مارشل کا فیصلہ

لوشالی کے بیان کے بعد رواں سال فروری میں انکوائری کمیشن تشکیل دیا گیا تھا


ویب ڈیسک August 14, 2015
لوشالی کے بیان کے بعد رواں سال فروری میں انکوائری کمیشن تشکیل دیا گیا تھا، فوٹو فائل

ممبئی کے سمندر میں پاکستانی کشتی کے گھس آنے اور اسے تباہ کرنے کے بھارتی حکومت اور میڈیا کے ڈرامے کا پول کھولنے والے بھارتی کوسٹ گارڈ کے ڈی آئی جی بی کے لوشالی کو بھارتی حکومت نے سچ بولنے کی سزا دیتے ہوئے کورٹ مارشل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بورڈ آف انکوائری نے ڈی آئی جی کوسٹ گارڈ لوشالی کا کورٹ مارشل کی سماعت کا آغاز ستمبر میں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ لوشالی کے بیان کے بعد رواں سال فروری میں انکوائری کمیشن بنایا گیا تھا جس کے بعد اس نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کیا اور اپریل میں بورڈ نے انکوائری کی رپورٹ کوسٹ گارڈ ہیڈ کوارٹر میں جمع کرادی تھی۔ بھارتی دفاعی حکام کا کہنا ہے کہ بورڈ نے لوشالی کے خلاف سخت ایکشن کی سفارش کی ہے۔

واضح رہے کہ رواں سال جنوری میں بھارتی حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستانی کشتی جس پر دہشت گرد سوار تھے ممبئی کی سمندری حدود میں داخل ہوگئی تھی جسے حملہ کرکے تباہ کردیا گیا ہے تاہم کوسٹ گارڈ کے ڈی آئی جی نے حکومتی مؤقف کے برخلاف ایسی کسی کشتی کو تباہ کرنے کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ دہشت گردوں نے کشتی کو خود تباہ کیا جس پر ان کے خلاف ایکشن لیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔