پاکستان اور افغانستان کو پولیو کے خاتمے کیلئے ابھی بہت کام کرنا ہےعالمی ادارہ صحت

افغانستان اور پاکستان دو ایسے ممالک ہیں جہاں اب بھی پولیو کی بیماری بڑے پیمانے پر موجود ہے، ڈبیلو ایچ او


پولیو کے خاتمے کے لیے پاکستان میں کی جانے والی کوششوں پر عالمی ادارہ صحت نے عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے، فوٹو فائل

اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کو پولیو کے خاتمے کے لیے لازمی سخت اقدامات کرنے ہوں گے۔

عالمی ادارہ صحت (ایچ ڈبلیو او) کی ایمرجنسی کمیٹی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کو پولیو کے خاتمے کے لیے بڑے پیمانے مہم چلانے کی ضرورت ہے جب کہ ملک سے باہر جانے والے مسافروں کی اسکریننگ کے عمل میں بھی بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ کمیٹی کاکہنا تھا کہ افغانستان میں عالمی فضائی مسافروں کی اسکریننگ نہیں کی جا رہی اور نہ ہی انہیں ٹریک کیا جا رہا ہے جب کہ انٹرنیشنل ایئرپورٹس پر بغیر ویکسی نیشن کے مسافروں کو چھوڑا جارہا ہے۔ کمیٹی نے خبردار کیا کہ اس کوتاہی سے عالمی سطح پر پولیو کے پھیلنے کا رسک بڑھ گیا ہے جب کہ قندھار میں پولیوکے خاتمے کے لیے چلائی جانے والی مہم کو روک دینا بھی تشویشناک ہے۔

کمیٹی کا کہنا تھا کہ افغانستان اور پاکستان دو ایسے ممالک ہیں جہاں اب بھی پولیو کی بیماری بڑے پیمانے پر موجود ہے اور صرف ایک سال میں پاکستان میں پولیو کے 29 کیسز اور 7 کیسز افغانستان میں سامنے آئے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ پاکستان میں پولیو کے خاتمے کی کوششوں میں بہتری آئی ہے تاہم دونوں ممالک میں ایئر پورٹس پر اس سلسلے میں طے شدہ سرٹیفیکیٹ جاری نہیں کیا جارہا۔ دونوں ممالک کو چاہئے کہ وہ پولیو کے خاتمے کےلیے سخت اقدامات کریں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں