لاہور ہائی کورٹ کا حکومت کو یو ٹیوب اور گوگل پرگستاخانہ مواد بلاک کرنے کا حکم

لاہورہائیکورٹ نے حافظ سعید کی درخواست پرحکومت کو 3 ہفتے میں جواب داخل کرانے کا حکم دیا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ نےگستاخانہ مواد کو فوری طورپربلاک کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے وفاقی حکومت کواس سلسلے میں 8 نومبرتک اپنا جواب داخل کرانے کی ہدایت کی ہے ۔ فوٹو: فائل

لاہور ہائی کورٹ نے حکومت کو یو ٹیوب اور گوگل پر موجود تمام گستاخانہ مواد بلاک کرنے کا حکم دیا ہے۔

جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ اورفرید پراچہ کی جانب سے گوگل پرگستاخانہ مواد بلاک کرنے کے لئے دائر کی گئی درخواست پرعدالت نے اس طرح کے مواد کو فوری طورپربلاک کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے وفاقی حکومت کواس سلسلے میں 8 نومبرتک اپنا جواب داخل کرانے کی ہدایت کی ہے ۔

دوسری جانب جماعت الدعوة کے امیر حافظ سعید کی جانب سے ایڈووکیٹ اے کے ڈوگرنے بھی اس حوالے سے ایک اپیل دائر کی ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ امریکا کے صدر باراک اوباما نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں گستاخانہ فلم کی مذمت کی مگر ساتھ ہی امریکا کے آئین میں آزادی اظہاررائے کے حق کا بھی دفاع کیا۔


حافظ سعید نے اپنی درخواست میں کہا کہ مغربی ممالک میں ہولوکاسٹ کے بارے میں بات کرنا بھی جرم ہے اور جرمنی کے ایک مصنف کو ہولوکاسٹ پر اپنے خیالات کا اظہار کرنے پر 7 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

درخواست میں کہا گیا کہ پاکستان کی امریکا کے لئے غلامی کو پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 14 کی رو کے مطابق بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قرار دینا چاہئے۔

لاہورہائیکورٹ نے حافظ سعید کی درخواست پرحکومت کو 3 ہفتے میں جواب داخل کرانے کا حکم دیا ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story