مصر میں پولیس ہیڈ کوارٹرکے باہر بم دھماکے میں پولیس اہلکاروں سمیت 29 افراد زخمی
داعش نے کار بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے
مصر میں پولیس کے ریاستی ہیڈ کوارٹر کی عمارت کے باہر کار بم دھماکے میں 6 پولیس اہلکاروں سمیت 29 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
مصر کی وزارتِ داخلہ کے مطابق دارالحکومت قاہرہ کے ضلع صوبرا میں واقع ریاستی پولیس کے ہیڈ کوارٹر کے باہر دھماکا باروی مواد سے بھری ایک گاڑی کے ذریعے کیا گیا، جسے ایک نامعلوم شخس نے کھڑی کی تھی، دھماکے سے عمارت کی ایک دیوار منہدم ہو گئی جب کہ 6 پولیس اہلکاروں سمیت 29 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ دھماکے لے زخمیوں کو قریبی اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے تاہم مصر کی انتظامیہ نے اب تک کسی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی۔
مشرقِ وسطیٰ میں سرگرم شدت پسند تنظیم داعش نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے، داعش نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ ان کے سپاہیوں نے قاہرہ کے قلب میں واقع پولیس کی عمارت کو نشانہ بنایا ہے۔
مصری حکام کے مطابق مصر کی وادی سینا میں داعش کے حمایت یافتہ شدت پسند موجود ہیں جو عراق اور شام سے ہدایات لے رہے ہیں اور اس سے قبل بھی سیکیورٹی فورسز پر حملے کرچکےہیں۔ واضح رہے کہ 2013 میں مصری صدر محمد مرسی کو بے دخل کرنے کے بعد جنگجوؤں کی کارروائیوں میں غیرمعمولی تیزی آگئی ہے جس میں اب تک سینکڑوں سیکیورٹی اہلکار اور عام افراد مارے جاچکے ہیں۔
مصر کی وزارتِ داخلہ کے مطابق دارالحکومت قاہرہ کے ضلع صوبرا میں واقع ریاستی پولیس کے ہیڈ کوارٹر کے باہر دھماکا باروی مواد سے بھری ایک گاڑی کے ذریعے کیا گیا، جسے ایک نامعلوم شخس نے کھڑی کی تھی، دھماکے سے عمارت کی ایک دیوار منہدم ہو گئی جب کہ 6 پولیس اہلکاروں سمیت 29 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ دھماکے لے زخمیوں کو قریبی اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے تاہم مصر کی انتظامیہ نے اب تک کسی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی۔
مشرقِ وسطیٰ میں سرگرم شدت پسند تنظیم داعش نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے، داعش نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ ان کے سپاہیوں نے قاہرہ کے قلب میں واقع پولیس کی عمارت کو نشانہ بنایا ہے۔
مصری حکام کے مطابق مصر کی وادی سینا میں داعش کے حمایت یافتہ شدت پسند موجود ہیں جو عراق اور شام سے ہدایات لے رہے ہیں اور اس سے قبل بھی سیکیورٹی فورسز پر حملے کرچکےہیں۔ واضح رہے کہ 2013 میں مصری صدر محمد مرسی کو بے دخل کرنے کے بعد جنگجوؤں کی کارروائیوں میں غیرمعمولی تیزی آگئی ہے جس میں اب تک سینکڑوں سیکیورٹی اہلکار اور عام افراد مارے جاچکے ہیں۔