مصری عدالت کا الجزیرہ ٹی وی کے 3 صحافیوں کو قید کی سزا کا حکم
عدالت نے تینوں صحافیوں پرغلط رپورٹنگ کرنے اور اخوان المسلمین کی مدد کرنے کا جرم ثابت ہونے پر سزا سنائی
مصر کی مقامی عدالت نے الجزیرہ ٹی وی چینل کے 3 صحافیوں کو غلط رپورٹنگ کرنے اور اخوان المسلمون کی مدد کی پاداش میں 3،3 سال قید کی سزا سنا دی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مصر کی عدالت نے 2013 میں اس وقت کے صدر محمد مرسی کی جماعت اخوان المسلمون کی مدد کرنے اور غیرمصدقہ رپورٹنگ کرنے پر الجزیرہ کے 3 صحافیوں کو 3،3 سال قید سزا کا حکم سنایا ہے۔ عدالت کی جانب سے جن صحافیوں کو سزا کا حکم دیا گیا ان میں کینیڈا سے تعلق رکھنے والے محمد فہمی، آسٹریلین صحافی پیٹر گریسٹی اور مصری بیہارمحمد شامل ہیں جب کہ عدالت نے محمد فہمی کے قبضے سے گولیوں کے خول برآمد ہونے پر انہیں مزید 6 ماہ سزا کا حکم سنایا۔
صحافیوں کے خلاف مقدمے کی سماعت کرنے والے جج حسن فرید نے کہا کہ تینوں صحافی ملکی صحافیوں کی تنظیم کا حصہ نہیں جس کے باعث انہیں جزوی طور پر سزا سنائی گئی جب کہ مجرموں نے سیکیورٹی حکام کی اجازت کے بغیر ایک ہوٹل کے کمرے کو خبریں نشر کرنے کا مرکز بنایا جہاں سے غلط خبریں نشر کی گئیں۔ دوسری جانب عدالتی فیصلے کے بعد آسٹریلوی صحافی پیٹرگریسٹا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک بیان میں کہا کہ عدالتی فیصلے پر صدمہ ہوا اور یہ زیادتی ہے جب کہ الجزیرہ ٹی وی نے عدالتی فیصلے کو آزادی صحافت پر دانستہ حملہ قراردیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مصر کی عدالت نے 2013 میں اس وقت کے صدر محمد مرسی کی جماعت اخوان المسلمون کی مدد کرنے اور غیرمصدقہ رپورٹنگ کرنے پر الجزیرہ کے 3 صحافیوں کو 3،3 سال قید سزا کا حکم سنایا ہے۔ عدالت کی جانب سے جن صحافیوں کو سزا کا حکم دیا گیا ان میں کینیڈا سے تعلق رکھنے والے محمد فہمی، آسٹریلین صحافی پیٹر گریسٹی اور مصری بیہارمحمد شامل ہیں جب کہ عدالت نے محمد فہمی کے قبضے سے گولیوں کے خول برآمد ہونے پر انہیں مزید 6 ماہ سزا کا حکم سنایا۔
صحافیوں کے خلاف مقدمے کی سماعت کرنے والے جج حسن فرید نے کہا کہ تینوں صحافی ملکی صحافیوں کی تنظیم کا حصہ نہیں جس کے باعث انہیں جزوی طور پر سزا سنائی گئی جب کہ مجرموں نے سیکیورٹی حکام کی اجازت کے بغیر ایک ہوٹل کے کمرے کو خبریں نشر کرنے کا مرکز بنایا جہاں سے غلط خبریں نشر کی گئیں۔ دوسری جانب عدالتی فیصلے کے بعد آسٹریلوی صحافی پیٹرگریسٹا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک بیان میں کہا کہ عدالتی فیصلے پر صدمہ ہوا اور یہ زیادتی ہے جب کہ الجزیرہ ٹی وی نے عدالتی فیصلے کو آزادی صحافت پر دانستہ حملہ قراردیا ہے۔