مالی بحران کوٹری اورنوری آبادمیں کئی صنعتیں بند
دھاگے کے برآمدی آرڈرزمل رہے ہیں نہ مقامی مارکیٹ میں مناسب دام،8ہزار افراد بیروزگار
کوٹری اور نوری آباد میں مالی بحران کے باعث کئی صنعتیں بند ہوگئیں جن میں کوٹری کی 5 صنعتیں پیرا ماؤنٹ اسپننگ ملز، امین ٹیکسٹائل، ثریا، گلستان فائبر سمیت دیگر شامل ہیں جبکہ نوری آباد میں بھی8 سے زائد صنعتیں مالی بحران کے سبب 3 ماہ سے بند ہیں جس کی وجہ سے مذکورہ ملوں میں کام کرنیوالے8 ہزار سے زائد کارکن بیروز گار ہوگئے اوران کے گھروں میں چولہے ٹھنڈے پڑ گئے۔
صنعتوں کی بندش کی بڑی وجہ برآمدی آرڈرز نہ ملنا ہے، دھاگہ کی بیرون ملک سپلائی کیلیے2014 تک تو کئی فیکٹریوں کو آرڈر ملے لیکن 2015 میں آرڈر نہ ملنے کی وجہ سے کروڑوں روپے مالیت کا تیار دھاگہ فیکٹریوں میں ہی ڈمپ رہا اور مقامی مارکیٹ میں بھی مناسب دام نہ ملنے سے صنعتکاروں کو کروڑوں روپے کے خسارے کا سامنا ہے۔
صنعت کاروں کا کہنا ہے کہ تیار مال کی فروخت کے ساتھ ہی فوری طور پر نئے آرڈر ملتے ہی فیکٹریاں دوبارہ چلانے کی کوشش کی جائیگی، فیکٹریاں بند ہونے سے ہزاروں گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہو گئے ہیں اور بے روز گاری میں اضافہ ہو رہا ہے ۔
واضح رہے کہ5 سال قبل کوٹری صنعتی زون میں 200سے زائد فیکٹریاں کام کر رہی تھیں مگر حالات کے پیش نظر اب صرف 60 فیکٹریاں کھلی ہیں، یہی حال نوری آباد صنعتی زون کا بھی ہے جہاں حکومتی نااہلی کے سبب صنعتیں تباہی کے کنارے پر ہیں جنہیں بچانے کیلیے اب تک کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔
صنعتوں کی بندش کی بڑی وجہ برآمدی آرڈرز نہ ملنا ہے، دھاگہ کی بیرون ملک سپلائی کیلیے2014 تک تو کئی فیکٹریوں کو آرڈر ملے لیکن 2015 میں آرڈر نہ ملنے کی وجہ سے کروڑوں روپے مالیت کا تیار دھاگہ فیکٹریوں میں ہی ڈمپ رہا اور مقامی مارکیٹ میں بھی مناسب دام نہ ملنے سے صنعتکاروں کو کروڑوں روپے کے خسارے کا سامنا ہے۔
صنعت کاروں کا کہنا ہے کہ تیار مال کی فروخت کے ساتھ ہی فوری طور پر نئے آرڈر ملتے ہی فیکٹریاں دوبارہ چلانے کی کوشش کی جائیگی، فیکٹریاں بند ہونے سے ہزاروں گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہو گئے ہیں اور بے روز گاری میں اضافہ ہو رہا ہے ۔
واضح رہے کہ5 سال قبل کوٹری صنعتی زون میں 200سے زائد فیکٹریاں کام کر رہی تھیں مگر حالات کے پیش نظر اب صرف 60 فیکٹریاں کھلی ہیں، یہی حال نوری آباد صنعتی زون کا بھی ہے جہاں حکومتی نااہلی کے سبب صنعتیں تباہی کے کنارے پر ہیں جنہیں بچانے کیلیے اب تک کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔