امریکا میں امیرترین شخص غلطیوں کے باعث عرش سے فرش پرآگیا

ولیم پرسٹن نے گزشتہ سال اپنے گھروالوں کے ساتھ تعلق ختم کرکے نیویارک کی سڑکوں کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنا رکھا ہے۔


ویب ڈیسک August 15, 2015
ولیم پرسٹن کنگ پربرا وقت تب شروع ہوا جب انہوں نے بے دریغ فضول خرچی کرنا شروع کی۔ فوٹو:عرب ٹی وی

MIRPUR: انسان کی قسمت کبھی کبھی اتنی مہربان ہوجاتی ہے کہ جو وہ چاہتا ہے اسے اس سے زیادہ بھی مل جاتا ہے اور اسی طرح کبھی اتنا پیسا آجاتا ہے کہ جس کا اسے اندازہ بھی نہیں ہوتا اور پیسوں کی ریل پیل میں وہ اپنے ماضی کو بھول جاتا ہے لیکن اس کی ایک غلطی اسے پھر سے وہیں لے آتی ہیں جہاں وہ پہلے کھڑا ہوتا ہے اور اس وقت وہ پچھتاوے کے سوا کچھ نہیں کرتا۔ کچھ ایسا ہی ہوا امریکا میں جہاں ایک مشہور بروکر ولیم پرسٹن کنگ اپنی غلطیوں کے باعث آج سڑکوں پر زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔

امریکی ریاست نیو یارک میں اسٹاک مارکیٹ میں ریکارڈ سرمایہ کرنے والے کروڑ پتی بروکر ولیم پرسٹن آج کل سڑکوں پر ہی رہنے پر مجبور ہیں، کبھی محلوں میں رہنے والے ولیم پرسٹن کی زندگی میں دہرائی جانے والی غلطیاں آج انہیں سڑکوں پر لے آئی ہے۔ ہالی ووڈ نے ولیم پرفلم "دی وولف آف وال اسٹریٹ" بھی بنائی گئی جس میں ان کی کامیابی اورپھران کی پستی کی جانب آتا وقت دکھایا گیا ہے۔

ولیم پرسٹن چند سال پہلے تک عالی شان محل کے مالک تھے جن کے بینکوں اوراسٹاک مارکیٹ میں پیسے کی اتنی ریل پیل تھی کہ وہ خود بی ایم ڈلیو جیسی لگژری اور دنیا بھر کی مہنگی ترین گاڑیوں میں سفر کرتے تھے، امریکی اسٹاک مارکیٹ میں بھی وہ اپنے دوست گورڈن بلفورٹ کے ساتھ کروڑوں ڈالر کے شیئر ہولڈرتھے لیکن ان پربرا وقت تب آیا جب انہوں نے بے دریغ فضول خرچی کرنا شروع کی اوروہ اسٹاک مارکیٹ میں مسلسل گھاٹے کے سودے کرنے لگے اور نقصان اٹھانے کے بعد انہوں نے منشیات کا استعمال شروع کردیا جو انہیں مزید پستی کی جانب لے جاتا گیا۔ ولیم پرسٹن اسی پریشانی کی عالم میں اپنے گھروالوں کو بھی خیرآباد کہہ چکے تھے تاہم جب ان کے ساتھی دوست گورڈن بلفورٹ کو ان کی حالت کے بارے میں معلوم ہوا تو انہوں نے گہرے دکھ کا اظہارکیا۔

ولیم پرسٹن کی بہن کا کہنا تھا کہ وہ پچھلے سال ہی اپنے گھروالوں سے تعلق ختم کر چکے ہیں اورگھر سے جاتے جاتے ان کے پیسے تک چوری کرکے لے گئے، نشے کی حالت میں لت پت ولیم پرسٹن نے ان دنوں نیویارک کی سڑکوں کو ہی اپنا اوڑھنا بچھونا بنا رکھا ہے جہاں وہ اپنی زندگی گزاررہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔