دنیا کے سب سے تیزی سے حرکت کرتے گلیشیئر سے 12 کلو میٹر برف کا ٹکڑا الگ ہوگیا
گرین لینڈ میں موجود گلیشیئر سے الگ ہونے والا ٹکڑا 300 میٹر دبیز اور امریکی شہر مین ہیٹن جتنا ہے
گرین لینڈ میں موجود دنیا کے سب سے تیزی سے حرکت کرتے ہوئے گلیشیئر سے ایک بہت بڑا ٹکڑا ٹوٹ کر الگ ہوا ہے جسے ماہرین گلوبل وارمنگ اور آب و ہوا میں تبدیلی کا ایک بہت بڑا واقعہ قرار دے رہے ہیں۔
سیٹلائٹ تصاویر کے مطابق اس ٹکڑے کا حجم 12.5 مربع کلومیٹر اور برف کی موٹائی قریباً 300 میٹر ہے جو مشہور جیکب شان گلیشیئر سے ٹوٹا ہے، اس کی واضح تصاویر یورپی خلائی ایجنسی کے سینٹینل ون اے نامی سیٹلائٹ نے لی ہے۔ ماہرین کے مطابق 14 سے 16 اگست کے درمیان یہ واقعہ رونما ہوا اور گلیشیئر کی مختلف تصاویر سے یہ بھی نمایاں ہے کہ 27 جولائی سے 13 اگست کے دوران گلیشیئر پیچھے ہٹا اور اس کے بعد اس کا ایک بہت بڑا ٹکڑا ٹوٹ کر الگ ہوگیا جو پورے گلیشیئر کا ساڑھے 6 فیصد حصہ ہے اور اس سے قبل 2010 میں 7 مربع کلومیٹر کا ایک ٹکڑا بھی اس گلیشیئر سے الگ ہوچکا ہے۔
اس گلیشیئر پر ماہرین نے ایک عرصے سے نظریں گاڑھ رکھی ہیں اور اس کی کیفیت کو دیکھتے ہوئے گلیشیئر پگھلنے اور اس سے جھیلیں بننے کے عمل کو سمجھا جارہا ہے۔
سیٹلائٹ تصاویر کے مطابق اس ٹکڑے کا حجم 12.5 مربع کلومیٹر اور برف کی موٹائی قریباً 300 میٹر ہے جو مشہور جیکب شان گلیشیئر سے ٹوٹا ہے، اس کی واضح تصاویر یورپی خلائی ایجنسی کے سینٹینل ون اے نامی سیٹلائٹ نے لی ہے۔ ماہرین کے مطابق 14 سے 16 اگست کے درمیان یہ واقعہ رونما ہوا اور گلیشیئر کی مختلف تصاویر سے یہ بھی نمایاں ہے کہ 27 جولائی سے 13 اگست کے دوران گلیشیئر پیچھے ہٹا اور اس کے بعد اس کا ایک بہت بڑا ٹکڑا ٹوٹ کر الگ ہوگیا جو پورے گلیشیئر کا ساڑھے 6 فیصد حصہ ہے اور اس سے قبل 2010 میں 7 مربع کلومیٹر کا ایک ٹکڑا بھی اس گلیشیئر سے الگ ہوچکا ہے۔
اس گلیشیئر پر ماہرین نے ایک عرصے سے نظریں گاڑھ رکھی ہیں اور اس کی کیفیت کو دیکھتے ہوئے گلیشیئر پگھلنے اور اس سے جھیلیں بننے کے عمل کو سمجھا جارہا ہے۔