پاکستان نے ٹیرف رعایتوں کے لیے ایران کو400 اشیا کی فہرست دیدی

ایران نے پاکستان کے مطالبے پر 2 ماہ کا وقت مانگ لیا ہے

ایران پر اب پابندیاں ختم ہو رہی ہیں اس لیے اس چیز کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھایا جائے گا، ایڈیشنل سیکریٹری تجارت فوٹو: فائل

پاکستان نے ترجیحی تجارتی معاہدے کے تحت ایران کو400اشیا کی فہرست ایران کے حوالے کر دی، ان اشیا پر ڈیوٹیز میں کمی کا مطالبہ کیا گیا ہے، ایران نے پاکستان کے مطالبے پر 2 ماہ کا وقت مانگ لیا، نومبر میں دوطرفہ تجارت میں اضافے کے لیے دوبارہ مذاکرات ہوں گے ۔

وزارت تجارت کے حکام کے مطابق پاکستان اور ایران کے درمیان دوطرفہ تجارت میں اضافے اور اس میں حائل رکاوٹوں کے خاتمے پر اسلام آباد میں 2 روزہ مذاکرات ختم ہو گئے، مذاکرات میں ایران کے 2 رکنی وفد نے شرکت کی جس میں ایرانی وزارت صنعت، کان کنی وتجارت کے ڈائریکٹر جنرل اور ایرانی فارن آفس کے آفیسر نے وزارت تجارت کی ایڈیشنل سیکریٹری روبینہ اطہراور ایف بی آر کے افسران سے مذاکرات کیے ہیں۔


مذاکرات کے دوران ایران سے تجارتی ٹیرف میں کمی پر بات چیت کی گئی۔ اس حوالے سے ''ایکسپریس'' کے رابطہ کرنے پر وزارت تجارت کی ایڈیشنل سیکریٹری روبینہ اطہر نے بتایا کہ مذاکرات خوشگوار ماحول میں ہوئے، دونوں ملک دوطرفہ تجارت میں اضافہ چاہتے ہیں تاہم پاکستان نے تجارت میں حائل رکاوٹیں ختم کرنے کے لیے اپنی سفارشات ایران کو پیش کر دی ہیں، اس حوالے سے ایرانی وفد نے 2 ماہ کا وقت مانگا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ ہم نے تین چار سو آئٹم پرڈیوٹیز میں رعایت مانگی ہے جن میں چاول، آم اور کینو سمیت زرعی پروڈکٹس ودیگر شامل ہیں، اب مذاکرات 2 ماہ بعد ہوں گے، ایران پر اب پابندیاں ختم ہو رہی ہیں اس لیے اس چیز کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھایا جائے گا۔
Load Next Story