جامعہ کراچی کے پروفیسر وحید الرحمان کے قتل کا ملزم عدم شواہد کی بناء پر بری
دوران تفتیش کسی قسم کے شواہد اور ثبوت نہیں ملے، پولیس
لاہور:
جامعہ کراچی کے پروفیسر وحید الرحمان قتل کیس کے ملزم کو عدم شواہد کی بناء پر بری کر دیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پولیس نے پروفیسر وحید الرحمان قتل کیس میں گرفتار ملزم سمیع الرحمان کو دوران عدم شواہد اور ثبوت کے باعث بری کردیا ہے۔ پولیس نے انسدادی دہشت گردی کی عدالت کو ملزم سمیع الرحمان کی رہائی کی اطلاع رپورٹ کے ذریعے دی جس میں کہا گیا ہے کہ ملزم سے دوران تفتیش کسی قسم کے شواہد اور ثبوت نہیں ملے لہذا ملزم کو ضابطہ فوجداری ایکٹ کی دفعہ 497 اے کلاس کے تحت ذریعے رہا کردیا گیا ہے۔ دوسری جانب عدالت نے تفتیشی افسر کی اے کلاس کی رپورٹ منظور بھی کر لی ہے۔
واضح رہے کہ پولیس نے وحید الرحمان قتل کیس میں ملزم سمیع الرحمان کو 15 روز قبل کراچی کے علاقے کورنگی سے گرفتار کیا گیا تھا اور پھر انسداد دہشت گردی کی عدالت سے 14 روزہ ریمانڈ لے کر اس سے تفتیش کی۔ پروفیسر وحید الرحمان کو رواں برس 29 اپریل کو جامعہ کراچی جاتے ہوئے فیڈرل بی ایریا میں فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا تھا۔
جامعہ کراچی کے پروفیسر وحید الرحمان قتل کیس کے ملزم کو عدم شواہد کی بناء پر بری کر دیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پولیس نے پروفیسر وحید الرحمان قتل کیس میں گرفتار ملزم سمیع الرحمان کو دوران عدم شواہد اور ثبوت کے باعث بری کردیا ہے۔ پولیس نے انسدادی دہشت گردی کی عدالت کو ملزم سمیع الرحمان کی رہائی کی اطلاع رپورٹ کے ذریعے دی جس میں کہا گیا ہے کہ ملزم سے دوران تفتیش کسی قسم کے شواہد اور ثبوت نہیں ملے لہذا ملزم کو ضابطہ فوجداری ایکٹ کی دفعہ 497 اے کلاس کے تحت ذریعے رہا کردیا گیا ہے۔ دوسری جانب عدالت نے تفتیشی افسر کی اے کلاس کی رپورٹ منظور بھی کر لی ہے۔
واضح رہے کہ پولیس نے وحید الرحمان قتل کیس میں ملزم سمیع الرحمان کو 15 روز قبل کراچی کے علاقے کورنگی سے گرفتار کیا گیا تھا اور پھر انسداد دہشت گردی کی عدالت سے 14 روزہ ریمانڈ لے کر اس سے تفتیش کی۔ پروفیسر وحید الرحمان کو رواں برس 29 اپریل کو جامعہ کراچی جاتے ہوئے فیڈرل بی ایریا میں فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا تھا۔