فیفا صدارتی امیدوار چنگ منگ پرکرپشن الزامات

2022ورلڈکپ کی میزبانی جنوبی کوریا کو دلانے کیلیے امداد دینے کا کہا، جرمن اخبار


AFP August 23, 2015
2022ورلڈکپ کی میزبانی جنوبی کوریا کو دلانے کیلیے امداد دینے کا کہا، جرمن اخبار۔ فوٹو: گیٹی امیجز

فیفا صدارتی امیدوار چنگ منگ جون پرکرپشن کے الزامات عائد ہوگئے، جرمن اخبار نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیاکہ معروف صنعت کار نے 2022 ورلڈ کپ کی میزبانی اپنے ملک جنوبی کوریا کو دلانے کی کوشش کرتے ہوئے فیفا کو کئی منصوبوں میں مشروط امداد کیلیے پیشکش کی جو ایتھکس قواعدکی خلاف ورزی شمار ہوتی ہے۔

ان منصوبوں کی مجموعی مالیت777 ملین امریکی ڈالرتھی، اس معاملے پر چنگ منگ جون پر طویل پابندی بھی عائد کی جاسکتی ہے، فیفا نے دسمبر2010 میں2022 ورلڈ کپ کی میزبانی قطر کو دینے کا اعلان کردیا تھا۔تفصیلات کے مطابق فیفا کی صدارتی الیکشن مہم میں بھی الزامات کی بوچھاڑ جاری ہے، جرمن اخبار 'ویلٹ ایم سوناٹیگ' نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیاکہ فیفا صدارتی امیدوار چنگ منگ جون نے 2022 ورلڈ کپ کی میزبانی جنوبی کوریا کو دلانے کیلیے کھیل کی عالمی تنظیم کو کئی منصوبوں میں مشروط امداد کی پیشکش کی تھی، اس کا مقصد ووٹنگ پر اثرانداز ہونا تھا، فیفا کے سابق نائب صدر چنگ2010 میں اپنے اثر ورسوخ اور دولت کو استعمال کرنے کی کوشش کرتے رہے، یہ فیفا کے ایتھکس کوڈ کی خلاف ورزی اور ان پر طویل پابندی بھی عائد کی جاسکتی ہے۔

اخبار نے اکتوبر 2010 کے ایک خط کا حوالہ دیا جس میں چنگ نے فیفا کی ایگزیکٹیو کمیٹی کو ایسی پیشکش کی تھی، ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ 2022 کا ورلڈ کپ جنوبی کوریا کو ایوارڈ کردے تو وہ فیفا کے ان منصوبوں میں مدد کو تیار ہوں گے، اخبار کے مطابق فیفا ایتھکس کمیٹی کے جرمن سربراہ ہانس جوشیم ایکرٹ اس حوالے سے الزام ثابت ہونے پر چنگ منگ جون کیخلاف فیصلہ دے سکتے ہیں، 63 سالہ چنگ 2011 تک ایگزیکٹیو کمیٹی کے ممبر بھی رہے ہیں، انھوں نے اس حوالے سے تحقیقات رکوانے کیلیے دو خطوط بھی فیفا چیف سیپ بلاٹر کو بھیجے تھے لیکن اس میں انھیں کامیابی نہیں ہوئی، اخبار کے رابطہ کرنے پر فیفا ترجمان اس رپورٹ پر رائے دینے کیلیے دستیاب نہیں ہوسکے، واضح رہے کہ جنوبی کوریا کی موٹر سازی صنعت سے وابستہ چنگ نے گذشتہ دنوں پیرس میں اپنی ورلڈ کپ صدارتی مہم کا باضابطہ اعلان کیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں