عمران خان ٹریبونل کے فیصلوں سے متفق لیکن عمل درآمد پر ہچکچاہٹ کا شکار ہیں جسٹس وجیہہ
قبضہ گروپ کی وجہ سے پی ٹی آئی میں الیکشن کرانے میں مشکلات کا سامنا ہے، جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ
پاکستان تحریک انصاف کے معطل رہنما جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین نے کہا ہے عمران خان پی ٹی آئی الیکشن ٹریبونل کے فیصلوں سے متفق ہیں لیکن ان پر عمل درآمد کے حوالے سے ہچکچاہٹ کا شکار ہیں۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف میں عمران خان اور چند لوگوں کے سوا تمام لوگ الیکشن چوری کر کے آگے آئے ہیں اور جو لوگ الکشن چوری کر کے آئے ہیں وہ پارٹی کی بہتری کے لئے کیسے کام کر سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں حکومت ہونے کے باوجود پارٹی کو بلدیاتی الیکشن میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، پارٹی ٹکٹیں میرٹ پر نہیں دی گئیں بلکہ وہاں میرٹ کا خون ہوا ہے، اگر ٹریبونل کے فیصلوں پر عمل درآمد نہ ہوا اور پارٹی الیکشن نہ کرائے گئے تو سندھ اور پنجاب میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں تحریک انصاف کو خیبر پختونخوا سے بھی زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین کا کہنا تھا کہ گزشتہ ماہ بنی گالہ میں ہونے والی ملاقات میں عمران خان نے پارٹی ٹریبونل کے تمام فیصلوں سے مکمل طور پر اتفاق کیا، عمران خان سے کہا کہ کیا تحریک انصاف کے پاس جہانگیر ترین، پرویز خٹک، نادر لغاری اور علیم خان کے علاوہ منتخب کرنے کے لئے ممبرز نہیں ہیں جس پر عمران خان نے کہا کہ ان چاروں کو پارٹی سے نکالنے میں تکنیکی طور پر مشکلات کا سامنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قبضہ گروپ کی وجہ سے پی ٹی آئی میں الیکشن کرانے میں مشکلات کا سامنا ہے، جن لوگوں کو ٹریبونل پہلے ہی کالعدم قرار دے چکی ہے تو ان لوگوں کو پارٹی میں ذمہ داریاں ملنی ہی نہیں چاہئیں تھیں۔
جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین کا کہنا تھا کہ ان کا عمران خان سے کوئی اختلاف نہیں ہے لیکن جو تحریک شروع کی ہے اس کا مقصد پارٹی کو مضبوط اور جمہوری بنانا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی دوسری پارٹی میں شمولیت کا کوئی ارادہ نہیں ہے، اگر پارٹی سے نکال بھی دیا گیا تو باہر رہ کر پارٹی کی بہتری کے لئے کام کروں گا، حقیقت میں یہ پارٹی تو نظریاتی لوگوں کی ہے اور اس سے قبضہ گروپ کو جانا ہوگا۔
https://www.dailymotion.com/video/edit/x31sqcz_justice-wajeehuddin_news
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف میں عمران خان اور چند لوگوں کے سوا تمام لوگ الیکشن چوری کر کے آگے آئے ہیں اور جو لوگ الکشن چوری کر کے آئے ہیں وہ پارٹی کی بہتری کے لئے کیسے کام کر سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں حکومت ہونے کے باوجود پارٹی کو بلدیاتی الیکشن میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، پارٹی ٹکٹیں میرٹ پر نہیں دی گئیں بلکہ وہاں میرٹ کا خون ہوا ہے، اگر ٹریبونل کے فیصلوں پر عمل درآمد نہ ہوا اور پارٹی الیکشن نہ کرائے گئے تو سندھ اور پنجاب میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں تحریک انصاف کو خیبر پختونخوا سے بھی زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین کا کہنا تھا کہ گزشتہ ماہ بنی گالہ میں ہونے والی ملاقات میں عمران خان نے پارٹی ٹریبونل کے تمام فیصلوں سے مکمل طور پر اتفاق کیا، عمران خان سے کہا کہ کیا تحریک انصاف کے پاس جہانگیر ترین، پرویز خٹک، نادر لغاری اور علیم خان کے علاوہ منتخب کرنے کے لئے ممبرز نہیں ہیں جس پر عمران خان نے کہا کہ ان چاروں کو پارٹی سے نکالنے میں تکنیکی طور پر مشکلات کا سامنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قبضہ گروپ کی وجہ سے پی ٹی آئی میں الیکشن کرانے میں مشکلات کا سامنا ہے، جن لوگوں کو ٹریبونل پہلے ہی کالعدم قرار دے چکی ہے تو ان لوگوں کو پارٹی میں ذمہ داریاں ملنی ہی نہیں چاہئیں تھیں۔
جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین کا کہنا تھا کہ ان کا عمران خان سے کوئی اختلاف نہیں ہے لیکن جو تحریک شروع کی ہے اس کا مقصد پارٹی کو مضبوط اور جمہوری بنانا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی دوسری پارٹی میں شمولیت کا کوئی ارادہ نہیں ہے، اگر پارٹی سے نکال بھی دیا گیا تو باہر رہ کر پارٹی کی بہتری کے لئے کام کروں گا، حقیقت میں یہ پارٹی تو نظریاتی لوگوں کی ہے اور اس سے قبضہ گروپ کو جانا ہوگا۔
https://www.dailymotion.com/video/edit/x31sqcz_justice-wajeehuddin_news