ایچی سن کالج کے پرنسپل کو ہٹانے پرانتظامیہ سے یکم ستمبر کو جواب طلب

عدالتی احکامات کے مطابق آغا غضنفر چارج لینے کالج پہنچے توانتظامیہ نے انہیں داخل ہونے سے روک دیا، وکیل آغا غضنفر

عدالتی احکامات کے مطابق آغا غضنفر چارج لینے کالج پہنچے توانتظامیہ نے انہیں داخل ہونے سے روک دیا، وکیل آغا غضنفر. فوٹو: فائل

ہائیکورٹ نے ایچی سن کالج کے پرنسپل آغا غضنفر کو جبری طور پر عہدے سے ہٹانے پر کالج انتظامیہ سے جواب طلب کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں پرنسپل ایچی سن کالج آغا غضنفر کو ہٹانے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی۔ اس موقع پر ان کے وکلا نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ عدالتی احکامات کے مطابق آغا غضنفر ایچی سن کالج پہنچے تو انتظامیہ نے انہیں کالج میں داخل ہونے سے روک دیا جس پرعدالت نے انتظامیہ سے یکم ستمبرکو جواب طلب کرتے ہوئے آغا غضنفر کے حکم امتناعی میں توسیع کردی۔


دوسری جانب تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ عدالتی احکامات کے باوجود آغا غضنفر کو کالج میں داخلے سے روکے جانا شرمناک ہے جب کہ ان کا جرم صرف یہ ہے کہ انہوں نے میرٹ کی بات کی اور بااثر افراد کے بچوں کو سفارش پر داخلہ دینے سے انکارکیا۔



Load Next Story