پشاورتاکراچی ریلوے ٹریک اپ گریڈکرنے کی فزیبلٹی رپورٹ تیار
رپورٹ پریکس، نیسپاک اورچینی کمپنی نے تیارکی،آج باضابطہ طورپرپیش کی جائے گی
پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت پشاورسے کراچی تک ایم ایل(ون) ریلوے ٹریک ڈبل اور اپ گریڈ کرنے کے سلسلے میں ڈرافٹ فزیبلٹی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے جوآج (منگل کو) ریلوے حکام کو پیش کی جائے گی۔
ڈرافٹ فزیبلٹی رپورٹ سی آر ای ای سی (چین)، نیسپاک اور پاکستان ریلوے کے ذیلی ادارے پریکس نے 4ماہ کی مدت میں تیارکی ہے۔ رپورٹ کے مطابق پشاورسے لاہورتک پرانے ٹریک کو اپ گریڈاور نیاٹریک بھی بچھایا جائے گا جبکہ لاہورسے کراچی تک دو رویہ ٹریک کو اپ گریڈ کیاجائے گا، اسی طرح کوٹری سے کراچی تک ایک اضافی ٹریک بچھایا جائے گا۔
رپورٹ آج (منگل کو) پاکستان ریلوے کے سینئر جنرل منیجرکوپیش کی جائے گی جس کے بعدرپورٹ کا ٹیکنیکل بنیادوں پرجائزہ لیا جائے گا۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ پشاور سے کراچی تک ریلوے ٹریک کی ڈبلنگ اور ٹریک کی اپ گریڈیشن کا باضابطہ آغاز2016 میں کردیا جائے گاجبکہ یہ منصوبہ 3 سے 5 سال میں مکمل کیاجائے گا ۔
ذرائع کاکہناہے کہ وفاقی حکومت نے پشاور سے کراچی ایم ایل ون کی فزیبلٹی رپورٹ تیار کرنے کے لیے35کروڑ روپے مختص کیے ہیں اور یہ فزیبلٹی رپورٹ پاکستان نے اپنے فنڈ سے تیارکرائی ہے۔ ذرائع نے کہاکہ ٹریک کی اپ گریڈیشن اور ڈبلنگ کے لیے ٹینڈرز میں پاکستانی کمپنیاں بھی حصہ لے سکیںگی۔ ذرائع نے مزیدبتایاکہ پشاورسے کراچی تک ٹریک کی اپ گریڈیشن اور ڈبلنگ سے ٹرینوں کی اسپیڈ بڑھ کر 160کلومیٹر فی گھنٹہ ہوجائے
ڈرافٹ فزیبلٹی رپورٹ سی آر ای ای سی (چین)، نیسپاک اور پاکستان ریلوے کے ذیلی ادارے پریکس نے 4ماہ کی مدت میں تیارکی ہے۔ رپورٹ کے مطابق پشاورسے لاہورتک پرانے ٹریک کو اپ گریڈاور نیاٹریک بھی بچھایا جائے گا جبکہ لاہورسے کراچی تک دو رویہ ٹریک کو اپ گریڈ کیاجائے گا، اسی طرح کوٹری سے کراچی تک ایک اضافی ٹریک بچھایا جائے گا۔
رپورٹ آج (منگل کو) پاکستان ریلوے کے سینئر جنرل منیجرکوپیش کی جائے گی جس کے بعدرپورٹ کا ٹیکنیکل بنیادوں پرجائزہ لیا جائے گا۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ پشاور سے کراچی تک ریلوے ٹریک کی ڈبلنگ اور ٹریک کی اپ گریڈیشن کا باضابطہ آغاز2016 میں کردیا جائے گاجبکہ یہ منصوبہ 3 سے 5 سال میں مکمل کیاجائے گا ۔
ذرائع کاکہناہے کہ وفاقی حکومت نے پشاور سے کراچی ایم ایل ون کی فزیبلٹی رپورٹ تیار کرنے کے لیے35کروڑ روپے مختص کیے ہیں اور یہ فزیبلٹی رپورٹ پاکستان نے اپنے فنڈ سے تیارکرائی ہے۔ ذرائع نے کہاکہ ٹریک کی اپ گریڈیشن اور ڈبلنگ کے لیے ٹینڈرز میں پاکستانی کمپنیاں بھی حصہ لے سکیںگی۔ ذرائع نے مزیدبتایاکہ پشاورسے کراچی تک ٹریک کی اپ گریڈیشن اور ڈبلنگ سے ٹرینوں کی اسپیڈ بڑھ کر 160کلومیٹر فی گھنٹہ ہوجائے