کرپشن نے کرکٹ میں دور تک جڑیں پھیلا دیں آئی سی سی چیف

کیوریٹرز اور گرائونڈز مین تک محفوظ نہیں، انٹرنیشنل لیول پر سختی کے سبب سٹے بازوں نے ٹی 20 لیگز کو نشانے پر رکھ لیا.


Sports Desk October 19, 2012
انسداد بدعنوانی یونٹ کوکھیل کی صفائی کیلیے مزید سہولتیں فراہم کردیں، زیادہ رقم کے ساتھ ڈیٹا بیس بھی اپ ڈیٹ کردیاگیا. فوٹو : فائل

آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ رچرڈسن نے تسلیم کیاکہ کرپشن نے کرکٹ میں دور تک جڑیں پھیلادیں۔

کیوریٹرز اور گرائونڈز مین تک اس سے محفوظ نہیں، انٹرنیشنل لیول پر سختی کے سبب سٹے بازوں نے ٹوئنٹی 20 لیگز کو نشانے پر رکھ لیا،کونسل نے اینٹی کرپشن یونٹ کو کھیل کی صفائی کیلیے مزید سہولتیں فراہم کردیں، زیادہ رقم کے ساتھ ڈیٹا بیس بھی اپ ڈیٹ کردیا گیا ہے۔ کرکٹ میں تیزی سے پھیلتی کرپشن کی وجہ سے آئی سی سی گذشتہ کچھ عرصے سے سخت تنقید کی زد میں ہے، خاص طور پر 2010 میں ایک برطانوی جریدے کے پاکستانی کرکٹرز کیخلاف اسٹنگ آپریشن اور پھر بھارتی نیوز چینل کی جانب سے پہلے آئی پی ایل پلیئرز اور اب امپائرز کی کرپشن کا پردہ چاک کرنے کے بعد سے تو کونسل پر اعتراضات کی بھرمار ہوگئی ہے، اس پر سب سے بڑا اعتراض یہ کیا جاتا ہے کہ کروڑوں ڈالرز کے فنڈز موجود ہونے کے باوجود کسی سنڈیکیٹ کو بے نقاب کیوں نہیں کیا گیا جو کھیل کو اپنے مکروہ مقاصد کے لیے داغدار کررہے ہیں۔

آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیو رچرڈسن بھی اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ بھارتی ٹی وی کے اسٹنگ آپریشن میں امپائرز کا رقم کے عوض غلط کاموں میں ملوث ہونے کی حامی بھرنا اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ کرپشن نے کتنی دور تک کھیل میں اپنے پنجے گاڑ دیے ہیں، انھوں نے کہا کہ یہ بڑی بدقسمتی کی بات ہے کہ کرپشن کے اثرات سے اب کوئی بھی محفوظ نہیں، ان میں کیوریٹرز اورگرائونڈزمین بھی شامل ہیں۔ ڈیو رچرڈسن نے کہا کہ انٹرنیشنل لیول پر چاہے کوئی باہمی سیریز ہو یا پھر آئی سی سی کااپنا ایونٹ تمام مقابلوں پر ایک ہی جیسی توجہ دی جاتی ہے، یہ نہیں کہا جاسکتا کہ کسی سیریز یا ایونٹ کی کم نگرانی کی گئی یا کسی کی غیرمعمولی، ہمارا اینٹی کرپشن یونٹ اس بات کو یقینی بنانے میں مصروف ہے کہ کھلاڑی کسی بھی قسم کی لالچ سے محفوظ رہیں اور ہم کرپشن فری ایونٹس کا انعقاد کرسکیں۔

انھوں نے کہا کہ آئی سی سی کے پاس پولیس کی طرح کسی کو گرفتار کرنے کے اختیارات نہیں مگر اینٹی کرپشن یونٹ کو مزید مضبوط کیا گیا تاکہ وہ کھیل میں موجود کالی بھیڑوں کو پکڑ سکے، ہم نے اس کے وسائل میں اضافہ کردیا اور بااحسن انداز سے کام کو سرانجام دینے کیلیے زیادہ فنڈز فراہم کیے جارہے ہیں، انٹرنیشنل پلیئرز کو اپنے اچھے بُرے کے بارے میں زیادہ تفصیل سے آگاہ کردیا گیا یہی وجہ ہے کہ اب سٹے بازوں نے ڈومیسٹک لیگز کو نشانہ بنالیا، وہاں پر ان سے نمٹنے کیلیے تمام فل ممبر ممالک نے ڈومیسٹک اینٹی کرپشن کوڈ اپنا لیا جس سے کرپشن کیخلاف جنگ ڈومیسٹک سطح تک پھیل چکی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں