ایف بی آر نے کسٹمز وآئی آر ڈیٹا یکجا کرنے کی حکمت عملی بنالی
وی بوک میں امپورٹرز وکنسائنمنٹس کی دستاویزکی معلومات کیلیے تبدیلیاں کردی گئیں
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے محکمہ کسٹمز اوران لینڈ ریونیوسروس کے ڈیٹا کو یکجا کرنے کی حکمت عملی مرتب کرلی گئی ہے جس کے لیے وی بوک خودکارسسٹم میں درآمد کنندگان اور درآمدی کنسائنمنٹس کی دستاویزات کی تفصیلات ومعلومات کے لیے تبدیلیاں کی گئی ہیں، وی بوک سسٹم میں ان نئی تبدیلیوں کے بعد محکمہ کسٹمز کے افسران کو سسٹم میں گڈزڈیکلریشن میں نامکمل معلومات کی صورت میں ذمے دار قراردیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں ڈائریکٹوریٹ آف ریفارم اینڈ آٹومیشن (کسٹمز) نے باقاعدہ سرکلر جاری کردیا ہے جس کے تحت کسٹمز ایسیسنگ آفیسر، پرنسپل اپریزر، اسسٹنٹ یا ڈپٹی کلکٹر کو گڈزڈیکلریشن میں دی گئی معلومات کے حوالے سے ذمے دار ٹھہرایاگیا ہے، نئی تبدیلی کی تحت وی بوک سسٹم میں گڈزڈیکلریشن (جی ڈی) کی تکمیل کے وقت کسٹمزافسران یہ یقین دہانی کرائیں گے کہ گڈزڈیکلریشن میں قوانین، درآمدی پالیسی اوردیگر متعلقہ قوانین کے تحت ضروری معلومات درج کی گئی ہیں۔
کسٹمز افسران کے مطابق یہ اقدام اس لیے بروئے کار لایاگیاہے کہ نامکمل معلومات کی وجہ سے درآمد کنندگان یا کلیئرنگ ایجنٹس کسی بھی مس ڈیکلریشن یا ٹیکس چوری کے کیس کی واضح نشاندہی کے باوجود بچ نکلتے ہیں جبکہ کسٹمز افسران بھی اپنی ذمے داریوں سے بری الذمہ ہوجاتے ہیں، ان لینڈ ریونیوسروس اور محکمہ کسٹمز کی معلومات کے جمع کرنے کے حوالے سے بہت سے سوالات اٹھ چکے ہیں جس کی وجہ سے متعدد درآمد کنندہ ٹیکس نیٹ میں شامل نہیں ہوتے اور ان کی قابل ٹیکس آمدنی کی جانچ پڑتال کا مرحلہ بھی دشوار ہوتا ہے، اس سے قبل سابق ممبرکسٹمز محمدرمضان بھٹی جنہیں سپریم کورٹ آف پاکستان نے کراچی امن وامان کیس میں کمیشن کا سربراہ مقرر کیا تھا نے ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ آن لائن سسٹم میں نامکمل معلومات کی وجہ سے کئی ٹیکس دہندہ ٹیکس نیٹ میں نہیں آسکتے۔
اس سلسلے میں ڈائریکٹوریٹ آف ریفارم اینڈ آٹومیشن (کسٹمز) نے باقاعدہ سرکلر جاری کردیا ہے جس کے تحت کسٹمز ایسیسنگ آفیسر، پرنسپل اپریزر، اسسٹنٹ یا ڈپٹی کلکٹر کو گڈزڈیکلریشن میں دی گئی معلومات کے حوالے سے ذمے دار ٹھہرایاگیا ہے، نئی تبدیلی کی تحت وی بوک سسٹم میں گڈزڈیکلریشن (جی ڈی) کی تکمیل کے وقت کسٹمزافسران یہ یقین دہانی کرائیں گے کہ گڈزڈیکلریشن میں قوانین، درآمدی پالیسی اوردیگر متعلقہ قوانین کے تحت ضروری معلومات درج کی گئی ہیں۔
کسٹمز افسران کے مطابق یہ اقدام اس لیے بروئے کار لایاگیاہے کہ نامکمل معلومات کی وجہ سے درآمد کنندگان یا کلیئرنگ ایجنٹس کسی بھی مس ڈیکلریشن یا ٹیکس چوری کے کیس کی واضح نشاندہی کے باوجود بچ نکلتے ہیں جبکہ کسٹمز افسران بھی اپنی ذمے داریوں سے بری الذمہ ہوجاتے ہیں، ان لینڈ ریونیوسروس اور محکمہ کسٹمز کی معلومات کے جمع کرنے کے حوالے سے بہت سے سوالات اٹھ چکے ہیں جس کی وجہ سے متعدد درآمد کنندہ ٹیکس نیٹ میں شامل نہیں ہوتے اور ان کی قابل ٹیکس آمدنی کی جانچ پڑتال کا مرحلہ بھی دشوار ہوتا ہے، اس سے قبل سابق ممبرکسٹمز محمدرمضان بھٹی جنہیں سپریم کورٹ آف پاکستان نے کراچی امن وامان کیس میں کمیشن کا سربراہ مقرر کیا تھا نے ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ آن لائن سسٹم میں نامکمل معلومات کی وجہ سے کئی ٹیکس دہندہ ٹیکس نیٹ میں نہیں آسکتے۔