مسئلہ کشمیر کے بغیر مذاکراتی عمل بیکار ہوگا وزیراعظم نوازشریف

قومی تشخص اور کشمیر کے موقف سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے، وفاقی کابینہ کو بریفنگ


ویب ڈیسک August 24, 2015
کابینہ اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی اورسلامتی کی صورتحال پر غور کیا گیا فوٹو: پی آئی ڈی

وزیراعظم نوازشریف نے كہا ہے كہ مسئلہ كشمیر كے بغیر كوئی بھی مذاكراتی عمل بیكار ہوگا جب کہ كشمیری رہنما تیسرا فریق نہیں بلكہ مسئلہ كا اہم فریق ہیں جن كی رائے اور مشاورت كے بغیر ان كے مستقبل كا كوئی فیصلہ نہیں كیا جا سكتا ہے۔

https://img.express.pk/media/images/q422/q422.webp

وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی نے قومی ایكشن پلان پر ہونے والی پیشرفت کے بارے میں وفاقی كابینہ کو تفصیلی طور پر آگاہ كرتے ہوئے بتایا كہ حكومت پلان كے اہم نكات میں پیش رفت كررہی ہے اور مسلح افواج اور قانون نافذ كرنے والے اداروں كی كوششوں سے صورتحال میں بڑی بہتری آئی ہے۔

https://img.express.pk/media/images/q518/q518.webp

وزیر داخلہ نے كابینہ اركان كو یقین دلایا كہ نیشنل ایكشن پلان پر عملدرآمد میں كسی جرائم پیشہ فرد یا دہشت گرد كو نہیں چھوڑا جائے گا جب کہ ان کا کہنا تھا کہ ملک كی مجموعی سیكیورٹی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے اور كسی كو مجرموں كیخلاف آپریشن ڈی ریل كرنے كی اجازت نہیں دی جائے گی، اس موقع پر وزیراعظم نے وزیر داخلہ كی كوششوں كی تعریف اور توقع ظاہر كی كہ ان كا مشن جاری رہے گا، اجلاس میں كابینہ نے مختلف ایجنڈا آئٹمز كا جائزہ لیا اور ان كی منظوری دی جن میں مختلف ممالک كے ساتھ ایوی ایشن، ماحولیاتی تبدیلی، تجارت، دفاع، اقتصادی امور، تعلیم، خزانہ، امور خارجہ، سائنس و ٹیكنالوجی، پانی و بجلی، سرمایہ كاری بورڈ، بندرگاہیں و جہاز رانی، اطلاعات و نشریات اور قومی ورثہ كے شعبوں میں مفاہمت كی یادداشتیں شامل ہیں۔

https://img.express.pk/media/images/d1/d1.webp

https://img.express.pk/media/images/nawaz-62/nawaz-62.webp

وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب كرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف نے كہا كہ دہشت گرد لوگوں كی جانوں اور انسانیت سے كھیلتے ہیں جو ناقابل معافی جرائم كے مرتكب ہو رہے ہیں جنہیں معاف نہیں كیا جائے گا۔ انہوں نے كہا كہ كراچی میں جرائم پیشہ عناصر كیخلاف آپریشن تمام اسٹیك ہولڈرز كے اتفاق رائے سے شروع كیا گیا ہے اور آپریشن كے نتائج واضح ہیں، كراچی كے شہری امن چاہتے ہیں اور حكومت كراچی میں امن اور روایتی بھائی چارے كی بحالی كی راہ میں كسی سیاسی مصلحت كو آڑے نہیں آنے دے گی۔ انہوں نے كہا كہ جہاں تک كراچی آپریشن كا تعلق ہے ہم ایک قدم پیچھے ہٹنے كا تصور بھی نہیں كرسكتے اور جن اركان كی عوامی مینڈیٹ كے ساتھ پارلیمنٹ میں نمائندگی ہے ان كو عوام كے مسائل اور ایشوز فلور پر اٹھانے چاہئیں۔

https://img.express.pk/media/images/q714/q714.webp

https://img.express.pk/media/images/zarb1/zarb1.webp

وزیراعظم نے یقین دلایا كہ حكومت كراچی كے عوام كو امن اور سلامتی فراہم كرنے كیلئے اپنی كوششیں جاری ركھے گی جب کہ وزیراعظم نے وزارت داخلہ كو ہدایت كی كہ پورے معاشرے كو اسلحہ سے پاک كرنے كی اسٹرٹیجی تیار كی جائے كیونكہ كوئی جمہوری حكومت مسلح گروپوں كو آزادانہ گھومنے پھرنے كی اجازت نہیں دے سكتی۔ انہوں نے كابینہ كو بتایا كہ آپریشن ضرب عضب كامیابی كے ساتھ اپنے مقاصد حاصل كر رہا ہے اور اس كا سہرا ہماری مسلح افواج اور سویلین اداروں كو جاتا ہے کیونکہ بین الاقوامی برادری نے بھی آپریشن ضرب عضب كی كامیابیوں كی تعریف كی ہے جب کہ اس سلسلے میں وزیراعظم نے بری فوج كے سربراہ جنرل راحیل شریف كی كوششوں اور عزم كو سراہا انہوں نے آپریشن كی قیادت كرنے پر فضائیہ كے سربراہ ایئر چیف مارشل سہیل امان كی بھی تعریف كی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بلوچستان كی صورتحال میں دن بدن بہتری آرہی ہے اور یہ عمل امن كے قیام، فاٹا سے بلوچستان اور شہر قائد تك خوشحالی كے وقت تک جاری رہے گا۔



https://img.express.pk/media/images/q812/q812.webp

https://img.express.pk/media/images/ch-nisar2/ch-nisar2.webp

دوسری جانب وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد وفاقی وزیراطلاعات سینیٹر پرویز رشید کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ گزشتہ 40 سے 50 سال میں قومی سلامتی اور اندرونی پالیسی میں جو بگاڑ پیدا ہوا اس کو درست کرنے کے لیے سالوں کا عرصہ درکار تھا لیکن قوم، میڈیا اور سول ملٹری کے گٹھ جوڑ سے نیشنل ایکشن پلان پر گزشتہ 8 ماہ سے درست طریقے سے کام ہوا جس کے باعث ملک کے تمام بڑے شہروں میں سیکیورٹی صورتحال پہلے سے کئی گنا بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان ایک مفصل پالیسی فریم ورک ہے اور قومی لائحہ عمل کے آغاز سے اب تک بہت کامیابیاں حاصل کیں، ہم نے انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن پرتوجہ دی اور اس وقت ملک میں دہشت گردی کے تمام نیٹ ورک ختم ہوچکے ہیں جب کہ دہشت گردی میں مالی معاونت کے خاتمے کو بھی تیز کیا جارہا ہے۔

https://img.express.pk/media/images/q910/q910.webp

چوہدری نثار نے کہا کہ کسی بھی ملک میں سیکیورٹی پر سیاست نہیں ہوتی اور نیشنل ایکشن پلان پاکستان کی سیکیورٹی پالیسی ہے اس پر سیاست نہ کی جائے جب کہ حکومت اور وزارت داخلہ پر تنقید کرنا سب کا حق ہے لیکن صورتحال میں جو بہتری آئی اسے متنازعہ نہ بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ صرف ملٹری آپریشن سے ملک میں دہشت گردی ختم نہیں ہوتی، 2009 میں 2 ملٹری آپریشن ہوئے لیکن حکومتی نا اہلی کے باعث دہشت گردی میں اضافہ ہوا جب کہ نیشنل ایکشن پلان کے بعد انٹیلی جنس کے بنیاد پر 5 ہزار 900 آپریشن کیے گئے، 62 ہزار کارروائیاں اور 68 ہزار گرفتاریاں ہوئی، ایک ہزار 114 دہشت گرد مارے گئے جب کہ 885 دہشتگرد گرفتار ہوئے اور کالعدم تنظیموں کے 7900 لوگ فورٹھ شیدول میں ڈالے گئے تاہم تحقیق اور تفتیش کے بعد بے گناہوں کو چھوڑ دیا جاتا ہے۔

https://img.express.pk/media/images/q106/q106.webp

وفاقی وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ سول ملٹری تعلقات اس وقت بہت مثالی ہیں اور بلاوجہ سول ملٹری تعلقات پر تنقید کرنا غلط ہے اس لیے اس پر رائے زنی نہیں کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں گزشتہ 13 سال سے دہشت گردی کی جنگ بغیر کسی منصوبہ بندی کے جاری تھی جب کہ دہشت گردی کے حوالے سے ہمارے کسی ادارے کے پاس کسی قسم کی کوئی معلومات ہی نہیں تھی لیکن اب تمام ڈیٹا ریکارڈ میں موجود ہے۔

https://img.express.pk/media/images/q1112/q1112.webp

https://img.express.pk/media/images/karachi-operation-2/karachi-operation-2.webp

چوہدری نثار نے کہا کہ کراچی میں بہت بڑی تبدیلی آئی ہے اور یہ جاری رہے گی، ہم کراچی کی صورتحال کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے جب کہ رینجرز کی سپورٹ، صوبائی حکومت اور ایم کیو ایم کو راضی رکھنا وزارت داخلہ کا کام تھا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بھی مذاکراتی عمل شروع ہوچکا ہے وہاں پر 500 سے زائد فراری ہتھیار ڈال چکے ہیں وہاں بہت بڑا بریک تھرو ہونے والا ہے جب کہ صوبے کے حالات کی بہتری میں کمانڈرسدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل ناصر جنجوعہ کا بہت بڑا کردار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب اگلے 6 ماہ ہماری توجہ فرقہ واریت کے خاتمے پر توجہ ہوگی اور یہ ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا کہ ایک دوسرے کو کافر کہا جائے جب کہ پاکستان کے مدرسے اسلام کے لیے کام کررہے ہیں اور محب وطن ہے لہٰذا مدرسوں کو بدنام نہ کیا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔