نیٹو سپلائی کی بحالی پر احتجاج دفاع پاکستان کونسل کے تحت ہزاروں افراد کا چمن بارڈر پر دھرنا
زرداری اور اتحادیوں نے عوام اور افغان مجاہدین سے غداری کی
دفاع پاکستان کونسل کا نیٹو سپلائی کیخلاف لانگ مارچ اتوار کی شام چمن پہنچ گیا جہاں ہزاروں افراد نے پاک افغان بارڈر پر دھرنا دیا جبکہ اس موقع پر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے دفاع پاکستان کونسل کے سربراہ مولانا سمیع الحق، مولانا عبدالقادر لونی، مولاناامیر حمزہ، مولانا اورنگزیب فاروقی، مولانا شیخ یعقوب، مولانا حنیف ودیگر نے کہا کہ ہر کلمہ گو مسلمان نیٹو سپلائی بحالی کیخلاف تھا
لیکن حکمرانوں نے پوری قوم کی رائے کو پس پشت ڈال کر تین عورتوں کے ذریعے نیٹو سپلائی کی بحالی کا فیصلہ کیا، آج عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر یہ پیغام دیتا ہے کہ ہم نیٹو سپلائی کی بحالی کو نہیں مانتے اور ہم حکومت کے اس بزدلانہ فیصلے کو رد کرتے ہیں، زرداری اور اسکے اتحادیوں نے پاکستانی عوام اور افغان مجاہدین وشہداء کیساتھ غداری کی ہے، آج ہم پاک افغان بارڈر پر ملا محمد عمر اور افغانستان کے مجاہدین سے اظہار یکجہتی کر رہے ہیں، امریکا اور نیٹو کی ذلت کا وقت آ چکا ہے، مجاہدین یہ معرکہ جیت جائیں گے جبکہ اوبامہ اور اسکے اتحادی ہار گئے۔ انہوں نے کہا کہ آج قوم پرست جماعتیں امریکی ڈالروں پر سیاست کر رہی ہیں اور نیٹو سپلائی، ڈرون حملوں پر خاموش ہیں۔
قبل ازیں لانگ مارچ کے ہزاروں شرکاء بسوں، ٹرکوں، کاروں، موٹر سائیکلوں اور ویگنوں پر یارو سے روانہ ہوئے تو سرانان، مئی زئی اڈہ اور قلعہ عبداللہ میں انکا پرتپاک استقبال کیا گیا اور جلسے منعقد کئے گئے۔ دفاع کونسل رہنمائوں نے قلعہ عبداللہ بازار میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیٹوسپلائی کی بحالی کا فیصلہ پارلیمنٹ کی قراردادوں کی سراسر توہین اور قوم کیساتھ مذاق ہے، قوم حکمرانوں کے اس غلط فیصلے کیخلاف میدان عمل میں آ جائے، یہ فیصلہ عوام کی مرضی کیخلاف کیا گیا ہے اسے فی الفور واپس لیا جائے۔ اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے،
سکیورٹی فورسز نے نیٹو کنٹینرز کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا جبکہ قندھار سے آنیوالے کنٹینروں کو پاکستان داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔ مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق دفاع کونسل رہنماؤں کا کہنا ہے کہ حکومت نے کونسل کی وارننگ پر بلوچستان کے راستے افغانستان جانیوالے کنٹینرز روک دیئے ہیں۔ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ امریکہ کا ہدف بلوچستان میں بدامنی پیدا کر کے پاکستان کو نقصان پہنچانا ہے، امریکا ہمارے ایئربیس استعمال کر رہا ہے اور پاکستانیوں پر ہی ڈورن حملے کیے جا رہے ہیں۔
مولانا عبدالقادر لونی، امیر حمزہ ودیگر رہنماؤں نے کہا کہ حکومت نے کراچی سے کوئٹہ آنیوالے کنٹینرز کو روک دیا ہے، جو کونسل کی بڑی کامیابی ہے۔ خبر ایجنسیوں کے مطابق مولانا سمیع الحق نے کہا کہ امریکہ اور اسکے اتحادیوں کو ڈرون حملوں اور بیگناہوں کی شہادت کا حساب ضرور دینا ہو گا، عوام کی عدالت نے نیٹو سپلائی بحالی کیخلاف اپنا فیصلہ سنا دیا۔ نیٹوسپلائی بحالی کا فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو کراچی سے حیدرآباد، ملتان سے ڈیرہ غازیخان، سرگودھا سے میانوالی، پشاور سے درہ خیبر، راولپنڈی سے چکوال، فیصل آباد سے سرگودھا، خوشاب اسلام آباد تک لانگ مارچ کریں گے اور دھرنے دیں گے۔
لیکن حکمرانوں نے پوری قوم کی رائے کو پس پشت ڈال کر تین عورتوں کے ذریعے نیٹو سپلائی کی بحالی کا فیصلہ کیا، آج عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر یہ پیغام دیتا ہے کہ ہم نیٹو سپلائی کی بحالی کو نہیں مانتے اور ہم حکومت کے اس بزدلانہ فیصلے کو رد کرتے ہیں، زرداری اور اسکے اتحادیوں نے پاکستانی عوام اور افغان مجاہدین وشہداء کیساتھ غداری کی ہے، آج ہم پاک افغان بارڈر پر ملا محمد عمر اور افغانستان کے مجاہدین سے اظہار یکجہتی کر رہے ہیں، امریکا اور نیٹو کی ذلت کا وقت آ چکا ہے، مجاہدین یہ معرکہ جیت جائیں گے جبکہ اوبامہ اور اسکے اتحادی ہار گئے۔ انہوں نے کہا کہ آج قوم پرست جماعتیں امریکی ڈالروں پر سیاست کر رہی ہیں اور نیٹو سپلائی، ڈرون حملوں پر خاموش ہیں۔
قبل ازیں لانگ مارچ کے ہزاروں شرکاء بسوں، ٹرکوں، کاروں، موٹر سائیکلوں اور ویگنوں پر یارو سے روانہ ہوئے تو سرانان، مئی زئی اڈہ اور قلعہ عبداللہ میں انکا پرتپاک استقبال کیا گیا اور جلسے منعقد کئے گئے۔ دفاع کونسل رہنمائوں نے قلعہ عبداللہ بازار میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیٹوسپلائی کی بحالی کا فیصلہ پارلیمنٹ کی قراردادوں کی سراسر توہین اور قوم کیساتھ مذاق ہے، قوم حکمرانوں کے اس غلط فیصلے کیخلاف میدان عمل میں آ جائے، یہ فیصلہ عوام کی مرضی کیخلاف کیا گیا ہے اسے فی الفور واپس لیا جائے۔ اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے،
سکیورٹی فورسز نے نیٹو کنٹینرز کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا جبکہ قندھار سے آنیوالے کنٹینروں کو پاکستان داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔ مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق دفاع کونسل رہنماؤں کا کہنا ہے کہ حکومت نے کونسل کی وارننگ پر بلوچستان کے راستے افغانستان جانیوالے کنٹینرز روک دیئے ہیں۔ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ امریکہ کا ہدف بلوچستان میں بدامنی پیدا کر کے پاکستان کو نقصان پہنچانا ہے، امریکا ہمارے ایئربیس استعمال کر رہا ہے اور پاکستانیوں پر ہی ڈورن حملے کیے جا رہے ہیں۔
مولانا عبدالقادر لونی، امیر حمزہ ودیگر رہنماؤں نے کہا کہ حکومت نے کراچی سے کوئٹہ آنیوالے کنٹینرز کو روک دیا ہے، جو کونسل کی بڑی کامیابی ہے۔ خبر ایجنسیوں کے مطابق مولانا سمیع الحق نے کہا کہ امریکہ اور اسکے اتحادیوں کو ڈرون حملوں اور بیگناہوں کی شہادت کا حساب ضرور دینا ہو گا، عوام کی عدالت نے نیٹو سپلائی بحالی کیخلاف اپنا فیصلہ سنا دیا۔ نیٹوسپلائی بحالی کا فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو کراچی سے حیدرآباد، ملتان سے ڈیرہ غازیخان، سرگودھا سے میانوالی، پشاور سے درہ خیبر، راولپنڈی سے چکوال، فیصل آباد سے سرگودھا، خوشاب اسلام آباد تک لانگ مارچ کریں گے اور دھرنے دیں گے۔