کراچی چیمبرنے ودہولڈنگ ٹیکس مسئلے کاحل تجویزکردیا
نان فائلرکوانکم ٹیکس کی مد میں 20ہزار روپے کے ساتھ ریٹرن جمع کرانے کا پابند بنایاجائے
کراچی چیمبرآف کامرس نے پالیسی سازوں کوودہولڈنگ ٹیکس کے مسئلے کے حل کا تجاویزپرمشتمل پیکیج دے دیا ہے جس میں نان فائلر کوانکم ٹیکس کی مد میں 20ہزار روپے کے ساتھ ریٹرن جمع کرانے کا پابند بنانے کی تجویز دی گئی ہے اوراس میں سالانہ بنیادوں پر25 فیصدکی شرح سے اضافہ کرنے کی سفارش کی گئی اوراس تجویز کی منظوری ونفاذ کی صورت میں بینکوں سے لین دین پر ودہولڈنگ ٹیکس کی چھوٹ کے ساتھ 3 سال کے لیے آڈٹ سے استثنیٰ بھی حاصل ہوگا۔
کراچی چیمبر کے صدر افتخاروہرہ نے ایف بی آر سے کہا ہے کہ وہ کسی بھی انکم ٹیکس آڈٹ سے گریز کرے جبکہ انکم ٹیکس ریٹرن وصول کرنے کے بعد ایک مخصوص حد تک سرمائے اور ٹرن اوور کے حوالے سے غیرضروری سوالات نہ کیے جائیں نیزاس سہولت کا دائرہ کار موجودہ ٹیکس گزاروں تک بھی بڑھایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی چیمبر نے کمرشل امپورٹرزکو سیلز ٹیکس آڈٹ سے مستثنیٰ قراردینے کی بھی تجویزدی جو پہلے ہی 3 فیصد ودہولڈنگ کے ساتھ 17 فیصد جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی ) ادا کر رہے ہیں۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کراچی چیمبر ٹیکس دہندگان کو ٹیکس کے پیچیدہ نظام کی وجہ سے پیش آنے والے مسائل کے حل کے لیے آواز بلند کرتا رہے گا۔ انہوں نے زیادہ سے زیادہ تعداد میں ٹیکس کی بروقت ادائیگی اور ریٹرنز جمع کرانے والوں کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت پر زور دیا اورکہاکہ ایف بی آرٹیکس دہندگان کے ساتھ رویے کو بہتر بناتے ہوئے خوشگوار ماحول قائم کرنے پر توجہ مرکوز رکھے۔
کراچی چیمبر کے صدر افتخاروہرہ نے ایف بی آر سے کہا ہے کہ وہ کسی بھی انکم ٹیکس آڈٹ سے گریز کرے جبکہ انکم ٹیکس ریٹرن وصول کرنے کے بعد ایک مخصوص حد تک سرمائے اور ٹرن اوور کے حوالے سے غیرضروری سوالات نہ کیے جائیں نیزاس سہولت کا دائرہ کار موجودہ ٹیکس گزاروں تک بھی بڑھایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی چیمبر نے کمرشل امپورٹرزکو سیلز ٹیکس آڈٹ سے مستثنیٰ قراردینے کی بھی تجویزدی جو پہلے ہی 3 فیصد ودہولڈنگ کے ساتھ 17 فیصد جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی ) ادا کر رہے ہیں۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کراچی چیمبر ٹیکس دہندگان کو ٹیکس کے پیچیدہ نظام کی وجہ سے پیش آنے والے مسائل کے حل کے لیے آواز بلند کرتا رہے گا۔ انہوں نے زیادہ سے زیادہ تعداد میں ٹیکس کی بروقت ادائیگی اور ریٹرنز جمع کرانے والوں کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت پر زور دیا اورکہاکہ ایف بی آرٹیکس دہندگان کے ساتھ رویے کو بہتر بناتے ہوئے خوشگوار ماحول قائم کرنے پر توجہ مرکوز رکھے۔