حریت رہنما مسئلہ کشمیرکے بنیادی فریق اور حقیقی نمائندے ہیں پاکستان کا بھارت کو جواب

کشمیر متنازع علاقہ ہے اورکشمیری رہنماؤں سے ملاقات کی روایت سے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، دفترخارجہ

کشمیر متنازع علاقہ ہے اورکشمیری رہنماؤں سے ملاقات کی روایت سے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، ترجمان دفترخارجہ فوٹو:فائل

پاکستان نے بھارت پرایک مرتبہ پھر واضح کیا ہے کہ حریت رہنماؤں کو مسئلہ کشمیر کا لازمی فریق سمجھتے ہیں اور وہی مقبوضہ کشمیر کے حقیقی نمائندے ہیں۔

ترجمان دفترخارجہ قاضی خلیل اللہ کا کہنا ہے کہ پاک بھارت مشیرخارجہ مذاکرات سے قبل حریت رہنماؤں سے نہ ملنے کا بھارتی مشورہ ناقابل قبول ہے کیوں کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ حریت رہنما مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حقیقی نمائندے ہیں اور وہ مسئلہ کشمیر کا لازمی فریق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری رہنماؤں سے ملاقات کی روایت سے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیر متنازع علاقہ ہے اور مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہی ہوگا۔


ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ مشروط مذاکرات اورمحدود ایجنڈا بھارتی عدم دلچسپی کوظاہرکرتا ہے تاہم موجودہ صورتحال کے باوجود پاکستان غیرمشروط مذاکرات کے لئے تیار ہے جب کہ روس کے شہر اوفا میں دونوں ممالک کے درمیان کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب امور پربات چیت کے لئے اتفاق ہوا تھا اوراوفا ملاقات کے مطابق ہی بھارت کومذاکرات کے لیے جامع ایجنڈےکی تجویزدی تھی۔

واضح رہے کہ بھارتی وزارت خارجہ نے وزیراعظم نواز شریف کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیزکوحریت رہنماؤں سے ملاقات نہ کرنے کی تجویزدی گئی تھی۔
Load Next Story