پارلیمنٹ آمریت کیخلاف ڈھال ہے کسی کو وار نہیں کرنے دینگے زرداری
آمرانہ ذہنیت اب بھی پارلیمنٹ پریلغارکے ذریعے وقتاً فوقتاً اپناچہرہ دکھا دیتی ہے ،انتہاپسندی کیخلاف جنگ جاری رکھیں گے
پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین و صدرآصف زرداری نے کہاہے کہ انتہا پسندی اورآمرانہ سوچ کے خلاف جنگ کامیابی تک جاری رہے گی۔
پارلیمنٹ آمریت کے خلاف ڈھال ہے،کسی کواس پر وارکرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، ملالہ ، کائنات اور شازیہ پر بزدلانہ حملہ انتہا پسندوں سے ہمارے طرز زندگی کو خطرات لاحق ہونے کا ثبوت ہے۔ شہداکارساز کی پانچویں برسی پر اپنے پیغام میں صدرمملکت نے کہا کہ 18اکتوبر کا دن قوم کے ان بہادر فرزندوں اور بیٹیوں کوخراج عقیدت پیش کرنے کا موقع ہے جنھوں نے جمہوریت کے مقصد اور انتہا پسندی کے خلاف لڑائی میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ، یہ ہمارے قومی ہیروز ہیں۔
صدر نے کہا کہ 18 اکتوبر 2007 کوآمریت کے خاتمے کے جس سفر کاآغاز ہواتھا، 18اگست 2008 کواس نے ایک سنگ میل عبور کیا جب آمریت کا بوریا بستر گول کر دیا گیا تاہم آمرانہ ذہنیت اب بھی مختلف طریقوں سے عوام کی آواز اور نمائندہ پارلیمنٹ پر یلغار کے ذریعے وقتاً فوقتاً اپنا بدنما چہرہ اٹھاتی دکھائی دیتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ آمرانہ سوچ کے خلاف جنگ جاری رہنی چاہیے اور یہ کامیابی تک جاری رہے گی۔ دریں اثناصدر سے بلوچستان کے وزیراعلیٰ نواب اسلم رئیسانی نے ملاقات کی،جس کے دوران بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال اور ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
صدر مملکت نے کہا کہ حکومت بلوچستان کے مسائل کے حل کو ترجیح دیتی ہے ، بلوچ عوام کی ترقی کیلیے کوششیں جاری رکھی جائیںگی، صدر زرداری سے برونائی کی رائل نیوی کے کمانڈر فرسٹ ایڈمرل داتو سری پہلوان حاجی عبدالحلیم بن حاجی محمدحنیفہ نے بھی ملاقات کی، صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور برونائی کے درمیان تعاون کومزید وسعت دینے کے وسیع امکانات موجود ہیں، داتوسری پہلوان حاجی عبدالحلیم نے ہلال امتیاز (عسکری) کا اعزاز عطا کرنے پر صدر کا شکریہ ادا کیا۔
پارلیمنٹ آمریت کے خلاف ڈھال ہے،کسی کواس پر وارکرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، ملالہ ، کائنات اور شازیہ پر بزدلانہ حملہ انتہا پسندوں سے ہمارے طرز زندگی کو خطرات لاحق ہونے کا ثبوت ہے۔ شہداکارساز کی پانچویں برسی پر اپنے پیغام میں صدرمملکت نے کہا کہ 18اکتوبر کا دن قوم کے ان بہادر فرزندوں اور بیٹیوں کوخراج عقیدت پیش کرنے کا موقع ہے جنھوں نے جمہوریت کے مقصد اور انتہا پسندی کے خلاف لڑائی میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ، یہ ہمارے قومی ہیروز ہیں۔
صدر نے کہا کہ 18 اکتوبر 2007 کوآمریت کے خاتمے کے جس سفر کاآغاز ہواتھا، 18اگست 2008 کواس نے ایک سنگ میل عبور کیا جب آمریت کا بوریا بستر گول کر دیا گیا تاہم آمرانہ ذہنیت اب بھی مختلف طریقوں سے عوام کی آواز اور نمائندہ پارلیمنٹ پر یلغار کے ذریعے وقتاً فوقتاً اپنا بدنما چہرہ اٹھاتی دکھائی دیتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ آمرانہ سوچ کے خلاف جنگ جاری رہنی چاہیے اور یہ کامیابی تک جاری رہے گی۔ دریں اثناصدر سے بلوچستان کے وزیراعلیٰ نواب اسلم رئیسانی نے ملاقات کی،جس کے دوران بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال اور ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
صدر مملکت نے کہا کہ حکومت بلوچستان کے مسائل کے حل کو ترجیح دیتی ہے ، بلوچ عوام کی ترقی کیلیے کوششیں جاری رکھی جائیںگی، صدر زرداری سے برونائی کی رائل نیوی کے کمانڈر فرسٹ ایڈمرل داتو سری پہلوان حاجی عبدالحلیم بن حاجی محمدحنیفہ نے بھی ملاقات کی، صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور برونائی کے درمیان تعاون کومزید وسعت دینے کے وسیع امکانات موجود ہیں، داتوسری پہلوان حاجی عبدالحلیم نے ہلال امتیاز (عسکری) کا اعزاز عطا کرنے پر صدر کا شکریہ ادا کیا۔